English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمانوں نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کر فرقہ پرستوں کی سازش بنائی ناکام

share with us
grugram friday prayer

:04 دسمبر(فکروخبر/ذرائع)دہلی سے متصل ہریانہ کے گڑگائوں (گروگرام) شہر میں کھلی جگہوں پرنماز جمعہ کی ادائیگی کے خلاف مقامی فرقہ پرستوں اور ہندوتوا وادی تنظیموں کی دھینگا مشتی کا سلسلہ اس ہفتے بھی جاری رہا ۔ اس جمعہ کوبھی  فرقہ پرستوں  نے گڑگائوں کے سیکٹر ۳۷؍ میں  خاص طور پر ہنگامہ کیا اورطوفان بدتمیزی برپا کیا لیکن اس ہفتے بھی مسلمانوں کی جانب سے ویسے ہی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا گیا جیسا گزشتہ ۱۰؍ سے ۱۵؍ ہفتوں سے کیا جارہا ہے۔ مقامی مسلمانوں نے شدید قسم کی اشتعال انگیزی، مذہبی توہین کی نعرے بازی او ر فرقہ پرستوں کی جانب سے مسلسل اکسائے جانے کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے  اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی کہ حالات خراب نہ ہوں۔
 سیکٹر ۳۷؍ میں  طے کی گئی جگہ پر  جیسے ہی مقامی مسلمان نماز ادا کرنے پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود فرقہ پرست ٹولے نے اشتعال انگیز نعرہ بازی شروع کردی۔ ان لوگوں نے مسلمانوں کو خاص طور پر مسلم نوجوانوں کو  اکسانے کی بھرپور کوشش کی لیکن کسی نے بھی ان کی طرف دھیان نہیں دیا بلکہ وہ اور زیادہ انہماک سے  عبادت میں مصروف رہے  جسے دیکھ کر فرقہ پرست ٹولہ اور بھی زیادہ جل بھن گیا۔ انہوں نے مزید اشتعال انگیزی نعرے لگائے اور نماز پڑھنے والوں کو روکنے کے لئے آگے بڑھنے لگے لیکن پولیس کے سخت بندوبست کی وجہ سے وہ ناکام رہے۔ اس دوران پولیس نے ۱۰؍  افراد کو حراست میں لے لیا ۔واضح رہے کہ سیکٹر ۳۷؍ میں واقع یہ جگہ پولیس اسٹیشن کے بالکل قریب ہے لیکن وہاں بھی بھگوا شدت پسند بڑی تعداد میں پہنچے ہوئےتھے او رصبح سے ہی وہاں جمع ہونے لگے تھے۔ ان کی تعداد کو دیکھتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی تعداد کافی کم محسوس ہو رہی تھی ۔ اسی لئے انہوں نے ’انسانی زنجیر ‘ بنالی تھی تاکہ کسی کو بھی نماز میں خلل ڈالنے کا موقع نہ ملے۔ بہر حال پولیس نے اپنی سی کوشش کرکے بھگوا شدت پسندوں کو حالات خراب کرنے سے باز رکھا ۔
 اس تعلق سے جاری ہونے والے ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ  کیسے فرقہ پرست  افراد کھلی جگہ پر  اپنی گاڑیاں اور ٹرک پارک کررہے ہیں اور پھر وہیں بیٹھ کر مسلمانوں کے آنے کا انتظار کررہے ہیں۔ جیسے ہی مصلیان وہاں پہنچنا شروع ہوتے ہیں وہ نعرے بازی شروع کردیتے ہیں۔ پولیس کے لاکھ سمجھانے کے باوجود وہ اپنی  حرکتوں سے باز نہیں آتے جس کے بعد پولیس کو انہیں وہاں سے زبردستی ہٹانا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ سیکٹر ۳۷؍ میں جمعہ کو  ۲۰۰؍ سے زائد مصلیان نے نماز جمعہ ادا کی ۔ ہر چند کہ گزشتہ جمعہ کے مقابلے یہ تعداد کم ہے لیکن مسلمانوں کی جانب سے صبر و تحمل نے  فرقہ پرستوں کو حالات خراب کرنے کا کوئی موقع نہیں دیا ۔ کئی ویڈیوز  ایسے بھی شیئر ہوئے ہیں جن میں کچھ فرقہ پرست افراد کو مسلمانوں کے سامنے کھڑے ہوکر اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے لیکن مسلمان کوئی ردعمل ظاہر کرنے کے بجائے نماز پڑھنےکو ترجیح دے رہے ہیں۔ گڑگائوں کے اسسٹنٹ کمشنرراجندر سنگھ نے بتایا کہ ہم نے ۱۰؍ سے ۱۲؍ افراد کو حراست میں لیا ہے کیوں کہ یہ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ان کے خلاف ضابطہ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گڑگائوں انتظامیہ کی جانب سے ۳؍ ماہ قبل تک ۳۷؍ مقامات پر نماز جمعہ کی اجازت دی گئی تھی لیکن فرقہ پرستوں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے یہ اجاز ت اب ۲۰؍ مقامات تک محدود کردی گئی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا