English   /   Kannada   /   Nawayathi

اردو کی تاریخ دکنی زبان کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی :پروفیسر ڈاکٹر سید خلیل احمد

share with us

وہ یہاں آج انجمن میں منعقدہ ’’اُردو سیمنار ‘‘کی دوسری نشست میں اپنا مقاملہ بعنوان اردو نثر میں صوفیاء کی خدمات ‘‘ پیش کرتے ہوئے اُردو تاریخ پر روشنی ڈال رہے تھے۔انہوں نے واضح کیا کہ اردو زبان کی جڑیں دکنی ہی سے مضبوط ہوئیں ہیں ۔ موصوف نے اپنے مقالے میں صوفیاء کی ادبی خدمات پر بھی روشنی ڈالی ۔ اس موقع پر انجمن کے نائب صدر دوم جناب اسماعیل دامودی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اردو کی خدمت کرنے والے بن جائیں اور اطراف واکناف میں اردو کی نشرواشاعت کے لئے کوششیں کریں ، اردو سے انصاف کرنا چاہیے اور اس کو آگے بڑھانا چاہیے ۔ ملحوظ رہے کہ اس نشست میں سب سے پہلے جناب عبدالرحمن باطن نے اردو زبان وادب کی ترقی میں انجمن حامئی مسلمین کا کردار کے موضوع پر اپنا مقالہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بیسوی صدی کے آغاز ہی سے بھٹکل میں اردوادب کی شروعات ہوچکی تھی جس کے بعد سے روز افزوں اس میں ترقی ہورہی ہے ۔ ۔ صدر شعبہ اردو اسلامک یونیورسٹی شانتا پورم کیرلا ڈاکٹر ضیاء الرحمن فلاحی نے علمائے اصلاح وفلاح کی ادبی خدمات پر اپنے مقالہ پیش کیا جس میں انہوں نے مدرسۃ الفلاح اور مدرسۃ الاصلاح کا تذکرہ کرتے ہوئے وہاں کے فارغین کی ادبی خدمات کو تفصیل سے بیان کیا ۔ رکن انتظامیہ انجمن حامئی مسلمین مولانا ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی نے علماءِ بھٹکل کی ادبی خدمات پر اپنے مقالہ پیش کیا۔ انہوں نے اپنے مقالے میں علماء بھٹکل کی ادب کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی ۔ اپنے مقالے میں تصنیف وتالیف، انٹرنیٹ ، نظم وشاعری ، مجلات ورسائل اور نشریاتی اداروں کے ذریعہ کی جانے والی یہاں کے علماء کی کاوشوں کا تفصیل سے تذکرہ کیا ۔ طلباء میں اردو زبان کی ابتدائی نشونما میں صوفیاء کا حصہ کے موضوع پر علی مرتضیٰ نے اپنے مقالہ پیش کیا ۔واضح رہے کہ اس نشست کا آغاز زبیر مالکی کی تلاوت سے ہوا اور ندیم قوسین نے نعت پیش کی اور مہمانوں کا استقبال وتعارف صدر شعبہ اردو انجمن حامئی مسلمین ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی نے پیش کیا ۔ اخیر میں عربی لکچرر انجمن پی یو کالج کے پروفیسر عبدالقادر قریشی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔قریب شام ساڑھے پانچ بجے یہ نشست اختتام کو پہونچی ۔

nhju

 nmjk

nmbghy

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا