English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل جامع مسجد کے اندر پہنچی سورنا نیوز کی ٹیم؟

share with us

جامع مسجد بھٹکل کی دوسری بڑی مسجد،ہم جب مسجد میں گئے تو ہم ان کے لئے متنازع تھے۔کچھ لوگ بے اعتمادی کی وجہ سے ہم سے دور ہوئے کچھ لوگ قریب بھی آئے۔
سوال: سنا گیا ہے کہ نماز کے بعد بیرون ممالک میں ہونے والے ظلم و ستم کے بارے میں بیانات کرتے ہیں؟
جواب: (مقامی باشندہ) جی ہاں بیان تو کرتے ہیں، مگر بیان میں وہی کہا جاتا ہے جو ہمارے قرآن و حدیث میں ہے،نماز نہ پڑھیں تو کیا ہوگا؟جنت جہنم کے سلسلہ میں بیانات ہوتے ہیں،وہ چھوڑ کر بیرون ممالک میں ہونے والے ظلم و ستم کا تذکرہ نہیں کرتے، اور یہ قرآن میں بھی نہیں ہے۔قرآن میں تو نماز نہ پڑھے جانے پر دی جانے والی سزا کا تذکرہ ہے،مرنے کے بعد کیا ہوگا؟ یہ بیان کیا جاتا ہے،
رپورٹر : جب قرآن میں نہیں ہے تو بے قصوروں کو کیوں قتل کیا جارہا ہے؟
جواب:پہلی بات یہ ہے کہ اس الزام میں وہ ہے یا نہیں اس کا ہمیں علم نہیں ہے،ہم دوسالوں سے سن رہے ہیں، میڈیا پوچھتی کچھ اور ہے اور کہتی کچھ اور ہے۔
سوال: تو پھر صرف یٰسین بھٹکل ہی کیوں آپ سب پر کیوں الزام نہیں ہے؟
جواب: وہ کون ہے ؟ کیا ہے ؟کس کو پتہ ہے۔! کسی کو بھی پکڑکر بھٹکل کا نام جوڑ رہے ہیں۔
سوال: جب آپ کہتے ہیں کہ کون ہے کیا ہے نہیں پتہ تو، اتنے لوگوں میں صرف یٰسین بھٹکل کو ہی کیوں؟
جواب:اس کے بے قصور بھائی کو پکڑے تھے نا؟
سوال:بھائی کو پکڑنے کی بات چھوڑئے ، یٰسین بھٹکل کا ہی نام کیوں آتاہے؟
جواب: (کوئی ایک اور آدمی نے جڑ دیا جواب) اس کا نام ہی یٰسین بھٹکل نہیں ہے، وہ کوئی اور ہے۔
سوال: یہ عرف ہے ، احمد سدی باپا؟
جواب: تو پھر نام کیوں بدلے جارہے ہیں؟ اسی سے پتہ چلتا ہے۔
سوال:عمران نام سے بھی تھا، غلام ملک کے نام سے ووٹر آئی ڈی ہے، کچھ او ر نام سے پاسپورٹ ہے۔
جواب: ہم کو اس سلسلہ میں کچھ پتہ نہیں۔
(یہ پوری گفت وشنید جامع مسجد کے اندر کی گئی ہے، اور اسکے بعد مقامی لوگ ان کو لے کر مسجد کے اوپری منزل میں جاتے ہیں)
(مقامی فرد) جو کچھ پوچھنا ہے پوچھئے مگر وہاں جاکر کچھ غلط مت بولئے،
صحافی: تو کیا آپ کو میڈیا پر بھروسہ ہی نہیں رہا؟
جواب:ہم کسی بھی میڈیاپر بھروسہ نہیں کرتے، ہمارا نام بدنام کرنے والی ہی میڈیا ہے۔پھر کوئی بھی ہمارا نام بدنام نہیں کیا۔سرکاری پارٹیوں کو اقتدار میں لانے والی بھی یہی میڈیا بعد میں ان کو نیچے گرانے والی بھی یہی میڈیا۔
(رپورٹر کی بحث ) اسی طرح بھیگی دیوار کو ریت مارنے کی طرح بات کرنے والے ثناء اللہ بھائی۔اس کے بعد ہمارے ساتھ بیٹھ کر گفت وشنید کی۔قرآن، اسلام،اللہ، محمد پیغمبرﷺ ، اوراپنے ذات کو چھوڑ کر بقیہ تمام لوگوں پر ان کو شک و شبہات ہیں۔
سوال: یٰسین بھٹکل جیسے لڑکے آخر کیوں ایسے ہوجاتے ہیں؟
جواب: اس کے بارے میں مجھے کچھ نہیں معلوم،
سوال: پھراسی سوال کا دباؤ
جواب: دیکھئے مجھے اس کے بارے میں نہیں معلوم، مگر ایک عام سی بات کہتا ہوں کہ جن والدین کی تربیت ٹھیک نہیں ہوگی ان کی اولاد ایسے ہی ہوتی ہے۔بچپن سے ہی جو والدین ان کے چال چلن، ان کے رہن سہن پر نگاہ نہیں رکھتے،وہ ایسے ہی ہوتے ہیں،ہمارے اسلام میں میں ہے ، اور بار بار مسجدمیں کہا جاتا ہے کہ دیکھو کہ وہ کس کے ساتھ گھوم رہا ہے، کس کے ساتھ چل رہا ہے،کیا کررہا ہے۔یہ والدین کی ذمہ داری ہے۔لگتا ہے کہ اسی وجہ سے یٰسین بھٹکل ایسا ہوا۔
سوال: میانمار میں، افغانستان میں مسلمانوں پر ظلم ہورہاہے،ہم اس کا بدلہ لیں گے، بم برسائیں گے، اس طرح کی سوچ ہے؟
جواب:کون کرتا ہے ایسا؟ کیاسب دھماکے مسلمان ہی کرتے ہیں؟آ پ کو کیسے پتہ چلا کہ مسلمان ہی کرتے ہیں؟
(اس بیچ کیمرہ مین اُسی چہروں کو کیمرہ کے سامنے لارہا ہے جن کے چہروں پر سنت ہے، اور اسی عمل کو بار بار دہرارہاہے)
مسلمانوں کو کیوں ٹارگیٹ بنایا جارہا ہے؟ایسا کیوں کیا جارہا ہے؟ یہ سب میڈیا کا بنا بنایا ہے۔گوا میں جو بم دھماکے ہوئے اس میں ابھی نیو بھارت کے کارکن تھے ۔آپ لوگ اس انداز میں کیوں نہیں دیکھتے؟آپ ہر بار کیوں مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں،کرکرے اگر ہوتے تو اب تک سب سچائی سامنے آجاتی،مگر ان کو بھی ماردیا۔
سوال:کہاں ماردئے گئے ؟؟
جواب: ممبئی میں، فسادات میں
(اس جواب کو سن کر اسکرین پر مضحکہ خیز انداز میں ایک تحریر بتائی گئی ہے جس کا مطلب یہ ہے’’ ممبئی پر دہشت گردانہ حملہ صرف فسادات!!‘‘
سوال: جو پولس ابھنیو بھارت کی تحقیق کررہی ہے وہی پولس یٰسین بھٹکل کی بھی تحقیقات کررہی ہے۔ہمارے کورٹ نے ہی ان کو حراست
میں لیا ہے۔
جواب: ہاں مگر بعد میں عدالت میں بے قصور ہوکر چھوٹ رہے ہیں، دیکھئے حیدرآبا د میں، ان کی زندگی کون لوٹائیں گے؟
سوال: آپ کا مطلب پولس مسلم اور ہندو کے درمیان بھید بھاؤ سے کام لے رہی ہے۔
جواب: جی ہاں ، ایسا ہی ہورہاہے۔ہم کو ایساہی محسوس ہوتاہے بلکہ سب لوگوں کو ایسا ہی محسوس ہوتا ہے۔

ابھی یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا، تحریر کی طوالت کی وجہ سے روک رہے ہیں، یاد رہے کہ اس دوران مسجد کے کچھ مناظر اور پھر سجدے کی حالت کے مناظر کو بتایا گیا ہے، اور یہاں انٹرویو دینے والے فرد کے ساتھ وہ لوگ بھی ہیں جوباریش ہیں اور وہ بھی جو داڑھی نہیں رکھتے مگر اس بیچ کیمرہ کی آنکھیں دنیا کے سامنے انہیں چہروں کو بتارہی ہیں جس کے ذریعہ کچھ خاص اور الگ پیغام جائے،۔ یہ عمل صرف اسی ایپی سوڈ میں نہیں بلکہ شروع ایپی سوڈ سے یہی ہورہا ہے۔ اسی ایپی سوڈ کے آخر میں ٹی وی چینل کھلے الفاظوں میں چینل کے ناظرین کو کس شخص کی زبانی بھٹکل مخالف پیغام لوگوں کو سناتاہے ۔اس کو پڑھئے کل...(انشاء اللہ )

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا