English   /   Kannada   /   Nawayathi

عمر خالد کی ضمانت پر عرضی پر دہلی پولس کا سخت اعتراض

share with us

نئی دہلی:28؍ جولائی 2021(فکروخبر/ ذرائع)دہلی پولیس نے جواہر لال نہرویونیورسٹی کے سابق طالبعلم عمر خالد کی ضمانت عرضی کی مخالفت  کی ہے، جنہیں شمال-مشرقی دہلی میں دنگے کی سازش کے ایک معاملے میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے منگل کو یہاں کی ایک عدالت کو بتایا کہ شمال-مشرقی دہلی دنگوں کے سلسلے میں جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کی ان کے خلاف دائر یو اے پی اے معاملے میں دی گئی ضمانت عرضی میں کوئی دم نہیں ہے۔

پولیس نے کہا کہ استغاثہ معاملے میں دائر چارج شیٹ کے حوالے سے عدالت میں ملزم کےخلاف پہلی نظرکامعاملہ دکھائےگا۔

دہلی پولیس کی اس دلیل کے بعدایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عمر خالد کی ضمانت عرضی پر ان کے وکیل تردیپ پیس کی گزارش  پر شنوائی سات اگست تک کے لیےملتوی  کر دی۔

قابل ذکر ہے کہ عمر خالد کو دہلی فساد سےمتعلق  ایک دوسرے معاملے میں ضمانت مل چکی ہے۔

عدالت نے عمر خالد کو شمال-مشرقی دہلی کے کھجوری خاص علاقے میں گزشتہ سال فروری میں ہوئے فسادات  سے جڑے ایک معاملے ضمانت دیتے ہوئے کہا تھا کہ واقعہ  کے دن وہ جائےواردات پر موجود نہیں تھے۔ یہاں تک کہ ان  کے موبائل فون کی‘کال ڈٹیل ریکارڈ’(سی ڈی آر)واقعہ  کے دن جائےواردات پر نہیں پائی گئی۔

یو اے پی اے کےتحت گزشتہ سال ایک اکتوبر کو عمر خالد کو گرفتار کیا تھا۔ یو اے پی اے کے ساتھ ہی اس معاملے میں ان کے خلاف فسادبھڑکانے اورمجرمانہ طو رپر سازش کرنے کے بھی الزام لگائے گئے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ شہریت  قانون (سی اےاے)اور این آرسی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شامل عمر خالد اوردیگر نے دہلی میں فسادات کی سازش کی  تاکہ دنیا میں مودی سرکار کی امیج  کو خراب کیا جا سکے۔

دہلی پولیس کے مطابق، خالد نے مبینہ طور پر دو الگ الگ مقامات پر اشتعال انگیز تقریرکی تھی اور لوگوں سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کےہندوستان  دورے کے دوران سڑکوں پر آنے اور سڑکوں کو بندکرنے کی اپیل کی تھی تاکہ بین الاقوامی  سطح پر لوگوں کو پتہ چلے کہ ملک  میں اقلیتوں  کے ساتھ کیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

معلوم ہو کہ 24 فروری، 2020 کو شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران سی اےاے حامیوں نے تشدد برپا کیا تھا جس دوران ں تقریباً53 لوگ مارے گئے تھے اور لگ بھگ 200 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔جبکہ مسلم محلوں میں توڑ پھوڑ مساجد کو نقصان پہونچانے کے معاملے سامنے آئے تھے لیکن مسلم محلوں اور مسلمانوں کوزیادہ نقصان پہونچنے کے باوجود مسلم نوجوانوں کو گرفتارکیا گیا ہے 

بتادیں کہ گزشتہ15جون کو دہلی ہائی کورٹ نے یو اے پی اے کے تحت گرفتار نتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور اقبال آصف تنہا کو ضمانت دے دی تھی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا