English   /   Kannada   /   Nawayathi

دبی یا سعودیہ جانے کے لیے پرانا راستہ اپنانے پر غور! جانیے کیا ہے نیا !

share with us

ریاض 06اکتوبر2021(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو بھارت سے ملانے کیلئے آبی گزرگاہ بنانے کی تجویز پر غور شروع کردیا گیا۔ اُردو نیوز نے سبق ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو بھارت سے ملانے کے لیے آبی گزرگاہ بنانے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے جو یونان اور قبرص تک پھیلی ہوئی ہوگی ، جس کے لیے 12 سے 14 نومبر کے درمیان دبئی میں متعدد ممالک کے حکام آبی گزر گاہ کے امکانات پرغور کریں گے۔

بتایا گیا ہے کہ مذکورہ آبی گزرگاہ کی تجویز گزشتہ سال پیش کی گئی جس کے ابتدائی مراحل پر غور جاری ہے ، سعودی عرب ، خلیجی ممالک اور بھارت کے علاوہ متعدد مغربی ممالک بھی مذکورہ آبی گزرگاہ کی تجویز پر غور کر رہے ہیں کیوں کہ یہ آبی گزرگاہ بھارت کو سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے علاوہ بحیرہ روم کے ذریعہ مغربی ممالک سے بھی جوڑے گی ، اس آبی گزرگاہ سے نا صرف خلیجی ممالک کو بھارت بلکہ مغربی ایشیاء اور یورپ سے جوڑ دیا جائے گا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ برسوں کی ناراضگی کے بعد صلح ہونے پرسعودی عرب نے 4 جنوری کو قطر کے ساتھ زمینی ، سمندری اور فضائی حدود کو کھولنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد رواں برس فروری کے مہینے میں سعودی عرب اور قطر میں تجارتی راستہ بھی کھول دیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان سمندری، زمینی اور فضائی رابطے بھی بحال ہو گئے ہیں ، قطر اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی اشیاء کے تبادلے کے لیے ایک اور بڑا اقدام اُٹھا لیا گیا ہے ، قطر میں کسٹم جنرل اتھارٹی کی زمینی راستوں کی انتظامیہ نے "ابو سمرہ" کی سرحدی گزر گاہ کے ذریعے قطر اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی تبادلے کو کھولنے سے متعلق اقدامات اتوار کے روز شروع کر دیے۔

قطری سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس پیش رفت کا مقصد سامان اور تجارتی کھیپوں کی درآمد اور برآمد کا سلسلہ شروع کرنا ہے ، قطر کے حکام نے سعودی عرب میں "سلوی" کی سرحدی گزر گاہ سے قطر میں "ابو سمرہ" کی گزر گاہ تک آنے والے سامان کی نقل و حرکت کے حوالے سے کرونا وائرس ے متعلق احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر لاگو کی ہیں ، سعودی عرب سے سامان لانے والے ڈرائیوروں کے لیے مملکت کی وزارت صحت کا تصدیق شدہ سرٹفکیٹ لازم ہو گا جو یہ ثابت کرے کہ ان افراد کا کرونا ٹیسٹ نیگیٹو ہے ، یہ سرٹیفکیٹ 72 گھنٹوں سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔

 

Urdu Point 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا