English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں کانگریس صدر کی حیثیت سے شیوکمار نے سنھالی کمان ، کیا ان عزائم کا اظہار

share with us

بنگلورو:02؍ جولائی 2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) ریاست کرناٹک میں کانگریس کے نو منتخب صدر ڈی کے شیوکمار نے جمعرات کے روز اپنے قائدین اور کارکنوں کی حمایت سے جنوبی ریاست میں پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے یہاں پارٹی دفتر میں کہا، "میں پارٹی کے ریاستی صدر کی حیثیت سے  ہمارے کارکنوں کی حمایت میں ریاست میں کانگریس کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے وعدے کے ساتھ ذمہ داریاں سنبھال رہا ہوں۔"

براہ راست نشریاتی پروگرام کے ذریعہ ریاست بھر میں پارٹی کے ہزاروں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ وہ پارٹی کو مضبوط بنانے اور عوام کی خدمت میں اقتدار میں واپس آنے کے موقع دینے پر کانگریس کے صدر سونیا گاندھی کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا اگرچہ بی جے پی نے انکم ٹیکس آفس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے غلط استعمال کرنے کے لئے ستمبر (2019) میں مجھے تہاڑ جیل بھیج کر سیاسی طور پر مجھے ختم کرنے کی پوری کوشش کی تھی، لیکن میں پارٹی قیادت کی حمایت سے مضبوط ہوا۔

 شیوکمار نے مزید کہا کہ چونکہ وہ اجتماعی قیادت پر یقین رکھتے ہیں، وہ اگلے ریاستی اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو تیار کرنے میں سینئر رہنماؤں کی مدد لیں گے، جس کی وجہ وہ 2023 میں اقتدار پر آئے گی۔ 

"میں نے بہت پہلے پارٹی میں ایک عام کارکن کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی تھی اور ریاستی سطح پر ایس بنگرپا، ایس ایم کرشنا، دھرم سنگھ، مالیکارجن کھڑگے اور سدھارامیا کی قیادت میں اور اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا کے تحت کام کرکے کئی سالوں میں پارٹی میں شامل ہوا تھا۔ شیوکمار نے کہا کہ وہ بوتھ سطح سے قائدین بنانے کے لئے پارٹی کی کیرل یونٹ کا ماڈل اپنائیں گے۔

پارٹی رہنما ایم اے سلیم نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ شیوکمار نے لاک ڈاؤن رہنما خطوط کی تعمیل میں پارٹی دفتر میں نئے تعمیر شدہ آڈیٹوریم کے اندر 'پرتگنا دینا' (یوم یت) پر کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔

اس موقع پر پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ریاست سے نومنتخب راجیہ سبھا ممبر ملیکارجن کھرگے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے رہنما سدارمامیا، سابق ریاستی سربراہ دنیش گنڈو راؤ، سابق مرکزی وزیر رحمن خان اور پارٹی کی خواتین ونگ کی سربراہ پشپا امر ناتھ موجود تھیں۔

انچارج وینوگوپال نے کہا، " شیوکمار کی پارٹی کے ساتھ وفاداری ان کا بہترین معیار ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ بحران کے وقت بہت سے رہنما پارٹی کو خیرباد کہتے ہیں۔ این ڈی اے حکومت کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنے کے باوجود وہ پارٹی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہوئے ہیں۔

سونیا اور راہول گاندھی نے بھی شیوکمار کو مبارکباد دی اور ریاست میں مئی 2019 کے عام انتخابات اور مئی 2018 کے اسمبلی انتخابات میں روٹ کا سامنا کرنے کے بعد پارٹی کو بحال کرنے کی کوشش میں ان سے خواہش کی۔

4 گھنٹے سے زیادہ طویل ایونٹ کی شروعات  ہندوستانی فوج کے 20 شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ہوئی جو 15 جون کو لداخ کی وادی میں چینی فوجیوں کے ساتھ تصادم میں ہلاک ہوگئے تھے۔

شیوکمار نے اس واقعہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ انہوں نے ایک بڑے اجتماع پر پابندی کی وجہ سے پارٹی کے چند رہنماؤں کی موجودگی میں چارج لیا، لیکن پارٹی کے سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں نے آن لائن اس میں شرکت کی۔ 

اگرچہ شیوکمار کو صدارت پر 11 مارچ کو مقرر کیا گیا تھا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ اس وقت چارج نہیں سنبھال سکے۔

5 دسمبر کو اسمبلی ضمنی انتخابات میں پارٹی کی شکست کے بعد 9 دسمبر کو گنڈو راؤ کے استعفیٰ دینے کے تین ماہ بعد ہی شیوکمار کی تقرری ہوئی ہے، جس میں 15 میں سے صرف 2 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ حکمراں بی جے پی کو 12 سیٹیں حاصل ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ شیوکمار کاناکا پورہ اسمبلی حلقہ سے ممبر اسمبلی ہیں۔

نیوز کرناٹکا کے ان پٹ کے ساتھ

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا