English   /   Kannada   /   Nawayathi

سوشل میڈیا پر کنٹرول کیلئے مودی سرکار کے قوانین جمہوریت کیلئے خطرہ :مہاراشٹرا ائی ٹی وزیر

share with us

ممبئی:28 فروری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) سوشل میڈیا اور اووَر دی ٹاپ(او ٹی ٹی) پلیٹ  فارمس کو کنٹرول کرنے  کے مودی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے  ریاستی وزیرستیج پاٹل  نے  ان قوانین کو آمرانہ اور جمہوریت کیلئے  خطرہ قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ ان قوانین  کے خلاف سماجی سطح پر پہلے ہی آوازیں بلند ہورہی ہیں۔ا لزام ہے کہ مودی حکومت ان ضوابط کے ذریعہ سوشل میڈیا پر موجود اس متبادل میڈیا کے پر کترنا چاہتا ہے جو حکومت پر تنقیدیں کرتے ہیں۔   ریاستی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی ) ستیج پاٹل نے  ان قوانین کو لوگوں کے ذاتی معاملات میں مداخلت سے تعبیر کرتے ہوئے ان کی پوری شدت سے مخالفت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ستیج پاٹل کے مطابق’’حکومت کے اس اقدام  کے خلاف پوری شدت سے اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ اس جمہوری ملک کے عوام ایسے آمرانہ ضوابط کو قطعی قبول نہیں کرسکتے۔‘‘ ریاستی وزیر نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت کچھ بیوروکریٹ یہ طے کریں گے کہ میڈیا میں کیا چھپنا چاہئے اور کیا نہیں،یہ ذرائع ابلاغ کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں  نے امید ظاہر کی کہ ’’ایسے احکام کورٹ میں ایک منٹ کیلئے بھی ٹھہر نہیں سکیں گے۔‘‘کولہاپور سے کانگریس کے رکن اسمبلی ستیج پاٹل نے ٹول کٹ معاملے میں  دشاروی کی گرفتاری کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ پورا معاملہ ان لوگوں کی آواز دبانے کا عمل تھاجوآزادی ٔ اظہار رائے کے اپنے حق کا استعمال کررہے ہیں۔ دشا روی کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے حال ہی میں عدالت نے بھی سخت تبصرے کئے ہیں اور کہا ہے کہ محض حکمراں کی اناکی تسکین کیلئے کسی کو جیل میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ 
 یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے ۲۵؍ فروری کو سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کو ریگولیٹ کرنے  کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ان ضوابط کے مطابق  سوشل میڈیا ویب سائٹس کو جن میں فیس بک اور  ٹویٹر شامل ہیں  نیزاو ٹی ٹی پلیٹ فارمس کو  ان مشمولات کو ۳۶؍ گھنٹے کے اندر ہٹانا ہوگا جن کی نشاندہی حکام کی جانب سے کی جائے گی۔ سوشل میڈیا ویب سائٹس کو اس بات کیلئے بھی پابند کیا گیا  ہے کہ ایسے پوسٹ  جنہیں انتظامیہ ملک مخالف یا  ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ محسوس کرتی ہیں،  ا ن کے بارے میں انہیں بتانا ہوگا کہ انہیں پہلی مرتبہ کس نے شیئر کیاتھا۔ اس کے علاوہ ہر ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ شکایات کے ازالے کیلئے ایک افسر تعینات کرے جو ہندوستان میں مقیم ہو۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا