English   /   Kannada   /   Nawayathi

جرمن کے بیشتر شہروں میں اچانک ہنگامی حالات نافذ ، ہنگامی حالات کی مشق کیوں کرائی جارہی ہے ؟

share with us

برلن: جرمنی کے حکام نے بیشتر شہروں میں اچانک ہنگامی حالات کی مشق کر کے شہریوں کو ہر گھڑی تیار رہنے کا پیغام دے دیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی حکومت نے دس ستمبر کی صبح گیارہ بجے مختلف شہروں میں اچانک ایمرجنسی الارم بجانا شروع کیے۔ یہ سائرن بالکل ویسے ہی بجائے گئے جیسے کسی جنگی صورت حال میں بجا کر شہریوں کو خطرے سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

حکومت نے ایمرجنسی سائرن بجانے کے ساتھ شہریوں کو موبائل پر انتباہی پیغام بھی بھیجے اور بتایا کہ ملک میں ہنگامی حالات کا نفاذ نہیں کیا گیا بلکہ یہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کی مشق کی جارہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے بیس منٹ تک ایمرجنسی نافذ رکھی  اور پھر سائرن بجنے کا سلسلہ بند ہوگیا، ہنگامی حالات کے دوران ریڈیو اور ٹی وی کی نشریات کو بھی معطل کیا گیا تھا۔

تحفظ اور ہنگامی امداد کے محکمے (بی بی کے) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس مشق کا مقصد جرمنی کے ایمرجنسی نظاموں کی جانچ پڑتال کرنا تھا تاکہ شہریوں کو کسی بھی ممکنہ صورت حال کے لیے ہر وقت تیار رکھا جاسکے۔

بی بی کے کے سربراہ کرسٹوف انگر کا کہنا تھا ’ایک جانب تو اس مشق کا تعلق انتباہی نظام کی تکنیکی جانچ پڑتال کرنا تھا جبکہ دوسری طرف وارننگ ڈے کے ذریعے ہم شہریوں کو حساس بنا کر ان کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے تھے کہ وہ ہروقت تیار رہیں، ہم عوام  کو اس طرح کے انتباہی پیغامات جیسے سائرن وغیرہ سے بھی آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔‘

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس مشق کا مقصد شہریوں کو ملکی سطح پر پیدا ہونے والی کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رکھنا بھی تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا