English   /   Kannada   /   Nawayathi

عزم و ہمت کی اعلیٰ مثال۔ڈاکٹر الطاف مدھول

share with us

بقلم: ارشد حسن کاڑلی
ممبر، بورڈ اف گورننس  انجمن انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینیجمینٹ۔ بھٹکل

ابھی چند دنوں پہلے 29؍مارچ  کو  بھٹکل کے انجمن بائز ہائی اسکول کے  سالانہ جلسہ کے موقع پر امسال اسکول کا سب سے باوقار وقارِ انجمن کا گولڈ میڈل ایوارڈ    محمد سعد ابن الطاف مدھول کو نوازا گیا تھا۔

بیٹا وقار انجمن کا حق دار ہونے کی خوشیاں آج 3 اپریل 2021 کو دوبالا ہو گئیں جب اسی ہونہار لڑکے کے جواں عزم والد الطاف مدھول کو بلگام میں واقع وسویسورایا ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے تقسیم اسناد Convocation کے موقع پر سابق ڈائریکٹر ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اورگنایزیشن DRDO پدم وبھوشن ڈاکٹر وی۔ کے۔ اٹارے صاحب کے ہاتھوں ڈاکٹریٹ سے نوازا گیا۔ واضح رہے کے اٹارے صاحب سابق مشیر سائنسی امور وزارت دفاع ہیں۔
ہمارے ملک میں عموماً بچوں کے گریجویٹ بننے تک مالی تعاون والدین کی طرف سے ہوتا ہے اس لئے جو بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی لگن رکھتے ہیں انہیں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس مغربی ممالک میں طلباء کو اکثر اپنی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے ملازمت کا سھارا لینا پڑتا ہے۔ یہ ایک دشوار کن راستہ ہے مگر اس راستے پر چل کر منزل پانے والوں کی معلومات عام طلباء کے مقابلے میں کئ گنا زیادہ ہوتی ہے یہ میرا ذاتی مشاہدہ ہے۔
ڈاکٹر الطاف مدھول کی تقرری انجمن انجینیرنگ کالج میں اپریل 1999  بحیثیت لیباریٹری اسٹنٹ کے ہوئ تھی۔ اپنے آبائی وطن باگل کوٹ سے یہ نوجوان انجمن آباد پہنچا۔ انجمن انجینیرنگ کالج ہی کے ایک استاد سری شیل بھٹ نے مجھے بتایا کی ان کی تعلیم کے دور میں الطاف صاحب پاور الیکٹرانک لیب میں لیب اسسٹنٹ تھے اور اس دور سے ہی وہ الطاف صاحب کی محنت و لگن کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ملازمت کے دوران اپنی تعلیم جاری رکھتے ہوئے موصوف نے 2010 میں AMIE کا امتحان پاس کیا۔ یہ امتحان حکومت کے نزدیک انجینیرنگ کے مساوی ہے۔ مگر یہ حقیقت ہے کے اس میں کامیابی حاصل کرنا کوئ آسان کام نہیں ہے کیونکہ یہ طلباء باقاعدہ کلاس روم کی تعلیم حاصل نہیں کرتے۔
بیچلر ڈگری حاصل کرنے کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کی لگن نے انہیں 2012 میں ماسٹرز ڈگری کا حامل بنا دیا۔ اس طرح 2012 میں اور وہ لیباریٹری اسٹنٹ سے الیکٹرکل اینڈ الیکٹرانک ڈپارٹمنٹ میں پروفیسر جیسے باوقار عہدے پر فائز ہو گئے۔ 
ڈاکٹر صاحب کا AMIE کے بعد M Tech اور اب PhD تک کا یہ سفر ان لوگوں کے لئے مشعل راہ ہے جو پوری زندگی عروج کے سفر میں گامزن رہنا پسند کرتے ہیں۔ ایسے افراد کی کوئ منزل نہیں ہوتی بلکہ  ہر کامیابی اگلی کامیابی کی طرف ایک سنگ میل ہوتی ہے۔
انجینیرنگ کالج کے پرنسپل مشتاق بھاوی کٹٹی صاحب نے ڈاکٹر الطاف مدھول کی اس کامیابی پر انہیں دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

فکروخبر بھٹکل بھی ڈاکٹر الطاف مدھول کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتاہے۔ (ادارہ) 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا