English   /   Kannada   /   Nawayathi

وکاس دوبے انکاونٹرکے ساتھ کئیں راز بھی ہوگئے دفن ، اپوزیشن رہنماوں کی سخت تنقیدیں : جانیں کس نےکیا کہا

share with us

کانپور: 10جولائی 2020(فکروخبر/ذرائع)کانپور کے ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کے انکاونٹر کے طریقہ کار کو لے کر اب سوالات کھڑے ہورہے ہیں، سیاسی رہنماوں سمیت سماجی کارکنان نے بھی وکاس دوبے انکاونٹر کی شدید مذمت کرتے ہوئے سرکار کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے ۔

پولس کے قافلے کے ساتھ چل رہی میڈیا کو روکنے کے لئے لگایا گیا تھا چیک پوسٹ

 الزام ہے کہ قافلے کے ساتھ چل رہی میڈیا کی گاڑیوں کو روکنے کے لیے درمیان میں اچانک چیک پوسٹ لگا دی گئی۔ اس وجہ سے میڈیا کی گاڑیاں پیچھے چھوٹ گئیں۔ اس کے بعد خبر آئی کہ وکاس دوبے جس گاڑی میں تھا، وہ پلٹ گئی اور اس کا انکاؤنٹر ہو گیا۔ انکاؤنٹر کے بعد موقع پر پہنچے پولس کے اعلیٰ افسروں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ کیا میڈیا کو روکنے کے لیے ہی اچانک چیکنگ شروع کی گئی تھی؟

ہندی نیوز پورٹل 'نوجیون' پر شائع خبر کے مطابق وکاس دوبے بی جے پی لیڈروں سے اپنے رشتوں کے بارے میں کئی انکشافات کر چکا تھا۔ کئی پولس افسر بھی کانپور شوٹ آؤٹ کیس میں سوالوں کے گھیرے میں تھے۔ ایسے میں پہلے سے ہی یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بدنام زمانہ وکاس دوبے کو شاید انکاؤنٹر میں مار گرایا جائے، اور ہوا بھی وہی۔

قومی انسانی حقوق کمیشن میں شکایت

وہیں اس معاملہ کو لے کر قومی انسانی حقوق کمیشن سے شکایت کی گئی ہے ، سماجی کارکن ڈاکٹر نوتن ٹھاکر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وکاس دوبے کا عمل کافی سنگین تھا لیکن جس طرح سے پولیس نے اس کے بعد غیر قانونی کام کیے ہیں وہ بھی کافی شرمناک ہیں۔

کار نہیں پلٹی ، سرکار پلٹنے سے بچ گئی : اکھلیش یادو

سماج وادی پارٹی سربراہ (ایس پی) اکھلیش یادو نے مڈھ بھیڑ کو فرضی قرار دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا 'دراصل یہ کار نہیں پلٹی ہے۔ راج کھلنے سے سرکار پلٹنے سے بچائی گئی ہے

 

وہ منہ کھولتا تو بڑے افسر منہ کھولنےکے لائق نہیں رہتے : اوم پرکاش

 سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے بھی اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'جس کا اندیشہ تھا وہی ہوگیا۔ کانپور سانحہ کا کلیدی ملزم وکاس دوبے اگر منھ کھولتا تو کئی بڑے لیڈر اور افسر اپنا منھ کھولنے کے لائق نہیں رہتے۔ کوئی تو بڑا شخص ہے اس کے پیچھے جو نہیں چاہتا تھا کہ وکاس دوبے مجسٹریٹ کے سامنے سچائی بتاتا اس سے پہلے ہی اس کی زبان بند کردی گئی۔

 

مایاوتی نے اعلی سطحی جانچ کا کیا مطالبہ

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے کہا کہ یہ اعلیٰ سطحی تحقیقات اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ کانپور جھڑپ میں شہید ہوئے آٹھ پولیس اہلکاروں کے خاندان کو صحیح معنوں میں انصاف مل سکے۔ ساتھ ہی پولیس اور مجرم سیاسی عناصر کے ملی بھگت کی بھی درست شناخت کرکے انھیں بھی سخت سزا دلائی جا سکے۔ ایسے اقدامات سے ہی یوپی جرائم سے پاک ہو سکتا ہے۔

 

مرے ہوئے لوگ کہانیاں نہیں سناتے  : عمر عبداللہ کا طنز

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ `مرے ہوئے لوگ کوئی کہانی نہیں سناتے ہیں`۔ ان کا بظاہر کہنا تھا کہ وکاس دوبے کئی بڑے لوگوں کے راز جانتا تھا اور اس کی ہلاکت کے ساتھ وہ راز بھی دفن ہوگئے ہیں۔ عمر عبداللہ نے `وکاس دوبے` کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا: `مرے ہوئے لوگ کوئی کہانی نہیں سناتے ہیں`۔

دگ وجے سنگھ نے پوچھا سوال

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ نے مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ سے گینگسٹر وکاس دوبے کی گرفتاری کے معاملے میں عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ دگوجے سنگھ نے ٹوئٹر کے ذریعہ کہا ہے کہ یہ پتہ لگانا ضروری ہے کہ وکاس دوبے نے مدھیہ پردیش کے اجین مہاکال مندر کو ہی خودسپردگی کے لئے کیوں منتخب کیا۔ مدھیہ پردیش میں کون سے طاقتور لوگوں کے بھروسے وہ یہاں اترپردیش سے انکاونٹر سے بچنے کے لئے آیا تھا۔

مجرم کا خاتمہ ہوگیا لیکن جرائم کو تحفظ دینے والوں کا کیا ؟ پرینکاگاندھی کا سوال

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے وکاس دوبے کی موت کے بعد ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ مجرم کا تو خاتمہ ہوگیا لیکن اس کے جرائم کو تحفظ دینے والوں کا کیا ہو رہا ہے جو اس کے جرائم کی حفاظت کرتے ہیں؟ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’مجرم کا خاتمہ ہوگیا، جرائم اور اس کو تحفظ دینے والے لوگوں کا کیا‘‘۔

انکاونٹر سے بہت سارے سوالات چھوٹ گئے  : سرجےوالا

کانگریس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی وکاس دوبے انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’وکاس دوبے انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ کئی لوگوں نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا لیکن بہت سارے سوالات چھوٹ گئے ہیں‘‘۔

رندیپ سرجے والا نے اس سلسلے میں حکومت سے پوچھا ’’اگر اسے بھاگنا ہی تھا تو اجین میں سرینڈرکیوں کیا۔ اس مجرم کے پاس کیا راز تھے جو اقتدار اور انتظامیہ سے گٹھ جوڑ کر کے بے نقاب کرتے۔ گزشتہ 10 دن کی کال ڈٹیلز کیوں جاری نہیں کی گئیں‘‘۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا