English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلاف کی کوششیں نہ ہوتیں تو آج مکاتب کا یہ نظام نہ ہوتا: مولانا عبدالباری ندوی

share with us

وہ آج یہاں عصر بعد مسجد ہند سالم کے زیراہتمام مکتب نوح علیہ السلام کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر موجود عوام سے مخاطب تھے ۔ مولانا نے مکاتب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلاف کی کوششیں نہ ہوتیں تو آج مکاتب کا یہ نظام نہ ہوتا ۔ خود ہمارے علاقہ کے اسلاف نے اس سلسلہ میں کوششیں کیں اور ان شبینہ اور صباحی مکاتب کا نظام قائم کیا ۔ آج مکاتب کے نظام میں بڑا فرق آیا ہے اور لوگوں کا دھیان اس طرف سے ہٹ گیا ہے ۔ وہاں کی تعداد میں بڑی کمی آتی جارہی ہے اور ٹیوشن کا زور پکڑتا جارہا ہے ۔ اگر یہی سلسلہ باقی رہا تو آئندہ کی نسل میں ایمان باقی رہنا مشکل ہوجائے گا ۔ مولانا زور دے کر کہا کہ مکاتب ہی کے نظام سے امت میں دین باقی ہے اور اسی نظام کے استحکام کی آج بڑی ضرورت ہے ۔ اس طرف توجہ نہیں دی گئی تو اللہ تعالیٰ دوسرے لوگوں کو پیدا کرے گا اور اللہ ان سے دین کا کام لے گا ۔ انہوں نے اس مکتب کے افتتاح پر محلہ والوں کو مبارکبادی پیش کی ۔ مولانا خواجہ صاحب ندوی نے کہا کہ آج مال کی تعاون میں لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں لیکن پڑھانے والے اساتذہ میں بڑی کمی آرہی ہے ۔ آج مغرب وعشاء کے درمیان ٹیوشن کے نظام کی وجہ سے ہمارے نونہالان مکتب نہیں پہونچ رہے ہیں ۔ مولانا واضح کیا کہ وہ ٹیوشن کے مخالف نہیں ہے لیکن اس کے لیے دوسرے وقت کا انتخاب کیا جائے تو بہتر ہوگا ۔ مکاتب کی تعلیم کے نتیجہ میں ہمارے بچے دین کی بنیادی باتوں سے واقف ہوں گے اور اللہ کی دین کی عظمت ان کے دلوں میں بیٹھ جائے گی۔ مولانا نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں اسلام پر باقی رہنا بہت مشکل ہوگیا ہے ۔ اس دور میں اگر ہمارے نونہالوں کی دین کی فکر نہیں کی جائے گی تو دین پر ان کا باقی رہنا مشکل ہوجائے گا ۔ مولانا شفیع قاسمی نے کہا کہ ایمان پرباقی رہنایہی اصل ہے اس کے علاوہ تمام چیزیں ختم ہونے والی ہیں ۔ اللہ نے انسان کو اپنی معرفت کے لیے پیدا کیا اور جہاں تعلیم کے بغیر عبادت ہو وہ عبادت کمزور پڑجاتی ہے ۔ لہذا عبادت کے ساتھ تعلیم بھی بہت ضروری ہے ۔ جس سے ان کے عقائد مضبوط ہوجائیں ۔ جلسہ کی صدارت کررہے مولانا محمد اقبال ملا ندوی نے کہا آج کے دور میں مکاتب کی شدید ضرورت ہے ۔ جس طرح عصری تعلیم کے نام پر ہمارے بچوں کے دین پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے ۔ اگر عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم نہ ہو تو وہ تعلیم فائدہ مند نہیں ہے ۔ انہو ں نے واقعات کی روشنی میں واضح کیا کہ دینی تعلیم انسان کو دنیا کے ساتھ آخرت میں بھی کامیابی دلاتی ہے ۔ ان کے علاوہ مولانا عبدالعلیم قاسمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس مکتب کو قائم کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی ۔ اس جلسہ کا آغاز ابراہیم خلدون کی تلاوت سے ہوا اور نعت ابوبکر ایس ایم نے پیش کی۔ مسجد ہند سالم کے امام مولانا شاکر ندوی نے استقبالہ پیش کیا جبکہ مسجد کے سکریٹری جناب باشاہ دامودی نے علماء اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ ملحوظ رہے کہ مکتب نوح کا افتتاح قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا اقبال ملا کے ہاتھو ں عمل میں آیا۔

IMG 0025

 

bhnjkmloop

bvcxsde

njmk

bnmkliop

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا