:اور ہر طرح کے
فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ... اردن نے غزہ کے لیے روزانہ 500 ٹرک بھیجنے کا کیا اعلا ... اسرائیل کا ایران پر حملہ کے بعد عالمی برادری کا دو ... اسرائیل کا ایران پر حملہ: عالمی منڈی میں تیل کی قی ... آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان ... بھٹکل : شہر کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے ایم ایل ... وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بی جے پی پر بڑا وار ، لگ ...
:اور ہر طرح کے
فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ... اردن نے غزہ کے لیے روزانہ 500 ٹرک بھیجنے کا کیا اعلا ... اسرائیل کا ایران پر حملہ کے بعد عالمی برادری کا دو ... اسرائیل کا ایران پر حملہ: عالمی منڈی میں تیل کی قی ... آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان ... بھٹکل : شہر کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے ایم ایل ... وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بی جے پی پر بڑا وار ، لگ ...
ان باتوں کا اظہار مولانا زکریاندوی نے کیا وہ ’’آج کا انقلاب ‘‘ شیموگہ میں شائع شکاری پور مدرسہ کے متنازعہ رپورٹ پر ایڈیٹر فکروخبرسے گفتگو کررہے تھے مولانا نےفکروخبر کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا ،چونکہ اس کام میں کسی مقامی آدمی کی ضرورت تھی اسی لئے مولانا نے حافظ امجد صاحب کو جو کہ ایک مسجد کے امام اور پرائمری اسکول کے ٹیچر تھے۔ منتخب کیا، اور ان کے ساتھ کچھ اور رفقاء بھی منتخب ہوئے۔ یہ سلسلہ آگے بڑھتا رہا، یہاں تک کے عورتوں کا مدرسہ بھی بنا، پھر اسکول بنا، پھر کالج بنا، کام بڑھتا گیا اوراہلِ خیرنے ہمارا ہر طرح کا تعاون کیا۔ ساتھ ہی ادارے کے نام سے ٹرسٹ بھی بن گیا، اس کے بنانے والے مولانا ایوب صاحب اور مولانا اقبال صاحب (مرحوم)تھے، جیسے کہ خود حافظ صاحب کا شعر ہے۔
’’اقبال یہاں کے روحِ رواں ایوب تو اس کے بانی ہیں‘‘
ٹرسٹ میں کچھ مقامی لوگوں کو بھی شامل کیا گیا۔ جن میں حافظ کرناٹکی بھی تھے۔ کا م چل رہا تھا، ہر طرف سے طلباء مستفید ہورہے تھے، علماء کی آمد کا سلسلہ جاری تھا۔ علم و عمل کا اور اخلاص و للہیت کا چمن آباد تھا، کہ امجد کرناٹکی کے نیت میں فتور آنے لگا اور اخلاص کی جگہ حب جاہ اور حب مال نے لے لی، اور انہوں نے بی جے پی سے اپنے تعلقات اُستوار کیا، اور اپنی سیاسی طاقت کو دکھانے کے لیے مدرسہ کو اور مدرسہ کے طلباء و طالبات کو استعمال کرنے لگے۔ اور مولانا ایوب صاحب کو حساب و کتاب دکھانے میں آناکانی کرنے لگے، یہیں سے مدرسہ کی ترقی میں رخنہ پڑگیا، اور طلباء گھٹنے لگے۔ جہاں ساڑھے سات سو طالبات تھیں ان کی تعداد گھٹ کر ساڑھے تین سو ہوگئی اور مدرسہ عوام کی نگاہ میں کھٹکنے لگا، اس کی پوچھ تاچھ پر مولانا ایوب صاحب اور امجد کرناٹکی میں اختلافات پیداہوگئے، نتیجۃً ایک سال قبل یہ سننے میں آیا کہ امجد کرناٹکی نے مولانا ایوب صاحب کو ٹرسٹ سے بے دخل کردیا ہے۔ مولانا ایوب صاحب نے مدرسہ کو تنزل سے بچانے کے لئے اور ادارے کو بگاڑ سے بچانے کے لیے اپنے ساتھیوں اور رفقاء سے مستقل ایک سال تک مشور ہ کرنے کے بعد امجد کرناٹکی کو ٹرسٹ سے بے دخل کردیا۔ اس کی امجد تاب نہ لاسکا، اور ادار ہ چھوڑ کر اور تمام اسٹاف سے معافی مانگ کر باہرنکل آیا۔ یہ مدرسہ کو بچانے کے لئے اور دین کی حفاظت کے لیے بروقت اوربالکل صحیح اقدام تھا۔ پورا علاقہ اس فیصلہ کی تائیداور تعریف کررہا ہے۔ ہمیں اللہ سے قوی اُمید ہے کہ پورے علاقے والے اورمدرسہ کے خیرخواہ اس سلسلہ میں ہمارا بھرپور تعاون کریں گے۔ آخر میں اللہ سے دعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ پوری امت مسلمہ کی اور دین کے کام کرنے والوں کی اور مدارس کی حفاظت فرمائے۔ آمین
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |