English   /   Kannada   /   Nawayathi

افغانستان سے انخلا کے بعد قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات

share with us

دوحہ: 11اکتوبر2021(فکروخبر/ذرائع)قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا جس میں طالبان نے افغانستان کے بیرون ملک منجمد اثاثوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق دوحہ میں ہونے والے دو روزہ مذاکرات کے بارے میں طالبان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے کہا ہے کہ سینئر طالبان عہدے داروں اور امریکی نمائندوں کے درمیان ہونے والی  ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع کرنے پر بات چیت کی گئی۔ افغانستان سے 20 سال بعد امریکی افواج کے انخلا اور طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ہم نے امریکی وفد سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے بیرون ملک منجمد کیے گئے اثاثوں پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوحہ معاہدے کی پاس داری کرنے کا بھی کہا ہے جب کہ امریکی حکومت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کو کورونا وائرس کے سدباب کے لیے ویکسین فراہم کرنے کا بھی کہا ہے۔

 

واضح رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ ملاقات کا مقصد طالبان حکومت کو تسلیم کرنا نہیں، بلکہ امریکی مفادات سے متعلق مسائل پر سود مند گفتگو کرنا ہے۔

دوسری جانب قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان اور نائب وزیر خارجہ سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ  کہ اقلیتوں اور خواتین کو کابینہ میں جلد شامل کرلیا جائے گا تاہم عالمی برادری کو بھی افغان عوام کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیئے۔

سہیل شاہین جو اقوام متحدہ میں افغانستان کی نمائندگی کے لیے طالبان کی جانب سے نامزد کردہ سفیر بھی ہیں نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ امارت اسلامیہ افغانستان امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن یہ مذاکرات صرف امریکا کی مرضی کے ایجنڈے پر نہیں بلکہ برابری کی سطح پر ہونا چاہیئے۔ ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ صرف ایک فریق اپنی ہی مرضی مسلط کرائے۔

سہیل شاہین کی جانب سے یہ بیان اُس وقت سامنے آیا تھا جب امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ ملاامیر خان متقی ایک وفد کے ہمراہ دوحہ پہنچے، جہاں قطری حکام  اور امریکی وفد کے ساتھ ساتھ  یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی ملاقات طے ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کو افغان طالبان سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں امریکی حکام نے تاحال کسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

 

Express news Urdu

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا