English   /   Kannada   /   Nawayathi

افواہوں کی روک تھام اور سوشل میڈیا کے صحیح استعمال کے لئے بھٹکل میں قائم ہوئی وہاٹس ایپ ایڈمن تنظیم

share with us

بھٹکل:15اگست 2020(فکروخبرنیوز)ٹیکنالوجی کے اس دور میں سوشل میڈیاکی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ،  وہیں سوشل میڈیا ایپ وہاٹس ایپ   کے آسان  فیبچر کی وجہ سے ہر عمر کے افراد اس سے جڑے ہوئے ہیں  ، اور یہ  نہ صرف لوگوں سے جڑے رہنے کا بلکہ معلومات ، خبریں اور اپنےخیالات کے اظہار کا ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے ،  ،اس کے جہاں کے کئی فوائد ہیں تو نقصانا ت کی بھی ایک  لمبی فہرست ہے  جس  سے سے بچے رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے ،

 وہیں بھٹکل میں  وہاٹس ایپ ایڈمن ایسوسی ایشن نام سے ایک تنظیم بنائی گئی ہے جس میں بھٹکل ومضافاتی علاقوں میں وہاٹس گروپ چلانے والےایڈمنس کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،

آج  بعد نماز عصر رابطہ ہال  نوائط کالونی میں اس کی تعارفی نشست کا انعقاد کیا گیا ، جس میں اس تنظیم کے اغراض و مقاصد بیان کئے گئے  ، ساتھ ہی علما ئے کرام نے بھی اپنے قیمتی مشوروں اور نصائح سے نوازا ،

اس موقع پر تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے تنظیم کے ذمہ دار جناب عبد الباسط ائیکری نے کہا کہ وہاٹس ایپ   سوشل میڈیا ایپ آج کل ہر کسی کی دلچسپی کا محور بن گیا ہے ، اور اس کے ذریعہ سے اب لوگوں کو کسی واقعہ یا خبر سے متعلق معلومات فوری طور پر دستیاب ہو رہی ہیں ، لیکن  حالیہ کچھ  سالوں میں  ہم دیکھ رہے ہیں کہ فوری خبریں دینے کے چکر میں  یہ  کئی سارے فتنے اور نقصانات کا سبب بن رہا ہے ، جس کو روکنا انتہائی ضرور ی ہوگیا ہے ، اور اس تنظیم کا بنیادی مقصد سوشل میڈیا پر پھیلا ئی جا رہی افواہوں کا خاتمہ ہے ، اور آئندہ  اس کا دائرہ کا ر مزید بڑھایا جا ئے گا ۔ اس کا تخیل پیش کرنے والے جناب سالم شاہ بندری نے اغراض و مقاصد پیش کئے اور جلسہ کی صدارت جناب صادق پلور صاحب نے کی۔

 اس موقع پر مختلف علمائے کرام نےقرآن و حدیث کی روشنی میں  جھوٹی خبریں پھیلانے کے نقصانات اور اس پر جاری وعیدوں کا تذکرہ کر اس سے اجتناب کرنے کی نصیحت کی ،

مولانا انصار ندوی مدنی  نے قرآن و حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرما یا کہ سوشل میڈیا کو اختلافات کا ذریعہ نہ بنا یا جائے ، کسی کی غیبت اور بہتان تراشی اور بے جا منفی  تبصروں سے حتی الامکان بچا جا ئے اگر  ذمہ داروں کے تعلق سے کوئی خبر موصول ہو تو سوشل میڈیا پر منفی  تبصرہ وائرل کرنے کے بجائے  صاحب معاملہ سے رابطہ کر معاملہ کو سلجھانے کی کوشش کی جائے

 مولانا خواجہ معین الدین اکرمی ندوی مدنی    نے بھی قرآن و حدیث کی روشنی میں فرمایا کہ ہمارے ہر اچھے برے اعما ل کا حساب قیامت کے دن  ہونے والا ہے  ہمیں آخرت کو پیش  نظر رکھتے ہوئے   بدگمانی اور تہمت اندازی سے پرہیز کرنا چاہئے ،  ہمیں  معاشرہ میں فتنہ پھیلانے کا ذریعہ نہیں بننا چاہئے، مولانا نے ان کے اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ جس کا م کا آپ نے آغاز کیا ہے تو اسےلے کر آگے بڑھئے  ، آپ کے اس اقدام سے چند لوگ بھی غلط کاموں سے رک جائیں گے تو اللہ کے یہاں اس کا آپ کو بھرپوراجر ملے گا ،

مولانا عبد العظیم قاضیا ندوی نے کہا کہ  اظہار رائے  کی آزادی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم شریعت کا پاس و لحاظ نہ رکھیں ، ہمیں  شریعت کا پاس ولحاظ رکھتے ہوئے  اپنے ہرعمل کو کرنا چاہئے سوشل میڈیا پر کبھی کبھا ر بہت سی باتیں کسی تحقیق کے بغیر اس میں ڈال دی جاتی ہیں جب کہ اسلام نے ہمیں جھوٹ تو جھوٹ ؛ ہر سنی ہوئی بات نقل کردینے اور بلا تحقیق کسی بات کو آگے بڑھانے سے بھی منع کیا ہے

مولانا جعفر صاحب ندوی نے  بھی تنظیم کے  اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اس جیسے کام کو لے کر اٹھ کھڑے ہونے کی اشد ضرورت ہے کہ  کیوں کہ اسلام  نے جہاں برائیوں کی روک  تھام کا حکم دیا ہے  وہیں برائیوں کے اسباب کو  روکنے پربھی توجہ دلائی ہے  اور آپ اس کام کے ذریعہ  نہی عن المنکر کا فریصہ انجام دے رہے ہیں  

وہیں جناب آفتاب کولا  صاحب نےجہاں  تنظیم کے ذمہ داروں کودلی مبارکباد پیش  کرتے ہوئے تنظیم کے ا دائرہ کار کو مزید بڑھانے کا مشورہ دیا  وہیں عتیق الرحمن صاحب  منیری  نے  کہا کہ آج کل میڈیا میں صرف عام خبروں کو عام کیا جا رہا ہے جس سے معاشرہ غلط سمت جا رہا ہے ، ساتھ ہی انہوں نے مثبت خبروں کو عام کرنے پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جس کام کا بیڑہ آپنے اٹھایا ہے ہمارا آپ کو پورا تعاون حاصل رہے گا  وہیں عنایت اللہ شاہ بندری صاحب نے کہا کہ آج کل ہم دیکھ رہے ہیں کہ ذمہ داران کے تعلق سے   بھی منفی تبصروں کا ایک دور چل پڑا ہے ،اور ہر کوئی حقیقت  جانے بغیر سوشل میڈیا پر منفی تبصرہ کرنے لگ رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی سے متعلق کوئی خبر موصول ہو تو متعلقہ شخص سے رجوع کیا جا ئے اور ان سے وضاحت طلب کی جائے ۔

 نظامت کے فرائض انجام دے رہے  مولوی عبدالنور فکردے ندوی نے کہا کہ ہمیں   سوشل میڈیا کواچھے مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہئے ، انہوں نے اسلامی صحافت کے  شرائط کا پاس و لحاظ رکھنے پر زور دیتے ہوئے  کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا کو  مفید طریقہ پر استعما  ل کرنا چاہئے ،   مثبت  اور اچھی چیزوں کوعام کیا جا ئے ، اور دین کی تعلیم و تربیت اور اخلاقی تربیت کے لئے استعمال کیا جا نا چاہئے ہمیں اس میں وہیں چیزیں پوسٹ کرنی چاہئے جس سے جس سے لوگوں کو فائدہ پہونچے ،اورمضر مواد جو اسلام نے حرام قرار دی ہیں مثلا میوزک ، نامحرم کی تصاویر ، اورلوگوں کی عزت نفس کو مجروح کرنے والے پوسٹ ہر گز شیئر نہ کئے جائیں ،کیونکہ اس کابہت بڑا نقصان معاشرہ پر پڑتا ہے

واضح رہے کہ جلسہ کا آغاز حافظ ثاقب جاکٹی ، اور نعت مولوی  تعظیم قاضی منکی ندوی نے پیش کی ، مولانا ارشاد صاحب کی دعا پر مجلس اختتام کوپہونچی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا