English   /   Kannada   /   Nawayathi

اندھے عقیدہ کی بنا پر حاملہ خاتون کی آخری رسومات کے بجائے جنگل میں چھوڑ دیا ؛14افراد کے خلاف معاملہ درج

share with us

حیدرآباد:یکم جولائی2020(فکروخبر/ذرائع) حاملہ خاتون کی موت کے بعد اس کی لاش کو رشتہ داروں کی جانب سے جنگل میں چھوڑ دینے کا غیر انسانی واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے اے پی کے ضلع کرنول کے بی ناگی ریڈی پلی گاوں میں پیش آئے اس واقعہ کے سلسلہ میں 14افراد کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔ اگرچہ کہ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا تاہم یہ معاملہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب بعض افراد نے ایک درخت کے نیچے بیٹھی ہوئی حالت میں اس حاملہ خاتون کی لاش کو دیکھا۔ گاوں والوں نے فوری طورپر اس بات کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس وہاں محکمہ ریونیو کے عہدیداروں کے ساتھ پہنچی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس خاتون کی موت کے بعد اس کا خاندان اس کی لاش کی آخری رسومات کے لئے لے جارہا تھا کہ گاوں کے بعض بزرگوں نے کہا کہ حاملہ خاتون کی آخری رسومات سے اس کا بُراشگون زراعت اور لوگوں کی خوشحالی پر پڑے گا۔ اس خاتون کے ارکان خاندان کو ان افراد نے کہا کہ چونکہ اس خاتون کے پیٹ میں بچہ ہے اسی لئے اس کی لاش کو جنگل میں ایسے ہی چھوڑ دینا چاہیے تاکہ اس کی لاش قدرتی طور پر مسخ ہو جائے جس کے بعد اس کے ارکان خاندان نے ان کی بات مانی اور بعض رسومات کی ادائیگی کے بعد اس کی لاش کو درخت کے نیچے چھوڑ دیا۔

ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ اس خاتون کو کئی پیچیدگیوں کے سبب ضلع کے الہ گڈہ ٹاون کے اسپتال لے جایا گیا تاہم اسپتال کے اسٹاف نے اس کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا اور اس کو نندیال کے اسپتال سے رجوع کیا جہاں اتوار کو دس بجے دن تک خاتون کے ارکان خاندان نے ڈاکٹر کا انتظار کیا تاہم ڈاکٹر نہ پہنچ سکا جس کے نتیجہ میں اس خاتون کی موت ہوگئی۔

پولیس نے کہا کہ بعض عہدیداروں نے گاوں کا دورہ کیا اور اس خاتون کی لاش کی مناسب آخری رسومات کی یقین دہانی کروائی۔ پولیس نے اس واقعہ کے سلسلہ میں 14افراد اور ان کے حامیوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا