English   /   Kannada   /   Nawayathi

میسور میں عبادت گاہوں کی انہدامی کارروائی کا معاملہ  ، سدارامیا ، پرتاب سمہا اور جے ٹی دیوے گوڑا کا اعتراض

share with us

میسورو13 ستمبر2021 )فکروخبرنیوز) سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ضلع انتظامیہ اور میسور سٹی کارپوریشن کی جانب سے شہر میں راستوں کے درمیان ، پارکوں اور جنکشنوں میں تعمیر کیے گئے تمام مذاہب کی غیر قانونی عبادت گاہوں کو انہدام کرنے کی کارروائی کی جارہی ہے جس پر اعتراض کرتے ہوئے میسور کے تمام سیاسی پارٹیوں کے قائدین نے میسور ضلع انتظٓمیہ کی جانب سے کی جارہی ہے اس کارروائی پر اعتراض کیا ہے۔ ماہِ اگست میں ریاست کے چیف سکریٹری پی روی کمار نے میسور ضلع انتظامیہ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ  کے مطابق راستوں کے درمیان ، فٹ پاتھوں اور پارکوں میں تعمیر کردہ تمام مذاہب کی غیرقانونی عبادت گاہوں کو انہدام کرنے کی سخت تاکید کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اس حکم کی تعمیل کرنے اور تاخیر کرنے کی وجہ سے بتانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ریاستی چیف سکریٹری کی اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ضلع انتظٓامیہ اور سٹی کارپوریشن نے کارروائی کرتے ہوئے علی الصباح کارروائی شروع کی اور عبادت گاہوں کو ڈھانے کے اقدامات کیے۔ سب سے پہلے پارلیمانی حلقہ میسورو کورگ کے رکن پارلیمان پرتاب سمہا نے ضلع انتظامیہ کی کارروائی پر آواز اٹھائی تھی ، شہر کے اگر ہارا میں واقع 101 گنپی مندر میں پوجا کرنے کے بعد انہوں نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کے افسروں کو عوام کے جذبات کا احترم کرنا چاہیے اور عجلت میں کارروائی کرنے سے پہلے عوام کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ اس لیے مندروں کو ڈھانے سے پہلے ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ سپریم کورٹ کے اس حکم پر ازسر نو غور کرے لیکن یہاں ضلع انتظٓمیہ عوام کو اعتماد میں لیے بغیر مندروں کو انہدام کرنے کی کارروائی کررہی ہے۔ پرتاب سمہا نے تنبیہ کی ہے وہ بہت جلد مندروں کو بچاؤ تحریک کا آغاز کریں گے ، اطلاع ملی ہے کہ 22 ستمبر کو ضلع انتظٓامہ اگر ہارا میں واقع 101 گنپتی مندر کو ڈھانے کا منصوبہ بنایا ہے ، اس مندر کو 1955 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے شہر کے ساتھ ساتھ ضلع کے ہزاروں عوام کا اس مندر سے ایک خاص جذباتی لگاؤ ہے۔ اس لیے ضلع انتظامیہ عوام کے جذات کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرسکتا۔ میئر سنندا پھلا نیترا ، سٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر کٹی ایس سری واتسو ، کارپوریٹرس ساؤ میا اور ایم یوسبیا ، 101 گنپتی مندر کی مجلس منتظمہ کے صدر ردرا سوامی اس موقع پر موجود تھے۔ گنانا بھارتی چامنڈیشوری کے رکن اسمبلی وسابق ریاستی وزیر جے ٹی دیوے گوڑا نے بھی ضلع انتظٓامیہ کی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ضلع انتظامیہ عوام کو قابو میں کرپائے گا۔ ؟ اس لیے عبادت گاہوں کو انہدام کرنے کی کارروائی سے پہلے ضلع انتظٓامیہ ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو از سر نو غور کرنا چاہیے۔ ریاست میں کسی بھی ضلع کو اس طرح کی کارروائی کرنے کی ہدایت نہیں دی گئی ہے تو صرف میسور ضلع کو اس طرح کی ہدایت کیوں؟ ضلع انتظامیہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کتنے تالابوں کی حفاظت کی ہے۔ تالابوں کی زمینوں پر غیر قانونی طریقوں سے کیے گئے ناجائز قبضوں کو ،حتم کرنے کی کوشش کی ہے۔ شہر میں یہ مندر کئی دہائیوں سے ہے اس لیے ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ عوام کے جذبات کا احترام کرے۔ شہر کی عوام ہمیشہ سے پیار و محبت اور شانتی کو پسند کرنے والے ہیں ، ضلع کے ننجنگڈھ میں واقع ایک قدیم اور تاریخی مندر کو ڈھانے کی کارروائی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کے ذریعہ کہا ہے کہ مذہبی عبادت گاہوں کو ڈھانے کی کارروائی کرنے سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو مقامی عوام کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ ننجنگڈھ کے ڈھادئے گئے مندر کی وجہ سے عوام کے مذہبی جذبات کافی مجروح ہوئے ہیں ۔ مقامی عوام کو اعتماد میں لیے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی جانب سے کی گئی یہ کارروائی قابلِ مذمت ہے۔

بشکریہ : سالار ہبلی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا