English   /   Kannada   /   Nawayathi

لداخ کے بعد اروناچل پردیش کے قریب چینی فوجیں سرگرم

share with us

:یکم جولائی2020(فکروخبر/ذرائع) چین  کے ساتھ لداخ میں جاری تنازع کے بیچ منگل کوکو ر کمانڈر سطح کی تیسرے مرحلے کی بات چیت میں نئی دہلی نے ایک بار پھر بیجنگ کی فوجوں سے کئی متنازع مقامات سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔  اس بیچ بزنس اسٹینڈرڈ میں شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں   دفاعی امور کے ماہر اجے شکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی پیپلس لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے اب اروناچل پردیش کے قریب بھی اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ اجے شکلا کے مطابق  لداخ اور سکم میں کم از کم ۷؍ مقامات پر  ہندوستانی اور چینی فوجیں  پہلے ہی آمنے سامنے  ہیں۔ 
 حکومت میں موجود اپنے ذرائع کے حوالے سے شکلا نے بتایا ہے کہ  اروناچل پردیش کے قریب سرحد پر پی ایل اے اپنی نفری میں تیزی سے اضافہ کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کی گشت اور  اس ے ذریعہ ہندوستانی سرحدوں کی خلاف ورزی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ اروناچل پردیش میں ہند چین سرحد میک موہن لائن پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی فوجیں خاص طور سے توانگ اور والونگ علاقے میں سرگرم ہیں۔
  بہرحال دوسری طرف کورکمانڈر سطح کی تیسرے دور کی بات چیت میں  لیہہ کی ۱۴؍ کورپس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ نے ساؤتھ زنجیانگ ملٹری ریجن کےکور کمانڈمیجر جنرل لیو لِن سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران کشیدگی کو کم کرنے اورفوجوں کو پیچھے لینے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جارہاہے۔  بات چیت کے دوران ہندوستان نے لداخ کے فنگر علاقوں، گوگرا پوسٹ، ہاٹ اسپرنگ اور گلوان وادی  میں پہلے جیسی صورتحال بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا