English   /   Kannada   /   Nawayathi

جاپان میں پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں کمی کے تعلق سے ایک اہم اقدام

share with us

 

وکیو : 18/جنوری/2022(فکروخبر/ذرائع) پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف سمندری حیات بلکہ زرعی اراضی کے لئے بھی خطرہ ہیں، ساتھ ہی ساتھ ماحولیاتی اور زرعی پیداوار کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

اس حوالے سے آلودگی پھیلانے والے عناصر میں روزمرہ کی ضروریات زندگی کے طور پر استعمال کیے جانے والے ان پلاسٹک کے شاپنگ بیگ (شاپر) کا کردار سب سے زیادہ ہے۔

اس سلسلے میں جاپان میں حکومتی سطح پر اس کے سد باب کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے سبب پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں انتہائی کمی ہوگئی ہے۔

https://www.sadaerus.com/wp-content/uploads/2022/01/1542.jpg

اطلاعات کے مطابق حکومت جاپان نے کچرا کم کرنے اور پلاسٹک کو دوبارہ استعمال میں لانے کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک نئے قانون کے تحت پلاسٹک سے بنی 12 اشیاء کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے، جاپانی کابینہ اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

ان تفصیلات کو یکم اپریل سے نافذ ہونے والے قانون کے تحت ایک سرکاری آرڈیننس میں درج کیا جائے گا۔ ان 12 اشیا میں اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والی دکانوں اور دیگر اسٹورز پر دیے جانے والے پلاسٹک کے چمچ اور اسٹرا، اقامت گاہوں پر فراہم کیے جانے والے ٹوتھ برش اور ریزر اور ڈرائی کلین کی دکانوں پر کپڑے لٹکانے والے ہینگر شامل ہیں، صرف ایک بار استعمال میں آنے والی یہ اشیا عام طور پر بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔

سالانہ پانچ ٹن یا زائد وزنی مذکورہ اشیا استعمال کرنے والی کمپنیوں کے لیے اس ضابطے پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔ ان کمپنیوں کو پلاسٹک سے ہٹ کر کوئی دوسرا مٹیریل استعمال کرنا ہو گا۔

اس کے علاوہ ان اشیا کو استعمال نہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے صارفین کو پوائنٹس کی پیشکش کرنی ہو گی یا پھر ان اشیاء کی قیمت وصول کرنی ہوگی۔

\حکومت تسلی بخش اقدامات نہ کرنے والے کاروباری اداروں کو انتباہ جاری کرے گی یا ان کے نام مشتہر کرے گی۔ ان شرائط کو ہر ممکن حد تک پورا کرنے کے لیے چھوٹی کمپنیوں کے مالکان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

 

 

ARY News Urdu

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا