English   /   Kannada   /   Nawayathi

ضمانت کے بعد دھوکہ سے’’ ابرار ملا‘‘پر ڈی آر آئی افسران کی ظلم و زیادتی

share with us

جس کی بنا پر یہاں لوگوں میں اشتعال پایا جارہا ہے ،طبیعت کی خرابی کی بنا پر یہاں سرکاری اسپتال میں ان کاعلاج چل رہا ہے ، میڈیکل رپورٹ تیار کرنے کے لیے جب شہر کے گائتری کلنک میں اسکیاننگ کے لیے پہنچے تو انہوں نے پولس معاملہ کہہ کر اسکیاننگ کرنے سے انکار کیا اور جب مرڈیشور کے آر این شیٹی اسپتال میں کوشش کی گئی تو ڈاکٹروں کے نہ ہونے کا بہانہ بنا کر یہاں بھی انکار کیاگیا ہے ۔ یہاں سرکاری اسپتال میں زیرِ علاج ابرار ملا نے فکروخبر کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسی مہینہ کے 16تاریخ کو منگلور ایرپورٹ میں سونے کی اسمگلنگ میں مجھے دھرلیا گیا تھا، دراصل یہ بھی کسٹم کی ملی جلی بھگت تھی، کسٹم میں ہم نے پہلے ہی روپیہ بھرا تھا مگر اس کے باوجود مجھے دھوکہ دیا گیا اور روک لیا گیا، گرفتار ی کے بعد ضمانت پر مجھے 21تاریخ کو رہا کیا گیا تھا، جس کے بعدمیں گھر ہی میں مقیم تھا کہ اچانک ڈی آر آئی آفسر فون کے ذریعہ سے کچھ چیزیں چھوڑ دئے جانے کا بہانہ بنا کر بلالیا ، پیر کے دن جب میں وہاں پہنچا تو متعلقہ افسر نے بھٹکل کے نام پر گالی دیتے ہوئے خوب زدو کوب کیا، اور چپل و جوتے سے پیٹھ پر وار کئے ۔ یہی افسر بار بار میری بیوی کو فون کرکے پریشان کرتا ہے ، اور حیدرآباد کے بم دھماکوں کا کیس تھوپ کر جیل میں بند کرنے کی دھمکی دیتا ہے ۔ بات بات پر شہر بھٹکل کا نام لے کر آتنک واد کہتے ہوئے دہشت گردی کے جرم میں قید کئے جانے کی دھمکی دیتا رہا۔دراصل ابرار ملا کا سوال یہ ہے کہ جب معاملہ رفع دفع ہوگیا تھا اور پھر ضمانت پر رہائی ہوچکی تھی تو متعلقہ  ڈی آر آئی افسر دھوکہ سے بلا کر کیوں پیٹا ، ضمانت کے بعد ملزم کو ہاتھ لگانے کی جرأت اس نے کیسے کی۔ علاوہ ازیں گھر کی عورتوں کو فون کرکے دھمکانے کا کیا مطلب ہے ؟ ابرار ملا کی طبیعت بری طرح متاثرہوچکی ہے ،شاید ہوسکتا ہے کہ ابرار ملا کی جانب سے متعلقہ ڈی  آرآئی افسران کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے یہ بات یقینی نہیں کہی جاسکتی ۔

IMG 0004

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا