English   /   Kannada   /   Nawayathi

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کی جانب سے بھگوا ملزمین کے نام چیک جاری کیئے گئے تھے

share with us


اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے منیجر نے گواہی دی، سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری


ممبئی:22 فروری2021(فکروخبرنیوز/پریس ریلیز)مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 160 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سال2009 میں اسے اے ٹی ایس افسران نے اس سے ملزمین سمیر کلکرنی، کرنل شریکانت پروہت اور اجئے راہیکر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ ساتھ ابھینو بھارت نامی تنظیم کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی تھی۔
دوران گواہی اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سبکدوش منیجر نے وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمین سمیر کلکرنی،کرنل پروہت اور اجئے راہیکرکے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی پونے برانچ کے اکاؤنٹ میں 16 مرتبہ رقم جمع کرائی گئی تھی  جبکہ ملزمین کے کھاتوں میں ابھینو بھارت نامی تنظیم کی جانب سے 6چیک جمع کرائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ انسداددہشت گرد تنظیم ATS کا دعوی ہیکہ ابھینو بھارت تنظیم کی جانب سے ملزمین کے کھاتوں میں پیسے جمع کرائے گئے تھے تاکہ وہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکوں میں اس کا استعمال کرسکیں۔
 وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے ملزمین کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے گئے پیسوں کی تفصیلات کے ثبوت طلب کیئے تھے جسے انہیں مہیا کرایا گیا تھا جو آج عدالت میں رسید کی شکل میں موجود ہیں نیز اے ٹی ایس نے اس ضمن میں اس کا بیان بھی درج کیا  تھا جو اس نے بینک ریکارڈ میں موجود ملزمین کے کھاتوں کی تفصیلات کے تناظر میں دیا تھا۔
 وکیل استغاثہ کے سوالات پوچھنے کے بعد سب سے پہلے ملزم سمیر کلرنی نے سرکاری گواہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں اے ٹی ایس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے کیونکہ اسے پتہ ہی نہیں ہے کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کیاہے اور کیون ملزمین کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرائے گئے تھے۔
سمیر کلکرنی کی جرح کے بعد سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے گواہ استغاثہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ اس نے یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کا بینک اکاؤنٹ کس نے کھولا تھا اور اسے کون چلا تا تھا نیز اے ٹی ایس کو خوش کرنے کے لیئے آج وہ عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے۔
ایڈوکیٹ مشرا نے خصوصی جج کو بتایا کہ آج عدالت میں گواہ یہ نہیں بتا پایا کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کا بینک اکاؤنٹ کس نے اور کب کھولا تھا اور اسے کون استعمال کرتا تھا جس پر سرکاری گواہ نے دیا کہ اس تعلق سے اے ٹی ایس نے اس سے تفتیش نہیں کی تھی۔
اسی درمیان سرکاری گواہ سے دفاعی وکلاء کی جرح کا اختتام ہوا جس کے بعد عدالت نے کل عدالت میں دوسرے گواہ کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپنی سماعت ملتوی کردی۔ دوران کارروائی عدالت میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ عادل شیخ موجود تھے۔
آج عدالت میں صرف ملزم سمیر کلکرنی حاضر تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کا اجازت نامہ ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کیا تھا۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 160 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا