English   /   Kannada   /   Nawayathi

دبئی سے کنور پہنچنے والے مسافروں کا حال بے حال ، کیرلا نے کورنٹائن کرنے سے کیا انکار ، راتوں رات مسافروں کو بھیجا گیا منگلورو

share with us

منگلورو: یکم جولائی 2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) دبئی سے لوٹنے والے پریشان حال مسافروں کی پریشانی ہنوز کم ہونے کا نام لے رہی ہے ۔ منگلورو میں طیارے کو اترنے کی اجازت دینے سے انکار کے بعد وہ طیارہ کیرلا کے کنور میں اترا جس پر بارہ حاملہ خواتین سمیت کرناٹکا سے تعلق رکھنے والے 150 افراد تھے۔ جنوبی کنیرا اور کاسرگوڈ کی انتظامیہ کے دوران اس مسئلہ کا کوئی حل نہ نکلنے کی وجہ سے انہیں راتوں رات منگلورو روانہ کردیا گیا۔ رکنِ اسمبلی جناب یوٹی قادر نے افسران کے اس رویے پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئی ای ایس افسران میں انسانیت نہیں ہے تو پھر اس عہدے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ دونوں ریاستوں کے افسران کو ایک دوسرے سے بات کرنا اور لوگوں کی مشکلات کو حل کرنا سیکھنا چاہئے۔

اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز کرناٹکا کلچرل فاؤنڈیشن کی جانب سے بندوبست کئے گئے چارٹرڈ فلائٹ پر 150 مسافر پہنچے، جو سنی گروپ سے وابستہ تنظیم کنتھا پورم اے پی ابوبیکر مسیلیار کی زیرقیادت ہے۔  قادر نے بتایا، "منگلور میں اترنے کی اجازت سے انکار کے بعد یہ پرواز کننور میں لینڈ ہوئی۔

 انہو ں نے مزید بتایا کہ کرناٹک کے ہندوستان کے باہر پھنسے ہوئے افراد کے نوڈل افسر سی این مینا ناگراج، ایک آئی اے ایس آفیسر نے کیرالہ کے عہدیداروں کو فون کیا اور سوال کیا کہ پرواز کو کنور میں کیوں اترنے کی اجازت دی گئی ۔ انہوں نے مبینہ طور پر کیرالہ کے عہدیداروں سے کہا تھا کہ آنے والے شہروں میں مسافروں کو کورنٹائن کیا جائے اور کرناٹک انہیں اپنے یہاں کورنٹائن نہیں کرے گا۔ 

اسی اثنا میں کرناٹک کلچرل فاؤنڈیشن نے مسافروں کو منگلورو لے جانے کے لئے سات بسوں کا انتظام کیا۔ جب یہ بات انہیں پہنچی کہ انہیں منگلورو میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی تو بسیں کاسرگوڈ میں روک دی گئیں۔ اس موقع پر مختلف سیاسی لیڈران سے بات چیت کی گئی ۔ کانگریس کے رہنما ہرشاد ورکاڈی نے کہا کہ انہیں ہفتہ کی رات دس بجے کے قریب مدد کی کال موصول ہوئی۔ انہوں نے تین لاڈجوں کے مالکان سے انھیں رہائش کے لئے بات کی۔ 

ہرشاد ورکاڈی نے مزید بایا کہ لاڈج مالکان کا کہنا تھا کہ وہ صرف اسی صورت میں مسافروں کواترنے کی اجازت دی گا جب کاسرگوڈ تحصیلدار کا اجازت نامہ ہوگا۔ بتایا جارہا ہے کہ  وہ صرف یہ جاننا چاہتا تھا کہ قیام اور کھانے کی قیمت کون ادا کرے گا۔ جب میں نے اس سے کہا کہ مسافر ادا کرے گا تو اس نے اجازت دے دی۔ آدھی رات تک، تمام مسافروں کو تینوں لاڈجز میں رہنے کی اجازت دے دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس بھی موقع پر موجود تھی۔

کوویڈ پروٹوکول کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے افراد کو سات دن تک ادارہ جاتی  کورنٹائن اور مزید سات دن گھر میں کورنٹائن کیا جانا ضروری ہے لیکن اتوار کی شام 4 بجے تک پولیس لاڈجو میں داخل ہوئی اور مسافروں کو خالی ہونے کو کہا۔ کرناٹک کلچرل فاؤنڈیشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ انہوں نے منگلورو میں کمروں کا بندوبست کرنے کے لئے کاسرگوڈ پولیس سے وقت مانگا ہے۔ لیکن انہوں نے کوئی مہلت نہیں دی۔

رات کے وقت پولیس اہلکار لاڈج خالی کرانے پر بضد رہے ، رات گیارہ بجے کے قریب کاسرگوڈ ضلعی انتظامیہ نے کے ایس آر ٹی سی کی چار بسوں کا بندوبست کیا اور تمام 150 مسافروں کو منگلورو روانہ کیا۔ صبح 1 بجے تک بسوں نے  تلاپاڈی بورڈر عبور کیا اور اس کے بعد یوٹی قادر نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔  کہا جارہا ہے کہ تحصیلدار نے کرناٹکا کے ان مسافروں کو کاسرگوڈ میں رکنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ 

بشکریہ:  منگلورو ٹوڈے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا