English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایک سالہ مسلم بچی کو اغوا کرنے کی ناکام کوشش؟

share with us

یہ حادثہ اُپن گنڈی میں کل دن دہاڑے پیش آیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق اپنگنڈی کے پیری یڈکا علاقے کی مقیم عبد الحمید نامی شخص کی اہلیہ ایک سالہ بچی کو اپنے ساتھ لئے یہاں پوسٹ آفس کے قریب کسی کام سے کھڑی تھی۔ اسی موقع پر پوسٹ آفس میں سنیل نامی شخص بھی موجو دتھا، بچی کے حرکات و سکنات پر فریفتہ ہونے کا بہانا کرتے ہوئے اس کے ساتھ کھیلنا شروع کیا اور پھر بچی کو اُٹھا کر یہاں وہاں گھومنے لگا، اچانک پوسٹ آفس سے باہر نکل گیا۔ آنکھوں سے اوجھل ہوتے دیکھ کر بچی کی ماں نے چیخنا چلانا شرو ع کیا، مقامی افراد نے وجہ دریافت کرنے پر اپنی بچی کو اغوا کئے جانے کاخوف ظاہر کیا۔ اتنے میں متعلقہ شخص دور نکل گیا تھا، لوگوں نے چھان بین شروع کی تو اس شخص کو بس اڈے کے قریب ایک دکان میں چاکلیٹ خریدتے ہوئے دیکھا گیا تو مشتعل ہجوم اس پر برس پڑا اور پولس کو اطلاع کی ۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ نشہ میں تھا، اس کی شناخت سنیل عرف بھوانی شنکر سے کی گئی ہے جو شیموگہ ضلع کے راگی گڈے علاقے سے تعلق رکھتا ہے، دو سال پہلے وہ یہاں اپن گنڈی میں برسرروزگار تھا اور پوسٹ آفس میں موجود بقیہ جات کو لینے آیا تھا، پولس فی الحال گرفتار کرکے اس کی چھان بین کررہی ہے ۔ 

طلباء نے اپنے ہی اسکول کو لوٹ لیا

 منگلور 8مارچ (فکروخبر نیوز ) شہر کے مضافات میں واقع ایک اسکول کے طلباء نے اپنے ہی اسکول کی قیمتی چیزوں لوٹ لینے کی واردات منظرعام پر آئی ہے ۔ اطلاع کے مطابق گذشتہ تین دن پہلے مولیا شری نارائنا گرواسکول نامی اسکول سے دسویں جماعت کا ڈیٹا کمپیوٹر س اور پھر پروجیکٹر کے استعمال میں آنے والی اشیاء چوری کرلی گئی تھیں۔ یہاں کے پولس تھانے میں معاملہ درج کیا گیا تھا، پولس نے اس معاملہ میں چھان بین کرتے ہوئے تالے کو نقصان پہنچائے بنا دروازہ کھولے جانے کی بات پر دھیان بٹھاتے ہوئے متعلقہ افراد سے پوچھ تاچھ شروع کی ۔ اس دوران پولس کو خبر ملی کے کچھ پرانے کمپیوٹر کی اشیاء ایک دکان میں فروخت کی جارہی ہیں۔یہاں تحقیقا ت کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اسکول کے ہی طلباء چوری کے واردات میں ملوث ہیں ۔ وجوہات کے بنا پر طلباء کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا