English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک وزیر کا متنازعہ بیانٍ ، کہا مسلمانوں کو نہیں دیں گے ٹکٹ

share with us

 بنگلورو30 نومبر 2020 (فکروخبرنیوز/ ذرائع) کرناٹک کے وزیر برائے دیہی ترقی و پنچایت راج اور سابق ڈپٹی سی ایم کے ایس ایشورپا نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی پارٹی، بی جے پی مسلمانوں کے علاوہ کسی بھی برادری سے امیدوار کھڑے کرے گی ۔ بیلگاوی لوک سبھا کے ضمنی انتخابات کی تشہیر کے دوران  صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس نشست سے سابق وزیر مملکت ریلوے سریش انگادی نے انتخاب جیتا تھا اور یہ اکثر اس سیٹ پرجیت حاصل کرچکے تھے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بھی ہم اسے (ٹکٹ) دے سکتے ہیں - وہ کروباس، لنگایت، ووکلیگاس یا برہمن ہوسکتے ہیں - لیکن مسلمان نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج بیلگام ہندوتوا کا مرکز ہے، مسلمانوں کو دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم اسے ہندوتوا کے لوگوں کو دیں گے۔ مجھے نہیں معلوم کہ ہم اسے 'ریانا سری کھیترا' یا 'چنما سری کھیترا' یا 'شنکراچری سری کھیترا' کو دینگے یا نہیں، ہم بیٹھیں گے اور تبادلہ خیال کریں گے۔تاہم، ایشورپا کا یہ تبصرہ کوئی الگ تھلگ تنازعہ نہیں ہے جس کا انہوں نے زور دے دیا ہے۔ 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل اسی طرح کے تناظر میں انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دے گی؟ تب انہوں نے کہا تھا کہ ہم کرناٹک کے مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اقبال انصار، ایک قائد، جنہوں نے اس وقت حال ہی میں جے ڈی (ایس) سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی  تو وہ ٹکٹ لینے کے لئے میدان میں تھا۔ان کے اشتعال انگیز بیانات کی ایک اور مثال  2018 میں کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل، انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کانگریس کے ساتھ رہنے والے مسلمان "قاتل" ہیں جبکہ بی جے پی والے "اچھے مسلمان" ہیں۔انہوں نے کہا تھا، "جن مسلمانوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے 22 کارکنوں کو ہلاک کیا وہ کانگریس کے ساتھ ہیں اور جو اچھے مسلمان ہیں وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا