English   /   Kannada   /   Nawayathi

’’سراج مولانا‘‘

share with us

مزاج بظاہر سخت مگر چار برادران کی مجالس میں انتہائی نرم ونازک ، بے انتہا ظریف ، بے لوث خدمت گار ، نہایت متواضع اور بالکل بے ضرر سمجھے جاتے تھے ۔ اہلِ خاندان کی طرح گمنامی کی صفت مولانا موصوف میں کوٹ کوٹ کر بھری تھی ، جلسہ جلوس سے دور ، میٹنگوں ، پروگراموں ، محلوں میں منعقد ہونے والی محفلوں ، کھیل کود کے شور وغل او رلایعنی باتوں سے پرہیز سے عوام الناس میں متعارف نہ ہوسکے ، مولانا مرحوم کا سب سے بڑا وصف یہ ہے کہ وہ ایک بے ضرر انسان تھے ، ان کے ملنے جلنے والوں اور ان کے دوست واحباب کی فہرست بہت ہی مختصر تھی ، سب کو اپنا جانتے تھے ، اس بات کا دعویٰ کیا جاسکتا ہے بلکہ قسم کھائی جا سکتی ہے کہ مولانا کی ذات سے دانستہ یا نادانستہ کسی کو تکلیف نہیں پہونچی ہوگی ، مولانا ۱۹۶۴ ؁ء میں مشما محلہ بھٹکل کے محمد سکری منزل میں پیدا ہوئے ، ساری تعلیمی زندگی ابتدا تا انتہا جامعہ میں گذری ۔ ۱۹۸۶ ؁ء میں جامعہ سے فراغت کے بعد ندوہ اعلیٰ تعلیم کے لیے روانہ ہوئے ۱۹۸۸ ؁ء میں فضیلت سے فراغت کے بعد بھٹکل تشریف لائے ، مولانا خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے قاضی جناب مولانا خواجہ صاحب اکرمی ندوی کے ساتھی اور ان کے خاص دوستوں میں ہیں ، مولانا مرحوم کے بڑے بھائی جناب حافظ ابومحمد صاحب مرحوم اکرمی جامعہ کے پہلے حفاظ میں سے تھے ۱۹۹۱ ؁ء میں دبئی میں انتقال کرگئے تھے ، اس وقت مولانا سراج صاحب مسقط میں تلاش معاش کے لیے مقیم تھے ، انتقال کی خبر سن کر وہ دبئی تشریف لائے پھر اس وقت سے آج یعنی سات آٹھ مہینے پہلے بیس سال دبئی کے قیام کے بعد کچھ بیماریوں کی وجہ سے ان کی ملازمت کی دشواریوں کی وجہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے وطن گئے ، تو بس وہیں کے رہ گئے ۔ پے در پے امراض نے انہیں آ دبوچا کہ بات جان تک آپہونچی ، بالآخر آج بعد نماز جمعہ حق کے بلاوے پر لبیک کہا ، محلہ اور اطراف محلہ کے بے شمار لوگوں نے حلق اور غرغرہ سے کلمہ سنا ، او راللہ اللہ کی اسم ذات کو اپنے ہونٹوں سے ادا کرتے دیکھا ، انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
مولانا نے ۴۹برس کی عمر پائی ، مولانا کا ظریفانہ مزاج ، مولانا کا انداز کلام ، مولانا کے چٹکلے ، مولانا کی شان استغنا ، مولانا کا انکسار او ربچوں کے تئیں مولانا کا پیار اور دل لبھا والی محبت نہ ہم اقرباء بھول پائیں گے اور نہ ہی ان کا حلقۂ احباب ، اللہ ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطافرمائے او رخصوصاً مولانا کی اہلیہ کو صبر کے ساتھ بے انتہا ثواب اور اجر عطا کرے کہ وہ اتنی دلیری او رہمت سے مولانا کے ساتھ رہی اور خدمت کرتی رہی او رآخر تک صبر کا دامن تھامے رہی او راپنے آنسوؤں کو روک کر اللہ کی مرضی کے آگے سرجھکاتی رہی ، خود بھی او راپنے ساتھیوں ، سہیلوں کے ساتھ بھی مصروف دعا رہی ، معاشرہ میں شاید اس طرح کی نیک صابرات وخاشعات کی تعداد گنی چنی ہوگی ،ہم ادارہ فکروخبر کی جانب سے مولانا کی مغفرت کی دعا اور اہل خانہ وپس مندگان کو صبر جمیل اور اجر جزیل کی دعا کرتے ہیں ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا