English   /   Kannada   /   Nawayathi

میسورو میں مندر منہدم کیے جانے کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیان ، پولیس نے چھ لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا

share with us

منگلورو 19 ستمبر 2021 (فکروخبرنیوز/ ذرائع) میسورو میں سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد مندر کو منہدم کردئیے کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیان دینے پر منگلورو پولیس نے چھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق چھ لوگوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ حکمران بی جے پی نے میسورو میں ایک مندر کو منہدم کرکے ہندوؤں کو چھرا گھونپ رہی ہے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے وہ دھمکی آمیز لہجہ میں کہہ کرہے ہیں کہ انہیں مہاتما گاندھی کی طرح بخشا نہیں جائے گا۔ یاد رہے کہ ہندو مہا سبھا کے چھ مبینہ اراکین کی ایک ویڈیو جو کہ بی جے پی کو دھمکی دے رہی ہے وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو میں انہیں بی جے پی کو 'وارننگ' دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ وہ "کسی کو نہیں چھوڑیں گے" جو "ہندوؤں کی ثقافت اور روایت کے خلاف ہے" اور "انہوں نے گاندھی کو بھی مار ڈالا"۔ میسورو میں حال ہی میں ایک مندر کے انہدام پر بی جے پی حکومت کو یہ دھمکیاں جاری کی گئی تھیں۔ منگلورو پولیس نے ہفتہ کے روز ویڈیو میں نظر آنے والے تمام چھ ممبران کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ویڈیو میں چھ لوگوں کی شناخت دھرمیندر، پریم پولالی، کملاکشا پڈیل، سدھاکر شیٹی، پروین شیٹھی اور الاس کے طور پر کی گئی ہے جنہوں نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ حکمراں بی جے پی نے ایک قدیم مندر کو مسمار کرنے کی اجازت دے کر "ہندوؤں کو چھرا گھونپنے کا کام کیا ہے۔ میسورو غیر قانونی تعمیرات کی مسماری پر سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد مندر کو مسمار کر دیا گیا۔ دھرمیندرکو ویڈیو میں کہتے ہوئے دیکھی جاسکتی ہیں کہ ہم نے گاندھی کو بھی نہیں بخشا۔ آپ ہمارے لیے کیا ہیں؟ اگر ہم ہندوؤں پر حملے کی مذمت کر سکتے ہیں اور گاندھی کو قتل کر سکتے ہیں تو کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہم آپ کے معاملے میں اس کے بارے میں نہیں سوچ سکتے؟  ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ہندو مہا سبھا نے اپنے آپ کو تنازعہ سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کو مہاسبھا سے نکال دیا گیا ہے اور اب وہ ممبر نہیں ہیں۔ ہندو مہا سبھا کے کرناٹک کے صدر لوہیت کمار سوورنہ نے شکایت میں کہا کہ چھ افراد نے ہندو مہاسبھا کا نام غلط استعمال کیا تھا، اور گروہ میں شامل دو افراد بشمول کرناٹک کے ریاستی سکریٹری اووردا دھرمیندر کو سبھا سے نکال دیا گیا تھا۔.لوہیت نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس میں شامل افراد میں سے ایک راجیش پاویترن کو بارکے تھانے میں درج ہنی ٹریپنگ کیس میں ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا اور وہ منگلورو اور بنگلور میں جان سے مارنے کی دھمکی کے کیس میں ملوث تھا۔ شکایت میں ان چھ افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جو ان کے "مذاہب کے درمیان دشمنی پیدا کرنے اور منگلورو میں تصادم کو ہوا دینے کی کوشش پر ہے جو پہلے ہی ایک حساس علاقہ ہے۔"اس کی شکایت کے بعد، ایک سینئر پولیس عہدیدار نے ٹی این ایم کو بتایا کہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ان تمام چھ افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں جنہوں نے پریس کانفرنس کی تھی۔ مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا وغیرہ معاملات کے تحت ان معاملہ درج کرلیا گیا ہے-

ذرائع : ٹی این ایم

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا