English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا غیر ملکی تبلیغیوں پر لگی پابندی !!وزارت داخلہ نے ویزہ خلاف ورزی کی فہرست میں تبلیغی کام میں شرکت بھی شامل کیا

share with us

:06 جون2020(فکروخبر/ذرائع) بیرون ملک سے آنے والی جماعتوں کیلئے مسائل کھڑے کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں  میں  حصہ لینے کو بھی ویزا کی خلاف ورزی کے زمرے میں شامل کردیا ہے ۔مرکزی وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں  قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ویزا کی خلاف ورزیوں کی فہرست میں ’’تبلیغی کام میں  شرکت‘‘کا عنوان شامل کیا ہے۔ واضح رہے کہ اب تک بیرون ملک سے جماعت میں آنے والے افراد ٹورسٹ ویزا پر آیاکرتے تھے۔ ’دی ہندو‘ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق نئے اصول کی خلاف ورزی پر نہ صرف ہندوستان میں داخلے پر ۱۰؍ سال کیلئےپابندی عائد ہوجائے گی بلکہ ۵۰۰؍ ڈالر کے جرمانہ کا بھی التزام کیا گیاہے۔ یاد رہے کہ ابھی جمعرات کو ہی ایک بڑافیصلہ کرتے ہوئے حکومت نے تبلیغی جماعت کے ۲؍ ہزار ۵۵۰؍ افراد کے ہندوستان میں داخلے پر ۱۰؍ سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ 
 ترمیم شدہ گائیڈ لائن میں  ۱۵؍ویں  نمبر پر کی گئی ترمیم میں  ’’ترغیبی سرگرمیوں  میں  ملوث ہونے پر پابندی‘‘ کے زمرے کو شامل کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ ’’کسی بھی طرح کا ویزا حاصل کرنے والے غیر ملکی اور اوورسیز سٹیزن آف انڈیا(او آئی سی)  کارڈ رکھنے والے افراد کو تبلیغی کام میں  شامل ہونے کی اجازت نہیں  ہوگی۔‘‘ترمیم میں  البتہ یہ واضح کیاگیا ہےکہ ’’ان کے مختلف مذہبی مقامات پر جانے اور معمول کی مذہبی سرگرمیوں  میں  حصہ لینےجیسے مذہبی پروگراموں میں شرکت پر پابندی نہیں  ہوگی تاہم مذہبی نظریات کی تبلیغ، مذہبی مقامات پر تقریر کرنے، مذہبی نظریات سے متعلق آڈیو ، ویڈیو یا پمفلٹ کی تقسیم، تبدیلی مذہب کی تبلیغ وغیرہ کی اجازت نہیں  ہوگی۔‘‘ حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ ٹورسٹ ویزا پر ہندوستان میں داخل ہونےوالے کا مقصد صرف تفریح، مختلف مقامات کی سیر، دوستوں  اور عزیزوں سے ملاقات ہونا چاہئے۔ وہ یہاں  قلیل مدتی یوگا کلاسیس میں  شرکت کرسکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ مارچ میں  جن غیر ملکی شہریوں  نے تبلیغی جماعت کے مرکز نظام الدین میں   اجتماع میں شرکت کی تھی وہ سب ـٹورسٹ ویزا پر آئے تھے۔ ان میں  سے چند لوگوں کے کورونا پازیٹیو نکلنے کے بعد یہ تاثر قائم کیاگیا کہ انہوں  نے ہندوستانیوں  کو اس مرض سے متاثر کیا ہےا ور اس تعلق سے ان پر مقدمات تک درج کردیئے گئے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق تبلیغی جماعت کے غیر ملکی اراکین کے خلاف مجموعی طو رپر ۴؍ ہزار ۲۹۱؍ مقدمات درج کئے گئےہیں ۔ ان غیر ملکی مہمانوں  کو طویل عرصے تک قرنطینہ مراکز میں  رکھاگیا اور اب الزما ہے کہ انہیں  جیل میں   رکھا گیا ہے۔ تبلیغی جماعت کے ذرائع نے دی وائر ڈاٹ ان کو بتایا ہے کہ حکومت ان لوگوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کیلئے ان کے ممالک کی حکومتوں سے رابطے میں  ہے۔ بتایا جارہاہے کہ زیادہ تر اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں  تبلیغی جماعت کے غیر ملکی اراکین کو جیلوں  میں  رکھاگیاہے۔ 
 اس بیچ تبلیغی جماعت کے ذرائع نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ غیر ملکی ساتھی ہندوستان میں  اپنے قیام کے دوران ’’تبلیغی ‘‘ سرگرمیوں میں  حصہ لیتے ہیں ۔ ان کے مطابق’’وہ ٹورسٹ ویزا کی کسی بھی شرط کی خلاف ورزی نہیں  کررہے تھے۔ بیرون ملک سے آنے والوں  پر مذہبی پروگرام میں  شرکت پر کوئی پابندی نہیں  ہے، نہ ہی مسجد میں  قیام ممنوع ہے۔ اگر وہ تبلیغی سرگرمیوں اور تبدیلی ٔ مذہب میں  ملوث ہوتے تو وہ مسلمانوں کے بیچ نہ ہوتے کہیں  اور ہوتے۔‘‘ تبلیغی اراکین کے مطابق مشنری ویزا(مذہب کی تبلیغ کیلئے) صرف عیسائی مشنریوں کو ملتا ہے جو براہ راست پوپ کے ماتحت آتی ہیں ۔ ہم اس ویزا کیلئے کیسے اپلائی کرسکتے ہیں ۔
 سی بی آئی انکوائری کی ضرورت نہیں 
 مرکزی حکومت نے دارالحکومت دہلی کے نظام الدین تبلیغی مرکز میں جماعتیوں کے اجتماع کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ جانچ کی ضرورت سے انکار کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ دہلی پولس کی کرائم برانچ کی تفتیش بہت آگے بڑھ چکی ہے۔ مرکز ی حکومت کے حلف نامے پر غور کرنے کے بعد، چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ہرشکیش رائے پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواست گزار سپریا پنڈتا سے دو ہفتے کے اندر جوابی حلف نامہ داخل کرنے کو کہا۔ اب اس معاملے کی سماعت دو ہفتے کے بعد ہوگی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا