English   /   Kannada   /   Nawayathi

اصلاحی  وتنقیدی مضامین

share with us

مدارس کے فارغین سے خطاب

از: ڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ

         مدرسوں سے جو طلبہ فارغ ہوتے ہیں ان میں ایک  بڑی تعداد با صلاحیت اور حوصلہ مند نوجوانوں کی ہوتی ہے ، ان کے اندر کچھ کرنے کا جذبہ شدید ہوتاہے ۔ اہل علم و فکر کے ذمہ دار ہے کہ اس قسم کہ فارغین پر خصوصی توجہ کریں ، اور  ان کو امت کا قیمتی سرمایہ سمجھ کر انہیں مستقبل کے لئے تیار کریں ۔

       بسا اوقت صحیح رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے یہ فارغین ایک قسم  کی  مایوسی  کا  شکار ہوجاتے ہیں ۔ اور ایسے مضامین  لکھتے  ہیں   جو  غیظ و غضب سے پُر ہوتے ہیں  اور آہستہ آہستہ ان کے اندر منفی ذہنیت پروان   چڑھنے لگتی ہے، پھر   مستقبل میں وہ کردار ادا کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں جس کی ان سے توقع ہوتی ہے ۔

      ان حوصلہ مند اصحاب قلم  سے گذارش ہے کہ  عمر کے اس مرحلہ میں اپنی فکری وعملی تربیت اس طرح کریں کہ  آپ کی شخصیت  کی   تکمیل  ہو ، اس سلسلہ میں آپ  کی خیرخواہی کے نقطۂ  نظر  سے  یہ   مضمون  لکھا جارہا ہے ، یہ مضمون کوئی مکمل رہنمائی نہیں ہے   بلکہ اس کی حیثیت ایک تنبیہ ہے کہ ایسے مضامین سے اجتناب کریں جو آپ کی شخصیت کی  مثبت تشکیل کے لئے نقصان دہ ہیں ، اس کے دو حصہ ہیں

   (1) کونسی اصلاحی وتنقیدی مضامین نہ لکھیں  (2) کون سے اصلاحی و  تنقیدی مضامین لکھیں۔

       کون سے اصلاحی وتنقیدی مضامین نہ لکھیں :

       1:     قوموں اور افراد کی اجتماعی واخلاقی اصلاحات کے موضوعات پر آپ ہر گز کچھ نہ لکھیں ، کیونکہ یہ موضوعات ان تجربہ کار مصلحین کو زیب دیتے ہیں  جن کا یہ فرض منصبی ہے، اور خاص طور سے عمر کے اس مرحلہ میں جب انسان  مقتدا بن جائے ، ابھی آپ کو خود اپنی دینی و اخلاقی تربیت و اصلاح کی ضرورت ہے ، آپ کسی نیک انسان کی صحبت اختیار کریں اور  حسد، کینہ ، جھوٹ، غیبت ، چغلخوری، نفرت ، ایذارسانی و غیرہ امراض سے خود کو پاک صاف کرنے کی کوشش کریں ۔

      2 :   آپ سیاسی موضوعات سے اجتناب کریں ، کیونکہ عہد حاضر کی سیاست پارٹیوں کے گرد گھومتی ہے ، جب بھی آپ کو کسی نہ کسی پارٹی سے جوڑ دیا جائے گا اور لوگ آسانی سے آپ پر کسی مفاد کے حصول کی کوشش کا الزام لگادیں گے ، اور اس طرح آپ کی شخصیت فرقہ وارنہ بن جائے گی۔

      3:    آپ علوم ( مثلا تفسیر ، حدیث ، فقہ ، طب ، وغیرہ ) کے کسی موضوع پر تنقید نہ کریں بلکہ عمر کا ایک مرحلہ ان چیزوں کو اچھی طرح سمجھنے میں گزاریں ، آپ کے مضامین ان موضوعات کے تعارف کرنے والے ہوں ، اس طرح  آپ علمی ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے، یاد رکھیں کہ جب بھی آپ کے عیوب کھل کر سامنے آجائیں گے  اور وہ وقت دور نہیں جب آپ پر جہالت و حماقت کا الزام چسپاں کردیا جائے گا ۔

     4  :    آپ کسی پر کوئی شخصی تنقید نہ کریں ، اگر کسی شخص کا فتنہ بہت بڑھ جا ئے اور اس سے ملک و ملت کو نقصان ہو رہا ہو تو اپنے بڑوں کو اس کی طرف متوجہ کریں ، خود اس میں نہ لگیں ، اس میں شیطان آپ کو آسانی سے ورغلا سکتا ہے ، اور آپ بہت جلد حدود سے تجاوز کر جائیں گے ۔

          کون سے اصلاحی و تنقیدی مضامین لکھیں ۔

      عمر کے اس مرحلہ میں صرف دو طرح کے  تنقیدی مضامین ہوسکتے ہیں :

   1:    ادبی  تنقید : آپ  ادبی تنقید کا ہنر  سیکھیں  اور اس پر کثرت سے لکھیں ، اس سے آپ کے اندر کلام کی محاسن و نقائص کے ادراک کا ملکہ پروان چڑھے گا ، ادبی موضوعات بے شمار ہیں ، آپ ان کا انتخاب کریں ، اور پھر اچھی طرح لکھیں ، ادبی تنقید کی تربیت ضرور حاصل کریں ۔

         2 :   کتابوں پر ریویو :  کوئی نئی کتاب جو آپ کی دلچسپی کو ہو اسے پڑھیں ، اور اس کا جامع تعارف کرائیں ، اور اگر کوئی نقص نظر آئے تو مہذب انداز میں اور مدلل طریقہ سے اس کی نشاندہی کردیں ، ریویو لکھنے سے آپ اچھی طرح مطالعہ کرنا سیکھیں گے ، یاد رکھیں کہ ریویو پڑھنے اور سمجھنے کے بعد لکھیں ، اللہ تعالیٰ  نے ترقی دیانتداری میں رکھی ہے نہ کہ بد د دیانتی میں ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا