English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹکا ہائی کورٹ نے آن لائن تعلیم کے لئے دکھائی ہری جھنڈی، حکومت کو اعتراض داخل کرنے چار ہفتوں کا موقع

share with us

بنگلورو9 جولائی2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک میں آن لائن کلاسس کی شروعاتی پرجتنی منہ اتنی باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔  حکومت کی جانب سے آن کلاسوں کے انعقاد کے سلسلہ میں ایک مشاروتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے آن لائن تعلیم کو ہری جھنڈی مل گئی ہے۔ 

والدین اور طلباء نے ہر عمر کے طلبا کے لئے آن لائن کلاسز کے انعقاد کی تجویز کی مخالفت کے بعد، محکمہ تعلیم نے پرائمری اسکولوں میں آن لائن تعلیم منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اس مسئلہ کے حل کے لئے قائم ماہرین کی کمیٹی نے منگل کو اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کی تھی۔ بدھ کے روز، ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ آن لائن تعلیم طلباء کا بنیادی حق ہے اور ان کلاسوں کی منسوخی آئین کے تحت لوگوں کے پاس تعلیم کے حق چھیننے کے مترادف ہوگی۔ ہائی کورٹ نے چار ہفتوں کے اندر حکومت کو اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی۔
ہائی کورٹ کے جاری کردہ عبوری حکم نے ایک نئی قسم کی الجھن کو جنم دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق، نجی اسکولوں میں آن لائن کلاسز ہیں۔ چونکہ اس مسئلے پر حکومت کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں ہے، 57،000 سرکاری اور امداد یافتہ اسکول جہاں 65.56 لاکھ طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں، اب وہ آن لائن تعلیم سے محروم ہونے کا خطرہ مول لیتے ہیں۔

حکومت کا مؤقف

آن لائن تعلیم کے بارے میں چھوٹے بچوں کے والدین کی طرف سے شکایات موصول ہونے کے بعد، حکومت نے 15 اور 27 جون کو احکامات جاری کردیئے تھے۔ ایک حکم کی وجہ سے  پری پرائمری اسکولوں کے لئے آن لائن کلاسوں کا انعقاد روک لگ گئی تھی  اور اسکولوں کو ان کلاسوں کے لئے الگ فیس وصول کرنے پر روک لگی تھی ۔والدین چونکہ یہ مسئلہ طلبہ کی ذہنی صحت سے متعلق ہے، اس مسئلے میں جانے کے لئے حکومت نے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ اور ہائی کورٹ کا عبوری حکم موصول ہوگیا ہے۔ رپورٹ میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ آن لائن تعلیم مطلوبہ نہیں ہے۔ اس نے یہ رائے دی ہے کہ آن لائن تعلیم کیعارضی اقدام کی حیثیت سے ضرورت ہے۔ اس نے آف لائن تعلیم بھی فراہم کرنے کی سفارش کی ہے۔ لیکن نجی اسکول آن لائن تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ رپورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم سے اب صورتحال گھمبیر ہوگئی ہے۔

وزیر تعلیم ایس سریش کمار نے کہا ہے کہ اسکولوں کے دوبارہ کھولنے کے بارے میں حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ انہوں نے والدین اور طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ غیرضروری طور پر فکر نہ کریں۔ انہوں نے ان سے کہا ہے کہ جب تک حکومت اس معاملے میں اپنا سرکاری موقف سامنے نہیں لاتی اس وقت تک افواہوں پر کان نہ دھریں۔

ذرائع : ڈائجی ورلڈ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا