English   /   Kannada   /   Nawayathi

تنقید کے تناظر میں کسی کی عزت سے نہیں کھیلنا چاہیے : مولانا عبد العلیم ندوی نے عید الاضحیٰ کے موقع پر جذبات کو قربان کرنے کا دیا پیغام

share with us

بھٹکل 31 جولائی 2020 (فکرو خبر نیوز) انسانی معاشرے کی صلاح اس کی اچھی تنقید میں ہے۔ جب تک معاشرے میں ایسی لوگ رہیں گے جو وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے معاشرے کی اچھائیوں پر ان کی ہمت افزائی کرتے رہیں گے اور برائیوں پر نکیر کرتے رہیں گے وہ معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے لیکن تنقید کے وقت اس بات کو پورا لحاظ رکھیں کہ تنقید برائے اصلاح ہو۔  معاشرے کی نکیر میں اگر  پیر کھینچنے کی کوشش کرنا اور ان کے خلاف ماحول پیدا کرنے کو اللہ پسند نہیں فرماتے ہیں۔دوسری طرف جن کی تنقید کی جارہی انہیں بھی ہر چیز کو غلط طریقے سے نہیں لینا چاہیے۔ واقعی اصلاح کی ضرورت ہے تو اس کو قبول کرنا چاہیے، صرف ایکشن لینے سے معاشرے میں سدھار پیدا نہیں ہوتا ہے اس سے کام کرنے والوں کا جذبہ ٹوٹ جاتا ہے۔ان کے حوصلے پست ہو جاتے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار امام و خطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبد العلیم خطیب ندوی عید الاضحیٰ کے موقع پر کیا۔ مولانا نے اپنے خطاب میں معاشرے کو اپنے جذبات قربان کرنے اور اللہ کے احکامات کے سامنے اپنے نفس کو دبانے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انسان کو اپنی فکر صحیح کرنے  کی کوشش کرنی چاہئے اور اسے مثبت فکر کا حامل بننا چاہیے۔ اسی طرح  ایک دوسرے کی مدد کرنا اور کام آنا بہترین عمل ہے اور جس طرح اس موقع پر کام کیا جارہا ہے اس کی مثال پیش نہیں کی جاسکتی لیکن اس موقع پر ہمارے جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ یہ کام اللہ کی رضا کے لئے ہو، اس سے نام و نمود اور شہرت نہ ہو نہ اپنی اور انہ اپنے ادارہ اور علاقہ کی۔
مولانا نے موجودہ حالات کے تناظر میں اپنے اعمال کی درستگی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حالات نے کس طرح ہمیں مجبور اور بے بس کردیا ہے وہ ظاہر ہے۔ ہم اللہ کے گھروں میں بھی عبادت کرنے کے لئے دوسروں کے محتاج بن چکے ہیں۔اپنے نونہالوں کو تعلیم دلانے سے قاصر ہو گئےہیں۔ اقتصادی اور سماجی معاملات میں بھی ہم بے بس ہوچکے ہیں۔
بیماری اپنی جگہ دراصل ہم دین سے دوری اختیار کرگئے اور آپسی اختلافات کے شکار ہوگئے۔  ایسے حالات میں اللہ کی مدد کہاں سے آئے گی۔ ان حالات میں ہمیں اس کے دوسری جانب بھی غور کرنے کی ضرورت ہے حالات کے تناظر میں ہمیں آزمایا جارہا ہے اور اس کے پیچھے کی باتوں پر غور کرنے سے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ان حالات میں ہمیں اپنی دشمنیوں کو ختم کرکے اللہ کے سامنے اپنے جذبات کو قربان کرنے کی ضرورت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا