English   /   Kannada   /   Nawayathi

شہر کے ہر ادارہ کے استحکام کے لیے صدیقہ محمد میراں کی کوششیں لائقِ تحسین : مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے زیر اہتمام منعقدہ تعزیتی اجلاس میں علماء ، عمائدین اور ذمہ داران کا اظہارِ خیال 

share with us

بھٹکل17؍ مئی 2021(فکروخبرنیوز) شہرِ بھٹکل کی مشہور شخصیت اور کئی اداروں میں اپنی بے لوث خدمات پیش کرنے والے صدر مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل جناب صدیقہ محمد میراں صاحب عرف ہندا میراں کے انتقال پرملال پر شہر کے پانچوں مرکزی اداروں کی جانب سے مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے زیر اہتمام آن لائن تعزیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں اندرون وبیرون کی مختلف جماعتوں کے ذمہ داران ، علماء اور عمائدین نے مرحوم کے تعلق سے اپنے مفید خیالات پیش کرتے ہوئے انہیں قوم کا بے لوث خادم قرار دیا۔ 
قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے مرحوم سے جماعت ، محکمۂ شرعیہ اور اپنے ذاتی تعلقات بیان کرتے ہوئے ان کی بہت سے خوبیوں کا تذکرہ کیا۔ مولانا نے کہا کہ جماعت کی انتظامیہ کے لیے ان کا تعاون تو تھا ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنی مصروفیات کے باجود محکمۂ شرعیہ سے بھی ان کا گہرا تعلق رہا ، یہاں کی میٹنگوں میں شریک ہوکر وہ مسائل حل کرنے میں اپنا بھرپور تعاون پیش کرتے تھے۔ خصوصی طور پر فریقین کو سمجھانے کا ہنر رکھتے تھے۔ اسی طرح اہل اللہ اور علماء سے بھی ان کا گہرا ربط رہا۔  مولانا نے اس موقع پر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ آخری وقت میں انہوں نے آئی سی یو سے کمرے میں منتقل کرانے کی درخواست کی تھی لیکن ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ مولانا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موت و حیات اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ڈاکٹر زندگی اور موت نہیں دیتا ، ہم ڈاکٹر کی ہر بات پر آنکھ بند کرکے یقین نہ کریں ۔ اپنے مریضوں کو اپنے سامنے رکھے تاکہ ان کے آخری وقت میں ان کے سامنے ذکر وتلاوت کا موقع میسر ہوجائے۔ مولانا نے اپنی والدہ کے ساتھ پیش آئے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے لوگوں کو ڈاکٹروں کی ہر بات پر یقین نہ کرنے کی صلاح دی۔ 
قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی نے ان کے بچوں کو والدِ محترم کی طرف بننے اور ان جیسی خدمات کرنے کی بات کہی۔ 
مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے مرحوم کے محاسن کو نئی نسلوں میں منتقل کرنے کی کوششوں پر زور دیا اور جامعہ سے مرحوم کے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ رکنِ عاملہ کی حیثیت سے انہوں نے کئی سال خدمات انجام دیں ۔ اس کے علاوہ جامعہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے پروگراموں کی کامیابی کے لیے ان  کی کوششیں قابلِ ذکر رہی ہیں۔ 
مجلس اصلاح وتنظیم کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرقیب ایم جے ندوی بے لوث خدمت کرنے والوں کی زندگی ہی میں قدر کرنے پر زور دیا اور کہا کہ مرنے کے بعد تو ان کے اوصافِ حمیدہ کا تذکرہ کیا جاتا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان کی زندگی میں ان کی قدر کرنے والے بن جائیں۔ 
انجمن حامئ ملسمیمن کے صدر جناب مزمل قاضیا صاحب نے مرحوم نے انجمن کے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ بیتے لمحات کو یاد کیا اور ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے 1993 کے موقع پر پیش آنے والے حالات میں کی گئی کوششوں کا بھی تذکرہ کیا۔ 
جنرل سکریٹری اور روحِ رواں مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس صاحب نے کہا کہ اکیڈمی اور علی پبلک اسکول کے لیے مرحوم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ مرحوم میں کچھ اوصاف ایسے تھے جس کی وجہ سے انہیں ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ مولانا نے آل انڈیا پرسنل لا بورڈ کے شہرِ بھٹکل میں منعقدہ کامیاب اجلاس کے لیے مرحوم کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ان ہی کی کوششوں کی وجہ سے ایک خطیر رقم پرسنل لا بورڈ کو عطیہ کی گئی، مولانا نے مرحوم کے حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی سے محبت اور تعلقات کو بھی بیان کیا۔
جناب سی اے خلیل صاحب نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ مرحوم نے  ہر ادارہ میں کام کیا ۔ میرے ان سے تقریباً پینتالیس ، پچاس سالوں سے تعلقات تھے۔ ہمیشہ اداروں کے استحکام کے لیے انہوں نے کوششیں کیں ، مزید کہا کہ کورونا کی وجہ سے ہم نے قوم کی چند چنیدہ شخصیات کو کھودیا ہے لہذا اس کو ہلکے میں لینے کے بجائے احتیاطی تدابیر پر بھی عمل کرنے کی گذارش کی ۔ 
بھٹکل مسلم خلیج کونسل کےسکریٹری جنرل جناب یونس قاضیا صاحب نے رابطہ سوسائٹی کے لیے ان کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں اپنے قیام کے دوران انہوں نے فاؤنڈر ممبر کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ 
جناب قاضیا ابراہیم صاحب نے اداروں کے استحکام کے لیے ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب بھی کسی ادارہ کی مالی استحکام کی بات آتی وہ ہمیشہ تیار رہتے اور بہت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ اس ذمہ داری کو ادا کرتے۔ 
مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے نائب صدر جناب عتیق الرحمن منیری نے کہا کہ ہم نے ادھر دو تین سالوں سے ہم کو انہیں قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ، ہم نے ان سی بہت سی باتیں سیکھیں جن میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ ادارہ کے دستور سے بڑھ کر اتحاد ہوا کرتا ہے۔ 
مرحوم کے فرزند جناب فائز نے اپنے والدِ ماجد کی کئی ایک صفات کا تذکرہ ان کی طرح بننے اور کام کرنے کے جذبہ کا بھی اظہار فرمایا اور تعزیتِ مسنونہ پیش کرنے پر جملہ احباب کا شکریہ بھی ادا کیا۔ 
ان کے علاوہ اندرون وبیرون کی مختلف جماعتوں کے ذمہ داران نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی خدمات کو بہترینِ خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی طرح جذبہ رکھنے اور قوم وملت کے لیے بے لوث خدمات انجام دینے والے اس شخصیت کے انتقال پر اپنے گہرے افسوس کا بھی اظہار کیا۔ 
 اس تعزیتی اجلاس کا اجلاس کا آغاز مولانا ارشاد نائطے ندوی کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، استقبالیہ کلمات مولانا شافع شاہ بندری نے پیش کیے اور شکریہ کلمات ودعا مولانا جعفر ندوی نے کی ۔ نظامت کے فرائض جناب طلحہ سدی باپا نے انجام دیئے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا