English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل کے نام پر بھٹکلی نوجوانوں کو پریشان کرنے کا سلسلہ شروع

share with us

اچانک ایک حوالدار آیا اور گاڑی کے ریکارڈ پوچھنے لگا، ہم نے گاڑی کے ریکارڈ حوالے کئے تو اس میں بھٹکل شہر کا نام درج دیکھ کر اس نے پولس تھانے فون لگایا اور فون میں کہنے لگا کہ بھٹکل کے کچھ نوجوان پر اسے شک ہے ، پھر اسی گاڑی پر مجھے اشوک نگر پولس تھانے لے گئے ۔ یہ انٹرویوکا اقتباس ہے جو محمد دانش صدیقہ ابن ابوبکر صدیق صدیقہ، ساکن ، بندرروڈ بھٹکل نے یہاں فکروخبر کے دعوت پر پہنچ کر اپنے اوپر کئے گئے اذیتوں کا اظہار کرتے ہوئے پوری داستان سنارہے تھے۔فکروخبر کو دانش کو پریشان کئے جانے کی خبر مل چکی تھی اسی بنا پر آج انہیں فکروخبر کے دفتر لاکر ایک انٹرویو لیا گیا تاکہ قارئین کو بھی اس بات کا اندازہ ہوسکے کہ بھٹکلی نوجوان کس انداز میں پریشان کئے جارہے ہیں۔ 
محمد دانش نے اپنی داستاں آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی حوالدار مجھے پولس تھانے لے گیا تو وہاں پر تھانے انچارج کے سامنے جھوٹ کا سہار ا لے کر الزام لگایا کہ میں بریگیڈ روڈ میں جھگڑا کررہا تھا، اور پھر اسی کے ساتھ مجھے ذہنی طور پر ماں باپ کی گالیوں سمیت ، نازیبا جملوں کا استعمال کرنے لگا، پھر تھانے انچار ج نے مجھے ایک پرائیویٹ روم میں لے گیا، اور موبائل اور دیگر چیزوں کی جانچ پڑتال شروع کی، میرے پاس تین موبائل تھے، دو خستہ حالت میں تھے، خراب موبائل کو دیکھ کرکہنے لگے کہ اس موبائل کو بم دھماکے کے لیے استعمال کرنے والے تھے ؟ پھر انہو ں نے یہ بھی کہا کہ بھٹکلی نوجوانوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا، اسمگلنگ اور بم دھماکوں جیسے کرائم میں تم لوگ ملوث رہتے ہو، لگ بھگ چار گھٹنے تک مجھے اسی طرح نت نئے سوالات سے ذہنی اذیتیں دی گئیں، اور بنا کسی وجہ کے چہرے پر طمانچے بھی لگائے گئے۔ میرے پاس موجود پاکٹ اس میں موجود پین کارڈ اور اور موبائل کی مکمل چھان بین کی گئی ، میرے دوستوں کو باہر بٹھایا گیا تھا، میرے چہرے پر چھوٹی سی سنت (داڑھی ) ہونے کی وجہ سے مجھے ہی زیادہ پریشان کررہے تھے۔ پھر میرے دوستوں کو کہا کہ تم اسے یہیں چھوڑ کر جائیں ، مگر میرے دوست اس پر راضی نہیں تھے، ہمیں پروف کے لئے شہر بھٹکل کے ایک پولس افسر سے وہاں کے افسران کو بات کروانی پڑی اسی طرح لگ بھگ چار گھنٹے تک پریشان کرنے کے بعد مجھے چھوڑا گیا۔ 
محمد دانش صدیقہ نے فکروخبر کو سوال کیا کہ ، حیرت کی بات ہے کہ ہم بھٹکلی نوجوانوں کو بیرون شہروں میں جینا دو بھر ہوگیا ہے ، میں گذشتہ چھ مہینہ سے بنگلور میں مقیم ہوں ، مگر ادھر ایک مہینہ سے جاب چھوڑ کر بھٹکل میں ہی تھا، اب ایم بی اے پڑھائی کے لئے ایک پرائیویٹ انسٹی ٹیوٹ میں تحقیقات کے لیے گیا تھاکہ ایک ہی دن میں یہ حادثہ میرے ساتھ پیش آیا، ہنگامی طور پر گرفتار کئے جانے اور پھر موبائل کے ضبط کئے جانے کے بعدبھلا ہم کس سے اور کیسے مدد طلب کرسکتے ہیں۔ بنگلور میں سینکڑوں بھٹکلی نوجوان ہیں ، اس طرح کا معاملہ چلتا رہے گا تو پھر اعلیٰ تعلیم کے حصو ل کے لئے بھٹکلی نوجوانوں کا شہر سے باہر جانامشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر فکروخبر سے اپیل کی ہے کہ میری آواز قوم تک پہنچا کر سینکڑوں بھٹکلی نوجوان کے تحفظ کا بندوبست کیا جائے ۔

dani 3

 

dani2

dani4

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا