English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملیے جان بچانے کے لیے 24 گھنٹے تک  تیرنے والے اس شخص سے!

share with us


22/جنوری/2022(فکروخبر/ذرائع)سمندر میں آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں ٹونگہ میں آنے والے سونامی کی لہریں واپس جانے کے بعد نقصانات کی مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں، جن میں سب سے زیادہ توجہ لیسالا فولاؤ نے حاصل کی ہے، جن کو لہریں ساتھ بہاتے ہوئے سمندر میں لے گئی تھیں اور جان بچانے کے لیے انہیں 24 گھنٹے تک تیرنا پڑا۔

این پی آر کی رپورٹ کے مطابق 57 سالہ لیسالا فولاؤ ایک ریٹائرڈ بڑھئی ہیں جو اتالہ کے چھوٹے سے جزیرے پر رہتے ہیں، جہاں کی ساری آباد تقریباً 60 افراد پر مشتمل ہے، نے ٹونگہ کی نیوز ایجنسی براڈ کام براڈکاسٹنگ کو اپنی بپتا سنائی۔

نیوز ایجنسی کی جانب سے اس کو فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔

لیسالا فولاؤ کا کہنا تھا کہ وہ سنیچر کی شام اپنے گھر پر رنگ کرنے کا کام کر رہا تھا، تو ان کو بھائی نے آ کے بتایا کہ سونامی کا انتباہ جاری ہوا ہے، جس پر انہوں نے فوری طور پر درخت پر چڑھ جانے کا فیصلہ کیا اور اس پر عمل بھی کیا۔

ان کے مطابق تھوڑی بہت لہریں نظر آئیں تاہم سکون رہا جس پر وہ اور ان کی بھتیجی درخت سے نیچے اترے، تاہم اسی لمحے ایک بڑی لہر اٹھی جو ان کو بہاتی ہوئی سمندر میں لے گئی۔

انہوں نے بتایا کہ لہر تقریباً چھ میٹر یا 20 فٹ تک بلند تھی۔

لیسالا فولاؤ نے بتایا کہ اس وقت مقامی وقت کے مطابق تقریباً شام کے سات بج رہے تھے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت انہوں نے اپنے بیٹے کی آواز سنی، جو ان کو پکار رہا تھا۔

ان کے بقول ’میں نے جواب نہیں دیا کیونکہ مجھے خطرہ تھا کہ کہیں مجھے بچانے کے لیے پانی میں نہ کود جائے۔‘

لیسالا فولاؤ نے بتایا کہ وہ لہروں کے رحم و کرم پر تھے، جو ان کو ادھر ادھر لے جا رہی تھیں۔

’میرے ذہن میں خیال آیا کہ اگر میں کسی درخت کو پکڑ لوں، تو شاید بچ جاؤں، یا اگر مر بھی جاؤں تو گھر والوں کو کم از کم لاش مل جائے گی، تاہم انہیں کوئی ایسی چیز ہاتھ نہ آئی۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دور سے پولیس کی گاڑی دیکھی اور اس کو آواز دینے کی بھی کوشش کی لیکن کسی نے نہیں سنا۔

اس دوران وہ مسلسل تیرتے رہے اور تقریباً صبح سات بجے کے قریب وہ ایک جزیرے تک پہنچے، وہاں سے وہ پولاؤ گئے اور پھر تیرتے ہوئے سوپو تک پہنچے۔

لیسالا فولاؤ نے بتایا کہ تیرتے ہوئے وہ مسلسل اپنے خاندان کے بارے میں سوچتے رہے۔ ماہرین کا خیال ہے انہوں نے تیرے ہوئے تقریباً ساڑھے سات کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔

فولاؤ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہیں اپنی بھتیجی کی فکر تھی کیوں کہ وہ بھی انہی کے ساتھ درخت سے اتری تھی۔

خشکی پر پہنچنے کے بعد ان سے چلا نہیں چلا جا رہا تھا اور انہوں نے لکڑی کے ایک ٹکڑے کو سہارے کے طور پر استعمال کیا، اس دوران کچھ گزرنے والے لوگوں کی نظر پڑ گئی اور ان کی طرف متوجہ ہوئے، ان کو ہسپتال لے جایا گیا اور بالآخر اپنے خاندان سے مل گئے۔

سوشل میڈیا پر صارفین فولاؤ کی کہانی کو شیئر کرتے ہوئے سپر ہیرو قرار دے رہے ہیں۔

لیسالا فولاؤ نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ انہیں اپنے بچ جانے کی زیادہ امید نہیں تھی۔

 

 

Urdu News

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا