English   /   Kannada   /   Nawayathi

جہیز کے لئے اتنا کیا گیا پریشان کہ عائشہ نے کر لی خود کشی ،آخرکب ہوگا جہیز کی لعنت کا خاتمہ

share with us

:28 فروری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)احمد آباد کی رہنے والی عائشہ نے یوں تو خودکشی کی نہ کوئی وجہ بتائی ہے اور نہ ہی کسی پر الزام لگایا ہے، اس نے بس یہ کہا ہے کہ وہ خدا سے ملنا چاہتی ہے۔ لیکن عائشہ کے والد لیاقت علی کے بیان سے خودکشی کی جو وجہ سامنے آئی ہے وہ جہیز کی مانگ ہے۔ عائشہ کی کہانی ان بہت ساری عورتوں کی کہانیوں ہی جیسی ہے جو جہیز کے لالچی خاوند اور ساس سسر کے ہاتھوں ستائی جاتی ہیں۔

احمد آباد کے وٹواعلاقے میں رہنے والی عائشہ نے 25 فروری کے دن ریور فرنٹ سابرمتی ندی میں چھلانگ لگادی۔ خودکشی سے قبل عائشہ نے ایک ویڈیو بنائی، جس میں وہ اپنے شوہر کو اپنی زندگی سے آزاد کررہی ہے۔

عائشہ نے خود کشی سے قبل اپنے والدین سے بات چیت کی، اس نے اپنے والدین سے مرنے کی اجازت مانگی تھی، عائشہ کے خود کشی کیس میں اس کے والد لیاقت علی نے ریور فرنٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے، جس میں انہوں نے بتایا کہ اپنی بیٹی عائشہ عرف سونو کی شادی سنہ 2018 میں راجستھان میں رہنے والے عارف خان کے ساتھ ہوئی۔

شادی کے بعد عائشہ کے سسرال والے اور اس کے شوہر جہیز کا مطالبہ کررہے تھے۔ دسمبر 2018 میں اس کے شوہر کا جہیز کے مطالبے پر تنازع ہوا، اور اسے مائکے میں رکھا، بعد میں سماج کے لوگوں نے مسئلے کا حل نکالا اور پھر عائشہ اپنے سسرال چلی گئی، لیکن پھر سے سنہ 2019 میں عائشہ کو اس کے سسرال والے مائیکے لے گئے عائشہ اپنے والدین کے ساتھ رہنے لگی۔

عائشہ کا شوہر ان کے گھر آیا اور جہیز کے دیڑھ لاکھ روپے لے کر چلے گیا، عارف ایک مرتبہ پھر عائشہ کو لے کر تو گیا، لیکن کچھ ہی دنوں میں واپس مائیکے میں چھوڑ آیا، اس کے بعد عائشہ نے اپنے سسرال والوں کے خلاف شکایت کرکے ڈومیسٹک وائلینس کا کیس کیا، عائشہ کی خود کشی کے دن بھی عارف نے عائشہ کو فون پر مر جانے اور ویڈیو بنانے کے لیے اکسایا تھا۔

احمدآباد میں رہنے والے اور پیشے سے ٹیلر عائشہ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ 'بیٹی کا نکاح سنہ 2018 میں راجستھان کے جالور ضلع میں رہنے والے عارف خان سے ہوا تھا، لیکن شادی کے بعد سے ہی اسے جہیز کے لیے پریشان کیا جانے لگا تھا، شادی کے کچھ مہینوں بعد سے ہی عارف جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے عائشہ کو مائیکے چھوڑ گیا تھا، بعد میں رشتہ داروں کے سمجھانے پر عائشہ کو اپنے ساتھ لے گیا تھا۔لیکن سنہ 2019 میں پھر سے اس کے والدین کے پاس چھوڑ گیا تھا۔ عارف اور اس کے گھر والے دیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ کررہے تھے، کسی طرح پیسوں کا انتظام کرکے انہیں دے بھی دیا تھا'۔

لیاقت علی کا کہنا ہے کہ پیسے دینے کے بعد عارف کے اہلخانہ کا لالچ بڑھتا گیا، کچھ مہینوں قبل عارف پھر سے عائشہ کو احمد آباد چھوڑ گیا تھا۔ عارف تو عائشہ سے فون تک پر بات نہیں کرتا تھا، چند دنوں پہلے عائشہ نے غصے میں خود کشی کرنے کی دھمکی دی تھی۔اس پر عارف نے جواب دیا کہ مرنا ہے تو جاکے مرجا، اسی بات سے عائشہ پریشان تھی، اور آخر کار اس نے خود کشی کرلی۔

عائشہ کے خود کشی کیس ریور فرنٹ ویسٹ پولیس نے جانچ کی تو یہ پتہ چلا کہ عائشہ نے مرنے سے پہلے بنائی گئی ویڈیو کو اپنے شوہر کو بھیجا تھا۔شوہر اور سسرال والوں نے عائشہ جو ہریشان کرکے خود کشی کے لیے مجبور کیا، فی الحال، ثبوت کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اور اس کے شوہر کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی ایک ٹیم راجستھان بھیج دی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا