English   /   Kannada   /   Nawayathi

کنڑا سورنا نیوز کے اسپیشل اسٹوری FIR(ایف آئی آر) میں بھٹکل کے سلسلہ میں کیا کہا گیا؟؟

share with us

فرقہ وارانہ فسادات کے لیے بھٹکل ایک قسم سے شہرت یافتہ شہر ہے۔بابری مسجد کے انہدام(شہادت) کے بعد یہ شہر بھی فرقہ وارانہ فسادات کے زد میں آگیا۔مگر بے وجہ ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سے یہاں 8مہینے کرفیو رہا،گردشِ زمانہ اور مسائل دنیا پر شہر بھٹکل کے لوگ کبھی دھیان نہیں دیتے ، مگر ایسے میں دنیا کے کسی کونے میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کا بدلہ لینے کے لیے تین نوجوان جمع ہوگئے اور پھر ملک کے تین موسٹ وانٹیڈ دہشت گردوں میں ا ن کا شمار کیا جانے لگا، واقعی یہ بات حیرت زدہ کرنے والی ہے۔ 

بھٹکل! یہ نام سنتے ہی پتہ نہیں پہلے کیا یاد آتا تھا مگر اب سوائے دہشت گردی کے کچھ بھی ذہن میں نہیں آتا۔قریب پانچ سال گذرگئے ، ملک کے کسی بھی کونے میں بم دھماکے ہوتے ہیں تو صرف تین ہی نام سننے میں آتے ہیں، یٰسین بھٹکل ، ریاض بھٹکل اور اقبال بھٹکل 
ہر دھماکے کی بدنامی کا کلنک اپنے ماتھے پرلگایا ہے یہ بدقسمت شہر بھٹکل
بنگلور میں بیٹھ کر کہانی سنانے کے بجائے سورنا نیوز کی ایف آئی آر ٹیم بھٹکل آئی ہے تاکہ بھٹکل کا ایک اور چہرہ سامنے لایا جاسکے۔ یہاں آنے کے بعد تھوڑا غور کرکے دیکھیں توہر ایک کے چہرے پر بے اعتمادی صاف ظاہر ہوگی ،یہاں کوئی بھی کسی پر بھروسہ نہیں کرتا،
جہاں بھی جاؤ اس بات کا خوف لگا رہتا ہے کہ کوئی تمہاری جاسوسی کررہا ہے،کیا یہاں ہمیشہ سے ایسا ہوتا آیا ہے؟ یا پھر یٰسین بھٹکل کی گرفتاری کے بعدملک کی نظریں جب اس شہر پر پڑی تو یہ بدلاؤ آیا ہے؟ یہ بات سمجھ میں نہیں آئی۔
اس کو اسمگلنگ کا مرکز کہا گیا،ہندوستان کا دبئی کہا گیا،چھوٹا پاکستان کہا گیا۔!!!
ایک بار بھٹکل کے بیچوں بیچ آکر کھڑے ہوں گے تو اس طرح کیوں کہا گیا سمجھ میں نہیں آتا۔
ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوکر دنیا کا مطلوب ترین(Most Wanted) دہشت گرد بننے کی وجہ کیا ہے اسی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لئے ہم شہر بھٹکل پہنچے ۔
مگر یہاں کھڑے ہوکر یٰسین بھٹکل کو دہشت گرد کہنے پر لوگوں کے چہروں پر ناگواری دیکھنے کو ملتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 
’’وہ دہشت گرد ہے یا نہیں ا س بات کا فیصلہ عدالت کرے گی ، اس طرح الزام لگانے کے لئے تم کون ہوتے ہو؟
اس طرح کا اشکال۔؟!۔۔ایک طرح سے یہ بات بھی صحیح ہے،
مگر!!! ۔ بد نام زمانہ ویرپن اور نریندر مودی تک کو اس طرح کے القاب سے بلایا گیا ۔جب اس طرح کااُلٹا سوال کریں گے تو کسی کے پاس جواب نہیں ہے۔(مطلب اس کا یہ ہے کہ جب مودی کو قاتل کہا جاسکتا ہے اور ویرپن کو غنڈہ قاتل،چور اچکا جب کہ عدالت میں ثابت نہیں ہوا، تو پھر یٰسین بھٹکل کو دہشت گردکیوں نہیں: یہ قوسین کے درمیان والی بات فکروخبر کی ہے جو پہلے والی بات کو واضح کرنے کے لئے تحریر کیا گیا ، یہ اُلٹا سوال جلد سمجھ میں نہیں آتا)
رہنے دیجئے ، اس مسئلہ پر بعد میں بات کرتے ہیں، یٰسین بھٹکل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کرنے سے پہلے ایک بار بھٹکل شہر پر نظر دوڑاتے ہیں،قریب 85فیصد مسلمانوں کا شہر ..یہ شہر ایک مسلم پرمپرا والا شہر ہے۔یہاں نوائط قوم کے اکثر لوگ سعودیہ میں تجارت کرتے ہیں،اس وجہ سے یہاں دولت خوب آتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ یہاں مقیم تین برادریوں میں سے نوائط برادری کے لوگ خوشحال(مالدار) اور مذہبی ہیں۔اس کے علاوہ ملباری مسلم چھوٹے موٹے تجارت سے جڑے ہیں،تیسری برادری دکنی برادری ہے، موازنہ کیا جائے تو ان سے درجہ میں چھوٹے ،بھٹکل میں آٹھ ہزار سے زائد لوگ نچلے درجہ کے ہیں،بقیہ سب نوائط مسلمان، یعنی کے باہر ملکوں(عرب)سے آکر یہاں مقیم ہونے والے،ان کی چال چلن، ان کی آنکھیں اور چلنے کا انداز دیکھیں تو ان کے نوائط ہونے کا یقین ہوجاتا ہے۔ان کو چھوڑ کر بقیہ دکنی اور ملباری ، ان لوگوں کی اپنی اپنی زبانیں ہیں،ان تینوں میں نوائط برادری کے لوگ ہی خوشحال اور مذہبی ہیں،ان کا عقیدہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی نہیں،درگاہ جانے والے ملباری اور دکنی لوگوں سے ان کو بیر ہے۔مگر کٹھن مراحل میں سب ایک ہوجاتے ہیں،جس ملک میں بھی جاکر تجارت یا ملازمت کرے مگر نوائطی مسلمان کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے شہر میں ایک بنگلہ بنائے،سال میں ایک دفعہ شہر میں آکر یہاں، صدقہ و خیرات کرکے ،اپنی حیثیت بتا کر واپس ہوتے ہیں،
اسی طرح بندرروڈ مخدوم کالونی میں ایک بنگلہ تعمیر کرکے سال کی چھٹیا ں بتانے والے محمد ضرار شمس الدین سدی باپا،ان کی عمر 65سال کو پار کرگئی ہے۔تقریباً40سال پہلے دبئی جاکرکپڑے کی تجارت میں لگ گئے۔اپنے شہر میں عزت والے کہلائے جانے کے ساتھ ساتھ دبئی میں بھی عزت بھری نظروں سے دیکھے جانے والے،سال میں ایک بار یہاں آکر واپس ہوجاتے تھے،مگراب ان کی زند گی میں سکون نہیں، اس سکون کو غارت ہوئے پورے سات سال ہوگئے،اپنے بیٹے کا چہرہ دیکھ کرقریب سات سال گذرگئے۔اگر صرف و ہ لاپتہ ہوتا تو مرگیا سمجھ کر خاموش ہوجاتے، مگران کے بیٹے کی خبر وقتاً فوقتاً ان کا پیچھا کرتی ہے،بار بار نیشنل انوسنٹی گیشن ایجنسی ،راء(RAW) ،سی بی آئی اور پولس کے افسران الگ الگ سوالات کے ساتھ ان کے گھر میں آتے ہیں،جب وہ باہر جاتے ہیں تو ’ تو ایک دہشت گرد کا باپ ہے‘‘ اس طرح کے الفاظ سے ان کوبلایا جاتا ہے۔
یہ پہلے ایپی سوڈ (Episode) کے پہلے بریک سے پہلے کا ترجمہ ہے، بقیہ ترجمہ کل ملاحظہ کریں، اور غور کریں کے ان کے سامنے شہر بھٹکل کی ترجمانی کرنے والے کس انداز میں شہر کی ترجمانی کررہے ہیں)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا