English   /   Kannada   /   Nawayathi

کہانی گھر گھر کی!!؟؟ قسط 2

share with us
bhatkal, bhatkal corona, bhatkalnews, sahil news, kahani ghar ghar ki, fikrokhabar, fikrokhabar bhatkal, bhatkal fikrokhabar, atiqur rahman dangi, atique dangi, atiqur rahman nadwi, jamia islamia bhatkal, bhatkal jamia, fikrokhabar mazameen, fikrokhabar

تحریر : عتیق الرحمن ڈانگی ندوی

رفیق فکروخبربھٹکل

گھر میں آج پھر کورونا کے تذکرے ہورہے تھے ، گھر کا ہر فرد گویا اسی میں تھا کہ کونسی ریاست میں کورونا کے کتنے معاملات آئے؟ ضیاء نے آج گردوپیش کے حالات پر نظر دوڑائی اور گھر کے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کی ، لیکن کسی سے پوچھنے کی ہمت  نہیں ہوپارہی تھی۔ باجی سے پوچھیں تو وہ ہمیشہ کا رونا روتی اور آپے سے باہر ہوتے ہوئے کہہ دیتی کہ مجھ سے مت پوچھ، اسے تو ہر حال میں پتہ لگانا تھا، خیرسلام کرتے ہوئے اس نے اپنے ابو سے صوفے پر بیٹھنے کی اجازت چاہی، والد نے سلام کا جواب دیتے ہوئے بیٹھنے کا اشارہ کیا اور خود یوں کہتے ہوئے مخاطب ہوئے۔

آج اسکول میں کیا ہوا ضیاء ، یہ سننے کا تھا کہ اس کے ہوش اڑگئے، صبح سے دوپہر تک اسکول میں بیتا ہر ہر لمحہ یاد آنے لگا ، چہرے پر ہوائیاں اڑنے لگی۔ اس کے ابو نے اپنی نظریں ضیاء کے چہرے سے ہٹاتے ہوئے کہا! ضیاء! آج اسکول میں کیا ہوا؟ اس نے دوبارہ سوچنا شروع کیا اور ڈرتے ڈرتے یہ جواب دیا ، کچہ نہیں ابو جان! میں نے کوئی شرارت نہیں کی اور نہ ہی کسی کو مارا ہے ؟ والد جواب سن کر کچھ دیر کے لیے حیرت میں پڑگئے! ارے میں اس کے بارے میں نہیں ، اسکول کے ماحول کی بات کررہا ہوں! کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے طلبہ کے تو مزے ہیں، ابھی حالات میں بہتری آہی رہی تھی کہ پھر اسکولوں پر چھٹیوں کے بادل منڈلارہے ہیں اور اس کے آثار بھی ویکنڈ کرفیو کی صورت میں نظر آچکے ہیں!

ضیاء نے والد کی باتوں پر تعجب کا اظہار کیا کہ اور پھر اس نے یہ کہتے ہوئے بات شروع کی۔

ابو جان! جیسے ہی جمعرات کے روز اسکول میں دو روزہ ہنگامی تعطیل کا اعلان کیا گیا تو اکثروں کے چہرے پر میں نے افسردگی چھائی دیکھی، چھٹیوں کے اعلان کے ساتھ طلبہ میں ایک عجیب خوشی محسوس کی جاتی ہے لیکن وہ ندارد تھی، طلبہ حیرت سے اپنے استاد کی طرف دیکھ رہے تھے ، گویا چھٹی کے اعلان سے انہیں سخت مایوسی ہورہی تھی، استاد نے حالات حاضرہ پر کچھ اہم باتیں بھی طلبہ کے سامنے رکھیں ، استاد نے بتایا کہ حالات انسان کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہیں اور اس سے بڑھ کر انسان پر کیا حالات آسکتے ہیں کہ اسے تعلیم وتعلم سے دور ہونا پڑرہا ہے اور اس کا مستقبل روشن نظر آنے کے بجائے سیاہ نظر آرہا ہے ، استاد نے بتایا کہ ان حالات میں اللہ کی طرف رجوع ہونے اور پھر دوبارہ سکون اور اطمینان کے ساتھ تعلیم کے دوبارہ شروع ہونے کی دعا کرنے کی بھی درخواست کی۔

 والد نے ضیاء کی بات کاٹتے ہوئے کہا! تو پھر دوروزہ تعطیل کے بعد بچوں کا کیا تأثر رہا؟

ضیاء نے اپنے کپڑے سمیٹتے ہوئے جواب دیا! ابوجان! اسکول میں دوروزہ چھٹیوں کا بڑا چرچہ ہے۔ سلمان نے بتایا کہ اسکول میں چھٹی کا پورا وقت اس نے پڑھائی میں گذاردیا ، اس نے اپنے اساتذہ سے غیر درسی مطالعہ کے لیے رہنمائی حاصل کی تھی اور انہی کے مشورے کے مطابق اپنا دن گذارا ، خالد نے اپنے ہوم ورک مکمل کرنے کا اور پھر گذشتہ اسباق پڑھنے کا تذکرہ کیا تو مطیع نے اپنی پڑھائی کے ساتھ گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانے کی بات کہی، سعید نے مزید چھٹیوں کے اعلان ہونے پر پڑھائی کے لیے لائحہ عمل طئے کرنے کے متعلق اپنے اساتذہ سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا۔

ضیاء کی باتیں سن کر اس کے والد نے اطمینان کی سانس لی اور اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنے اہلیہ سے یوں مخاطب ہوئے کہ عام لوگوں کی سوچ کی دھاروں میں بہنے کے بجائے ہمیں اپنے نونہالوں کے عزائم کو پورا کرنے کے خواب دیکھنے چاہئیں۔ آج انہیں لگا کہ اب بھی طلبہ میں تعلیم کا جذبہ اور مستقبل میں کچھ کرنے کا عزم موجود ہے۔

12 جنوری 2022 عیسوی

پہلی قسط پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔ 

کہانی گھر گھر کی !!؟؟؟ قسط 1

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا