English   /   Kannada   /   Nawayathi

انتخابات کے بعد تشدد کے واقعات پر انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کو بنگال حکومت نے جانبدارانہ قراردیا

share with us

: 22 ستمبر2021(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ پیش کرتے ہوئےریاست میں تشدد کے واقعات پر قومی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ پر سوال کھڑا کیا ہے اور اسے جانب دارانہ قرار دیا ہے۔  حلف نامے میں ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی کلکتہ ہائی کورٹ نے بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد میں قتل اور عصمت دری کے واقعات کی سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی ہے۔
  حلف نامے میں ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی حقوق انسانی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں الزام عائد کیا تھا کہ ریاستی پولیس نے محض۳؍فیصد شکایات پر کارروائی کی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ۵۶؍فیصد شکایات پر کارروائی کی گئی ہے۔  خیال رہے کہ ریاست میں انتخابات کے بعد بدامنی کے کل ۱۴۲۹؍ معاملات درج کئے گئے ہیں۔ ان میں ملزمین کی مجموعی تعداد ۶؍ ہزار ۱۵۲؍ ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں سے ۵؍ ہزار ۱۵۴؍ نے خود سپردگی کی ہے یا عدالت سےضمانت حاصل کرلی ہے جبکہ ریاستی پولیس کے ذریعہ ۲؍ ہزار ۹۶۳؍ ملزمین کو نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
 ریاست حکومت نےعدالت عظمیٰ کوبتایا کہ اس معاملے میں ریاستی پولیس اب تک۲؍ ہزار ۸۰۰؍ معاملات کی تحقیقات کرچکی ہے جن میں سے ایک ہزار۳۵۷؍ الزامات جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ یہ سارے جھوٹے معاملات ایک سازش کے تحت درج کرائے  تھے جن کے مقاصد سیاسی تھے۔ حلف نامے میں یہ بھی بتایا گیا کہ ۷۵۱؍ معاملات میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ان میں سے ۴۰۴؍ واقعات کی مجرمانہ واقعات کے زمرے میں رکھ کر جانچ کی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ پوری طرح سے جانبدار انہ ہے اوراس کی وجہ یہ ہے کہ اس کمیٹی کے کئی اراکین کا تعلق  بی جے پی سے۔
   ریاستی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ سی بی آئی جانچ کی ہدایت دیتے وقت کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کی کوئی معقول وجہ بھی بیان نہیں کی ہے۔حلف نامے میں ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات کے دوران ریاست میں بدامنی پھیلائی تھی۔ ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ جس وقت تشدد کے واقعات رونماہوئے تھے، اس وقت پولیس انتظامیہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں کام کررہی تھی ۔
    سپریم کورٹ میں ووٹ کے بعد بدامنی کیس کی اگلی سماعت ۲۸؍ ستمبر کو ہوگی۔ گزشتہ مہینے اگست میں کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کے واقعات کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھاجبکہ کم سنگین معاملات کی جانچ کی ہدایت ایس آئی ٹی کو دی تھی۔  ہائی کورٹ کے فیصلے سے غیر مطمئن ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے ۔ اسی کے تحت ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں یہ حلف نامہ داخل کیاہے

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا