English   /   Kannada   /   Nawayathi

برقی تار کے بجلی جھٹکے سے باورچن سمیت 8 طلباء زخمی

share with us

سرکاری اسپتال کے ایک معالج نے فکروخبر سے بات کرتے ہوئے حادثہ کی نوعیت کے بارے میں بتایا کہ اسکول کی چھٹی کے بعد بچوں کے ظہرانہ کا انتظام کیا جاتا ہے اس موقع پر پانی کے استعمال کے لیے کنویں سے بذریعہ ڈول پانی نکالا جاتاہے ، مگر چونکہ رسی کنویں میں گر گئی تھی تو رسی کو ایک لوہے کے سلاخ کے ذریعہ نکالنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ لوہے کی سلاخ میں رسی پھنس گئی تو اس کے سرے کو سیدھے اوپر کی جانب کھینچا جارہا تھا تاکہ رسی چھوٹ کے گرنے نہ پائے ،اس منظر کو دیکھنے کے لئے کچھ طلبہ بھی کنویں کے لوہے والے باڑھ کو تھام کر کھڑے ہوئے تھے۔ رسی کھینچ رہی باورچن کو اندازہ ہی نہیں ہوا کہ وہ جس سلاخ کو پکڑ کر اوپر کی جانب کھیچ رہی ہے اس کے تھوڑے ہی فاصلے پر بجلی کی تارہے۔ سلاخ کا اوپری حصہ جیسے ہی کنویں کے اوپری جانب موجود برقی تار سے ٹکرایا تو بجلی نے لوہے کہ سلاخ کو اپنے دبوچ میں لے لیا، چونکہ کنویں کا باڑھ بھی لوہے کا تھا تو دونوں کی آمیزش کے نتیجہ میں کنویں کہ باڑھ کو بھی بجلی سرایت کرگئی اس طرح ، باڑھ سے چپکے طلبہ بھی برق کے قہر سے محفوظ نہ رہ سکے۔بچوں کو فوری طور پر بھٹکل کے سرکاری اسپتال میں لایا گیا ، محکمہ پولس کے افسران نے بھی جائے واردات کے ساتھ ساتھ سرکاری اسپتال پہنچ کر تفصیلات اکھٹا کی ہے ،زخمی طلباء کی شناخت فیروز ابن رحمت اللہ (ساتویں جماعت) نمرتا نارائن (ساتویں جماعت)، شویتا نارائن (ساتویں جماعت) شوشمامادیوا (ساتویں جماعت) ، منجوشری، راجیش نائک ، پرجول گنپتی نائک ،سلمان دستگیر ، اور یمونا دنیش نائک (باورچن )کی حیثیت سے کرلی گئی ہے، کچھ طلبہ علاج پاکر واپس گھر لوٹ گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ دو طلباء بجلی کے جھٹکے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جن کو کنداپور اسپتال میں لے جایا گیا ہے ۔

DSCN5258

DSCN5256

DSC 0075

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا