English   /   Kannada   /   Nawayathi

لکھیم پوری کھیری تشدد معاملہ: یہ ایک نہ ختم ہونے والی کہانی نہیں ہونی چاہیے: سپریم کورٹ

share with us

نئی دہلی:20 اکتوبر2021(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے میں تاخیر پر اتر پردیش حکومت کی کھینچائی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یوپی حکومت اس معاملے میں اپنے پاؤں پیچھے گھسیٹ رہی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ ریاستی حکومت اس معاملے میں اپنے پاؤں کھینچ رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں بنچ نے کہا ہے کہ ہم نے کل رات تک انتظار کیا ، لیکن رپورٹ درج نہیں کی گئی۔ تاہم سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ دائر کر دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس ماہ کے شروع میں لکھیم پور کھیری میں احتجاج کے دوران کسانوں کی ہلاکت پر سپریم کورٹ سے اتر پردیش حکومت کو سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا اور سختی سے کہا گیا کہ "اس احساس کو دور کرو کہ آپ  اپنے پیرپیچھے کھینچ رہے ہو"۔

تمام گواہوں کے بیان کی حفاظت اور ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے بھی تبصرہ کیا کہ یہ  ایک نہ ختم ہونے والی کہانی نہیں ہونی چاہیے۔

مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا پر 3 اکتوبر کو احتجاج کے دوران چار کسانوں کو کچل کر فرارہونے کاالزام ہے۔

اس معاملے میں اتر پردیش حکومت کی پیش رفت پر عدم اطمینان ظاہر کرنے کے تین دن بعد آشیش مشرا کو 11 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا ،

سپریم کورٹ نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت سے کہا تھا کہ وہ اسٹیٹس رپورٹ میں درج کرے کہ کتنے افراد کو آٹھ افراد کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور کن الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔

یوپی حکومت کی جانب سے  اپنی رپورٹ "آخری لمحے" پیش کرنے پر آج عدالت نے برہمی کا اظہارکیا۔

یوپی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ہریش سالوے کو چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے بتایا کہ ہم نے کل رات ایک بجے تک رپورٹ کا انتظار کیا۔

مسٹر سالوے نے کہا کہ کل ایک سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

اس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ اگر آپ آخری وقت میں رپورٹ داخل کریں گے تو ہم اسے کیسے پڑھ سکتے ہیں؟

ججوں نے یہ بھی پوچھا کہ یوپی حکومت نے مزید گواہوں سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کی۔

"آپ نے اب تک 44 میں سے صرف چار گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔ مزید کیوں نہیں؟" چیف جسٹس رمانا نے پوچھا۔

مسٹر سالوے نے جواب دیا ، "یہ عمل ابھی جاری ہے۔ اور تمام اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔"

جب سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے تو وکیل نے کہا: "گرفتاریاں دو جرائم کے لیے کی گئیں - ایک کسانوں کو کچلنے  کے لیے اور دوسرا گاڑی میں موجود لوگوں کے قتل معاملے میں ۔جبکہ پہلے کیس میں 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ . "

چیف جسٹس نے کہا ، "جب تک پولیس ان سے پوچھ گچھ نہیں کرے گی ہم اس معاملے پر مزید بات نہیں کریں گے۔ یہ ایک نہ ختم ہونے والی کہانی نہیں ہونی چاہیے۔"

جسٹس کوہلی نے مزید کہا: "ہمیں لگتا ہے کہ آپ اپنے پاؤں گھسیٹ رہے ہیں۔ براہ کرم اسے دور کریں۔"

8 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس رمانا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہما ​​کوہلی پر مشتمل بنچ نے یوپی حکومت کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا