English   /   Kannada   /   Nawayathi

جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے امسال 74 طلبہ شعبۂ عالمیت سے ہورہے ہیں فارغ ، 32 طلبہ نے حفظِ قرآن کی تکمیل کی

share with us
jamia_islamia_bhatkal_me_alwidayi_nashist_, jamia islamia bhatkal, bhatkal jamia, jamia islamia, bhatkal, bhatkal jamia abad road,

بھٹکل 20؍ جنوری2022(فکروخبرنیوز) جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے امسال 74 طلباء نے عالمیت کی تکمیل کی اور 32 طلبہ نے حفظِ قرآن کی تکمیل کی۔

آج صبح الودعیہ جلسہ کی تیسری اور آحری نشست صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوئی اور تقریباً تین بجے اپنے اختتام کو پہنچی۔ آج بھی طلبہ نے جامعہ کی چہاردیواری میں گذرے لمحات کا نم آنکھوں سے تذکرہ کیا اور اپنے ان حسین اور قیمتی ایام کی روشنی میں گذرے لمحات کی آب بیتی حاضرین کے سامنے بیان کیں۔
اس موقع پر مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے ان علماء و حفاظ کو اس نعمت عظمیٰ کے حصول پر مبارکباد دی اور اساتذہ کی محنتوں کو سراہتے ہوئے خلوص سے کام کرنے کی دعا دی، اور طلباء سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ قرآنی تعلیمات کو زندگی میں لائیں، اپنے وعدوں کی لاج رکھیں، اور اعتماد صرف اللہ پر کریں، اسی میں دنیا و آخرت کی کامرانی ہے۔ مولانا عبدالباری ندوی، مولانا اقبال ملا ندوی ودیگر محسنین و مخلصین کے لیے دعائے مغفرت کی۔

صدر جامعہ مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی نے فارغ ہونے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے یہ وصیت فرمائی کہ اب تک آپ نے صرف ورق گردانی کی ہے، اب آپ کو عملی میدان میں اتر کر سیکھنا ہے، سنبھلنا ہے اور ڈٹ کر رہنا ہے، نیز حالات کا جفاکشی کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔ دعائیہ کلمات کے ساتھ عوام الناس سے جامعہ کے لیے خصوصی دعاؤں کی درخواست کی۔

ناظم جامعہ مولانا محمد طلحہ رکن الدین ندوی نے اساتذہ جامعہ و خدام کی خدمات کو سراہتے ہوئے شکریہ کلمات ادا کیے اور حاضرین و سامعین سے یہ اپیل کی کہ جامعہ کی تعلیمی و تربیتی ترقی کے لیے دعا کریں اور مالی استحکام میں اپنا بھرپور تعاون کریں، نیز اپنی اولاد میں سے کسی ایک کو عالم یا حافظ ضرور بنائیں، اسی میں ہمارے دین کی بقا ہے۔

الوداعی تقریب میں امسال حافظ ہونے والے 32 طلبہ کا سابق صدر شعبہ حفظ حافظ کبیر الدین صاحب کے ذریعہ تکمیل حفظ قرآن بھی عمل میں آیا۔

ملحوظ رہے کہ مولانا سمعان خلیفہ ندوی کا نتیجہ فکر پیمان وفا عزیزی عبداللہ عتبان شریف نے اپنی خوش گلو آواز میں پڑھ کر سنایا اور مولوی سالک برماور ندوی کی تحریر کردہ الوداعی نظم عبداللہ رازی ابن مولانا عرفان ندوی نے اپنی مترنم آواز میں پڑھ کر سامعین کے دلوں کو موہ لیا۔ علاوہ ازیں امسال کے فارغ مولوی سالک قاسمجی نے بھی ناموں کی فہرست کے ساتھ الوداعیہ نظم لکھی تھی جسے عزیزم شعور عسکری نے اپنی مسحور کن آواز میں گنگنایا۔

سابق مہتمم جامعہ مولانا فاروق قاضی ندوی کی دعاء کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔

جامعہ کی ویب سائٹ کے ان پٹ کے ساتھ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا