English   /   Kannada   /   Nawayathi

کسانوں کے لئے دہلی کے دروازے بند ،وزیر اعظم بولے زرعی اصلاحات نے کسانوں کے لئے امکانات کےکھولے دروازے

share with us

نئی دہلی:29نومبر 2020(فکرو خبر/ذرائع) وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز زرعی اصلاحات کے قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان قوانین سے کسانوں کے لئے نئے امکانات کے دروازے کھلے ہیں۔ اپنی دوسری مدت کے 18 ویں ’من کی بات‘ پروگرام میں مسٹر مودی نے کہا کہ ان قوانین نے نہ صرف کسانوں کے بہت سے بندھن ختم ہوئے ہیں بلکہ انہیں حقوق اور مواقع بھی فراہم کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا ’’ہندوستان میں زراعت اور اس سے وابستہ چیزوں میں نئی ​​جہتیں شامل کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں ہونے والے زرعی اصلاحات نے کسانوں کے لئے نئے امکانات کے دروازے کھول دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’برسوں سے کسانوں کی مانگ تھی اور ان مطالبات کی تکمیل کے لئے ہر سیاسی پارٹی نے ان سے وعدہ کیا تھا وہ مانگیں اورمطالبات پورے ہوچکے ہیں‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی غور وخوض کے بعد پارلیمنٹ نے زرعی اصلاحات کو قانونی شکل دی۔ ان اصلاحات سے نہ صرف کسانوں کے بہت سے بندھن ختم ہوئے ہیں، بلکہ انہیں نئے حقوق، نئے مواقع بھی ملے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت سے کسانوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حقوق نے بہت ہی کم وقت میں کسانوں کی پریشانیوں کو کم کرنا شروع کردیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قانون میں ایک اور بہت بڑی بات ہے کہ ان قوانین میں یہ التزامات کیے گئے ہیں کہ اس علاقے کے ایس ڈی ایم کو کسانوں کی شکایات کو ایک ماہ کے اندر تدارک کرنا ہوگا۔

انہوں نے’من کی بات پروگرام‘ کی شروعات وارنسی سے چوری ہونے والی دیوی انا پورنا کی قدیم مورتی کے کینیڈا سے واپس لائے جانے کی خوشخبری سے کی۔ یہ مورتی تقریباً 100 سال پہلے وارانسی کے ایک مندر سے چرائی گئی تھی۔

مسٹر مودی نے کہا کہ ماتا انا پورنا کے مجسمے کی طرح ہی ہندوستانی ثقافتی ورثے کے بیش قیمتی چیزیں بھی بین الاقوامی گروہوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ گروہ انہیں بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔ اب ان پر سختی کی جارہی ہے اور ہندوستان نے ان کی واپسی کے لئے بھی کوششیں تیز کردی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا