English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی نے بائيڈن کو دی مبارک باد

share with us

18نومبر 2020(فکرو خبر/ذرائع)بھارتی وزير اعظم نريندر مودی نے امريکا کے منتخب صدر جو بائيڈن سے منگل سترہ نومبر کی شب ٹيلی فون پر رابطہ کر کے انہيں صدارتی اليکشن ميں کاميابی پر مبارک باد پيش کی۔ مودی نے کہا کہ بائيڈن کی فتح امريکا ميں مضبوط جمہوريت کی عکاسی کرتی ہے۔ بھارتی وزير اعظم نے امريکا کے ساتھ باہمی تعلقات کو اور زيادہ بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کيا۔

امريکا ميں تين نومبر کو صدارتی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔ اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق ڈيموکريٹک پارٹی کے اميدوار جو بائيڈن جيت کے ليے اليکٹورل کالج کے مطلوبہ ووٹ حاصل کر چکے ہيں ليکن ری پبلکن پارٹی کے اميدوار اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند رياستوں کے نتائج کو دھاندلی کے الزامات لگا کر چيلنج کر رکھا ہے۔ اس بارے ميں امريکی محکمہ انصاف کی جانب سے حتمی فيصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ نريندر مودی روايتی طور پر ٹرمپ کے قريبی ساتھی رہے ہيں اور دونوں کی حکمرانی ميں بھارت اور امريکا کے باہمی تعلقات بہتر ہوئے ہيں۔

صدارت کی دوڑ ميں آگے نکلتے ہی بھارتی وزير اعظم نے سماجی رابطوں کی ويب سائٹ پر بائيڈن کو مبارک باد پيش کی تھی۔ گو کہ صدر ٹرمپ نے ابھی تک باقاعدہ طور پر اپنی شکست تسليم نہيں کی ہے اور وہ پراصرار ہيں کہ 'ان سے ان کا مينڈيٹ چرايا جا رہا ہے‘۔

مودی امريکا کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں

منگل کی شب بھارتی وزير اعظم نے ٹوئیٹر پر اپنے فالورز کو آگاہ کيا کہ انہوں نے دو بڑی جمہوريتوں کے مابين اسٹريٹيجک تعلقات کو مزيد فروغ دينے کے ليے جو بائيڈن سے رابطہ کيا اور انہيں مبارک باد دی۔ بعد ازاں بھارتی وزارت خارجہ نے بھی اس عمل کی تصديق کر دی۔ نريندر مودی نے منتخت نائب صدر کملا ہيرس کو بھی مبارک باد پيش کی، جو ايک بھارتی نژاد تارک وطن کی صاحب زادی ہيں۔ ایک بھارتی نژاد والدہ کی بيٹی کے امريکا کے دوسرے اعلی ترين عہدے کے ليے انتخاب پر بھارت ميں کافی خوشياں بھی منائی گئی تھيں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کورونا کی وبا سے نمٹنے، تحفظ ماحول اور ديگر کئی علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خيال کيا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا