English   /   Kannada   /   Nawayathi

نئے کشمیر میں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ خواتین کو بھی بخشا نہیں جاتا : محبوبہ مفتی

share with us

سری نگر:17اپریل(فکروخبرنیوز/ذرائع)پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کولگام کی رہنے والی سائمہ اختر کے خلاف اس وجہ سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے مکان کی بلاوجہ تلاشی لینے پر سیکورٹی فورسز سے جائز سوالات پوچھے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نئے کشمیر میں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ خواتین کو بھی بخشا نہیں جاتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز کیے گئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’کولگام کی رہنے والی سائمہ اختر پر اس وجہ سے یو اے پی اے لگایا گیا کیونکہ اس نے اپنے مکان کی بغیر کسی وجوہات کے بار بار تلاشی لینے پر جائز سوالات پوچھے۔ بظاہر سائمہ اپنی بیمار والدہ کی وجہ سے پریشان ہیں۔ جب بات ظلم کی ہو تو نئے کشمیر میں خواتین کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سائمہ، جو محکمہ پولیس میں بحیثیت خاتون اسپیشل پولیس افسر (ایس پی او) کام کر رہی تھیں، کو اپنے مکان کے صحن میں سیکورٹی فورسز پر چیختے سنا جا سکتا ہے۔

سائمہ کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ ’’روز روز یہ کیا ہو رہا ہے؟ ہمیں سحری بھی کھانے نہیں دی۔ جوتے سمیت اندر آتے ہو۔ میری ماں بیمار ہے، اگر اسے کچھ ہوا یاد رکھنا۔ پچھلی بار بھی میری ماں اکیلی تھی اور یہ لوگ آئے تھے، کیا کرنے آئے تھے؟‘‘ تاہم ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے سائمہ اختر کو گرفتار کر کے انہیں نوکری سے بر طرف کر دیا ہے۔ سائمہ کے خلاف پولیس تھانہ یاری پورہ کولگام میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے قانون کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ان پر ملی ٹنسی کو ’گلوریفائی‘ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

ایک پولیس ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 14 اپریل کو جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے فرصل علاقے کے کریوا محلے کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سائمہ اختر دختر غلام نبی راہ ساکن فرصل نامی خاتون نے تلاشی ٹیم کی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا