English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں ہوسکتی ہے گائے ذبیحہ پر پابندی ، سرمائی اجلاس میں پیش کیا جائے گا بل

share with us

بنگلورو 26 نومبر2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹکا انیمل ہسبنڈری منسٹر پربھو چوہان نے ایک ریلیز میں کہا ہے کہ  گائے کے ذبیحہ انسداد بل کو 7 دسمبر سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کے دوران پیش کیا جائے گا۔ کرناٹک میں گائے کے ذبیحہ کے قانون کو نافذ کرنا ہے جب سے میں نے اس وزارت کی ذمہ داری سنبھالی ہے اور اب اس کا وقت آگیا ہے۔ وزیر موصوف بی ایس یدیورپا سے اس بارے میں بات چیت کے بعد کہا کہ وزیر قانون سازی اجلاس کے دوران  انسداد گائے کے ذبیحہ بل کو پیش کیا جائے گا اور اس معاملے میں ضروری تیاری کرلی گئی ہے۔ دوسری ریاستوں میں بھی اسی طرح کی کاروائیوں کا مطالعہ کیا گیا ہے اور اس ضمن میں عہدیداروں اورماہرین کے ساتھ ہماری ریاست میں دوسروں کے مقابلے میں اس کو مزید تقویت دینے کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا ہے۔ آئندہ بھی ریاست میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی ہوگی اوراسی طرح اس کی فروخت یا ریاست کے اندر اور باہر سے گائے کے گوشت کی خریداری پر بھی پابندی رہے گی۔ پریس ریلیز کے مطابق چوہان نے کہا اگر اس قانون کو نافذ کیا جاتا ہے تو اس کے ساتھ ہی ذبیحہ، فروخت اور گائے کے گوشت کے استعمال پر بھی پابندی عائد ہوگی، ذبح کرنے کے لئے جانوروں کی غیر قانونی آمدورفت بند کردی جائے گی۔ بی جے پی نے 2018 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اپنے منشور میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی کا وعدہ کیا تھا۔ حزب اختلاف کی مزاحمت کے باوجود یدیورپا کی زیرقیادت اس وقت کی بی جے پی حکومت نے 2010 میں متنازعہ روک تھام اور جانوروں کے تحفظ سے متعلق بل کو منظور کیا تھا، جس میں کرناٹک کی روک تھام سے لے کر گائے ذبح اور مویشیوں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ، 1964 کی منظوری دی گئی تھی۔ تاہم، 2013 میں اقتدار میں آنے والی سدارامیا کی سربراہی والی کانگریس حکومت نے اس بل کو واپس لے لیا۔ ریاست میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد پارٹی کے متعدد رہنما گائے ذبح کرنے والے انسداد قانون پر دوبارہ عمل درآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ریاست میں کرناٹک اینیمل ویلفیئر بورڈ کو جانوروں کے حقوق کی ہر قسم کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے تقویت دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

بشکریہ: نیوز منٹ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا