English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی فسادات : اسٹیٹس رپورٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائک ، سعودی عرب اور پی ایف آئی کانام

share with us

:04 جولائی2020(فکروخبر/ذرائع)دہلی پولیس کی خصوصی سیل کی تفتیش سے نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ دہلی فسادات کے الزام میں گرفتار ہونے والے خالد سیفی نے ملائیشیا میں ممتاز اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک سے ملاقات کی تھی۔

خالد سیفی، عمر خالد اور طاہر حسین کے قریبی دوستوں میں ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی جانب سے دائر کردہ اسٹیٹس رپورٹ میں فسادات کو سعودی عرب اور پی ایف آئی سے روابط کا بھی دعوی کیا گیا ہے۔ اسٹیسٹس رپورٹ کے مطابق 'سنگاپور میں ایک این آر آئی (بھارتی نژاد) کو سعودی عرب واپس بھیجنے کے لیے فنڈز اکٹھا کیے گئے تھے۔'

دعوی کیا جا رہا ہے  کہ سابق کانگریس کونسلر عشرت جہاں کو غازی آباد اور مہاراشٹر کے دیگر رشتہ داروں سے ایک مشتبہ شخص کے ذریعے رقومات حاصل ہوئی تھیں، عشرت کو دہلی پولیس نے دہلی فسادات کیس میں ملوث ہونے پر مارچ میں گرفتار کیا تھا۔

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے خالد سیفی اور عشرت جہاں سے پوچھ گچھ کو روک دیا گیا تھا۔

مزید تحقیقاتی ٹیم کا یہ کہنا ہے کہ خالد سیفی کو سنگاپور سے این آر آئی اکاؤنٹ کے ذریعے فسادات کے لیے فنڈز ملے تھے، یہ رقم بھارت میں ایک این جی او کو منتقل کی گئی تھی، جو عمر خالد اور اس کے میرٹھ سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھی کے ذریعہ چلایا جاتا ہے، جو قرنطینہ میں ہیں، سنگاپور کے این آر آئی کی شناخت کے لیے تفتیش جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 'خالد سیفی کے موبائل فون سے رقم کی لین دین اور تبادلے کے سلسلے کا انکشاف ہو سکتا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق 'جہاں تک پیسوں کی لین دین کا تعلق ہے اس کے فون کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال ضروری ہے، اس تفتیش سے پولیس کو سیفی کا ذاکر نائک سے رابطے کا بھی پتہ چلے گا۔'

پولیس کا کہنا ہے کہ 'خالد سیفی کے پاسپورٹ کی تفصیلات سے ثابت ہوا ہے کہ اس نے فسادات کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے ذاکر نائک سمیت کچھ لوگوں سے ملاقات کی تھی، اور متعدد بیرونی ممالک کا سفر کیا تھا

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا