English   /   Kannada   /   Nawayathi

مورل پولیسنگ کی حمایت والے بیان پر کرناٹکا سی ایم کو لائرز اسوسی ایشن نے گھیرا ، نوٹس بھیج کر معافی کا کیا مطالبہ

share with us

بنگلورو 19 اکتوبر 2021 (فکروخبرنیوز/ذرائع) لائرز اسوسی ایشن کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی کو نوٹس بھیج کر معافی مانگنے اور اپنے حالیہ بیان کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں انہوں نے مورل پولیسنگ کا جواز پیش کیا۔ 10 صفحات کے نوٹس میں آل انڈیا لائرز ایسوسی ایشن فار جسٹس (AILAJ) نے کرناٹک میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی فہرست دی ہے، اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے کہ کس طرح وزیراعلیٰ کے ریمارکس نے اپنی " مذہب کے نام پر سماجی اور ثقافتی طور پر تفریق کو منظوری کی مہر لگائی" اور وہ کس طرح قانون کو ان کے ہاتھوں میں لینے والوں کے عمل کی تائید کررہے ہیں۔ 13 اکتوبر کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سی ایم بومائی نے کہا تھا کہ ہم سب کو معاشرے میں ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ لوگوں میں کچھ جذبات ہوتے ہیں اور جب کچھ ہوتا ہے تو رد عمل بھی ہوتا ہے۔ حکومت کا کام صرف امن و امان کی حفاظت کرنا نہیں بلکہ معاشرے میں ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے لیے سب کو تعاون کرنا ہوگا۔ یہاں تک کہ ہمارے نوجوانوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ معاشرے کے لوگوں کے جذبات مجروح نہ ہوں۔ یہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور ہمیں اخلاقیات کی ضرورت ہے۔ جب معاشرے میں اخلاقیات نہیں ہوں گی تو اس کے مطابق رد عمل ہوگا۔ ٹوئٹ فری سی ایم کے بیانات اس تناظر میں آئے جب وہ موڈبدری بی جے پی ایم ایل اے اومناتھ کوٹین  کی حمایت کر رہے تھے، جنہوں نے 13 اکتوبر کو ایک پولیس اسٹیشن کے اندر مورل پولیسنگ کے الزام میں دو افراد کو اسکارٹ کرتے ہوئے دیکھا۔"یہ بتاتے ہوئے کہ ہر 'عمل' کا ایک 'رد عمل' ہوتا ہے، آپ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نام نہاد 'مورل پولیسنگ' کی نوعیت میں یہ پرتشدد رد عمل جائز رد عمل ہیں۔ آل انڈیا لائرز ایسوسی ایشن فار جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا بیان چونکا دینے والا تھا، خاص طور پر ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ تناظر میں۔ اس طرح کا سب سے بھیانک واقعہ ارباز آفتاب کا قتل تھا، جو ایک مسلم نوجوان ھا جسے ستمبر میں ایک ہندو عورت کے ساتھ تعلقات کے باعث بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ اس کی گرل فرینڈ کے خاندان نے ارباز کو قتل کرنے کے لیے دائیں بازو کے ہندو گروپ سری رام سینا ہندوستان کو سپاری دی تھی۔ ریاست میں مذہبی انتہا پسند گروہوں کی طرف سے تشدد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہ تنظیمیں معاشرتی علیحدگی کو مؤثر طریقے سے مسلط کر رہی ہیں جو کہ بھائی چارے اور سیکولرازم کے آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا