English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں پتھر کے دور کی انسانی بستی دریافت

share with us

ریاض (11نومبر 2020(فکرو خبر/ذرائع) سعودی عرب میں ہزاروں سال پُرانی بستی دریافت ہوئی ہے۔ پتھر کے زمانے کی اس بستی ’کلوہ‘ کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں پر پہلی انسانی آباد کاری ہوئی تھی۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق آثار قدیمہ کے سعودی ماہر اور فوٹو گرافر عبدالالہ الفارس نے بتایا کہ شاہ سلمان ریزورٹ میں پائی جانے والی اس بستی کے شواہد، آثار قدیمہ، نقوش کے مطالعہ اور مستند تاریخی مصادر سے پتا چلتا ہے کہ 'کلوہ' نامی یہ بستی قبل از تاریخ میں اس علاقے میں پہلی انسانی آباد کاری تھی۔

یہ بستی تبوک شہر کے شمال مشرق میں 280 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ یہاں تک طبرجل اور تبوک کو ملانے والے راستے کے ذریعے پہنچا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ 'شاہ سلمان ریزورٹ' ایک قدرتی مقام ہے جو تین دوسرے ایسے ہی قدرتی مقامات پر واقع ہے۔

یہاں پر واقع تین دیگر مقامات میں الخنفہ، الطبیق اور حرہ الحرہ ہیں۔ یہ تینوں سعودی عرب کی کل چھ میں سے بڑی تین سیر گاہیں کہلاتی ہیں جو ایک لاکھ 30 ہزار 700 کلو میٹر پر پھیلی ہوئی ہیں۔

ان تاریخی مقامات میں پتھر کے دور کی انسانی آبادی کاری اور تہذیب و تمدن کی نشانیاں پائی جاتی ہیں۔ 

اس کے علاوہ تاریخ کے مختلف مراحل جن میں بعد از تاریخ، قبل از اسلام، زمانہ جاھلیت اور بعد ازا اسلام کی انسانی تہذیب وتمدن کی نشانیاں موجود ہیں۔ 1428ھ اور 1429ھ کے دوران فرانسیسی ماہرین آثار قدیمہ کو 'کلوہ' سے پرانے دور کے کھدائی کے آلات، برتن اور دیگر استعمال کی چیزیں ملی تھیں جو یہاں پر انسانی تاریخ سے قبل کی انسانی آباد کاری کا وجود ثابت کرتی ہیں۔ سعودی ماہر آثار قدیمہ نے بتایا کہ کلوہ میں پرانے دور کے پتھروں پر نقش کاری کے آثار بھی ملتے ہیں۔ یہاں پر موجود ایک تصویر 7 میٹر لمبی ہے جب کہ انسانوں اور حیوانوں کی تصاویر بھی موجود ہیں۔

اُردو پوائنٹ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا