English   /   Kannada   /   Nawayathi

لو جہاد کا بھوت ہندو تنظیمو ں کا پیچھا کب چھوڑے گا؟!؟

share with us

پالتاڈی نامی علاقے میں ایک عورت کو لالچ دے کر تبدیلئ مذہب کی کوشش کی گئی ہے۔ ضلع میں تبدیلئ مذہب کی کوشش کرنے والے ایک گروہ کے ہونے کے بارے میں پولس افسران کو اطلاع دی گئی تھی، اور اس کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا، اب پالتاڈی علاقے میں گواہ اور ثبوت کے ساتھ تبدیلئ مذہب کا معاملہ سامنے آیا ہے ، اس کے پیچھے ایک منظم سازش رچی جارہی ہے ، اس سلسلہ میں تحقیقات کرنی چاہئے ۔ علاوہ ازیں اس معاملہ میں پتور کے وکیل نورالدین کا بالراست ہاتھ ہونے کی بات سامنے آئی ہے،۔ اس وکیل کو سیمی اور کے ایف ڈی تنظیموں کے ساتھ رشتہ ہے۔ انہیں تنظیموں نے اس کو تربیت کی ہے ۔ لاپتہ لڑکی کے سلسلہ میں کئی شک و شبہات ہیں، اور اس میں وکیل کے چیلوں کا بھی ہاتھ ہے ، اس سلسلہ پورے ایماندار کے ساتھ چھان بین کرنا چاہئے ۔ ان باتوں کا مطالبہ وشوا ہندو پریشد کے لیڈر رادھا کرشنا بھٹ نے کیا ہے وہ یہاں نام نہاد لو جہاد کے خلاف نکالئے گئے احتجاج میں شرکت کرکے بات کررہے تھے ۔ انہوں نے اس موقع پر بھیانک الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پیار و محبت کے نام پر ہندو لڑکیوں کو پھنسا کر بعد میں ان کا مذہب بدلا جاتا ہے ۔ پھر کیرلا میں ان لڑکیوں کو فروخت کردیا جاتا ہے ، پھر ان سے ہونے والے بچوں کو دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ بھٹ نے کہا کہ اس سلسلہ میں ساری تفصیلات پولس کو دی گئی ہے اور دی جائے گی۔ 
ہندو جاگرن ویدکے کے صدر رمیش رائے نے اس موقع پر کہا کہ وکالت کے عہدے پر فائز وکیل نے سماج کے ساتھ غداری کا کام کررہا ہے ، نوٹری وکیل نورالدین کو سرکار فوری طور پر برطرف کرے۔ وکالت کے آڑ میں اس طرح کا جرم کرنے والے کو معاف نہیں کیا جاسکتا، اس کے پیچھے موجود طاقتوں کے سلسلہ میں تحقیقات کرنی چاہئے۔ پتور سے لاپتہ لڑکی کے سلسلہ میں چھان بین ہونی چاہئے ، بصورتِ دیگر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ اس طرح انتباہ رمیش نے حکومت کو دیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ نوراالدین کی جانب سے سماج میں ہورہے برائیوں کے خلاف بیانات صرف ڈرامہ بازی ہے ۔ 
مہلا جاگرتی سمیتی کی خاتون سنچالک جینتی نائک نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے ضلع میں عورتوں ہورہے ظلم و تشدد کا ذکر کیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سلسلہ میں پولس فوری کارروائی کرے۔ بیلتنگڈی کے سوجنیا نامی عورت کے قتل کی واردات سے پالتاڈی کی اس لاپتہ لڑکی تک سارے معاملات میں ہندو لڑکیوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ سیکولر کا مکھوٹا پہنے ہوئے لوگ اس سلسلہ میں بیان دینے سے کترارہے ہیں۔
تبدیلئ مذہب کے الزام میں گرفتار ملزمین 
پالتاڈی لاپتہ لڑکی کو زبردستی تبدیلی مذہب پر مجبور کرنے کے الزام میں گرفتار الطاف اور عزیز کی پشت پناہی کرنے کے الزام میں وکیل نورالدین کو بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔ پیر کے دن عدالت سے پولس نے درخواست کی تھی کہ کے ملزمین کو کسٹڈی میں دیا جائے ۔ آج چاروں ملزمین کی عدالت میں پیشی ہوگی ،اور ضمانت یا پھر تحقیقی حراست میں دئے جانے کا فیصلہ ہوگا۔ 
لاپتہ لڑکی کے خط میں کیا ہے ؟
منگلور: اس پتور پالتاڈی کی پریم کہانی نے نیا موڈ اختیار کرلیا ہے ۔ معاملہ کی اہم کڑی لاپتہ لڑکی کی جانب سے گھروالوں کو یہ کہتے ہوئے خط لکھنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ ’’ میں اپنے مرضی سے گھر چھوڑوں گی، اور محبت کرنے والے سے بیاہ کروں گی‘‘
حقیقت کیا ہے ؟؟ 
واضح رہے کہ ایک ہندو اور مسلم نوجوان کی پریم کہانی جو بعد میں زبردستی تبدلئ مذہب معاملہ میں بدل گئی اس سلسلہ میں وکیل سمیت چار ملزموں کو منگلور کے ضلع قید خانے میں بند کردیا گیاہے، ملزم عزیز (پریمی ) سے جب جیل میں ملاقات کرکے بات چیت کی گئی تو اس نے کہا کہ ہم دونوں آس پڑوس میں رہتے ہیں، گذشتہ دو سالوں سے محبت کررہے ہیں، اس بیچ میں نے لڑکی سے الگ ذات کے سلسلہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اڑچن ہوسکتی ہے، اس موقع پر اس لڑکی نے خود اس پر راضی تھی کہ وہ گھر چھوڑ کر آئے گی، ہماری محبت کے بارے میں جب اس کے گھر والوں کو پتہ چلا تو گھر والے ا س سے ناراض ہوگئے تھے ، اور لفظی جھڑپ ہوئی تھی۔ پھر اس کی زبردستی شادی کردئے جانے کی کوشش کی گئی ۔ 
ہم میں سے کسی کا بھی مقصد نہیں تھا کہ زبردستی مذہب کو تبدیل کیا جائے ، میرے ساتھ جتنے بھی قید ہیں انہوں نے صرف محبت کی شادی کے لئے ساتھ دیا تھا، اب لڑکی نے اگر زبردستی کئے جانے کا بیان دیا ہے تو اس سے زبردستی کہلوایا جارہا ہے ، اس نے کیرلا کے پونامی علاقے سے پولس تھانے کو فون کیا تھا، اس موقع پر میں اپنے گاؤں میں تھا، پولس نے اس کو وہاں سے لانے کے بعد ہمیں یہاں سے گرفتارکیا ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا