English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرمرہ نے ثابت کیا کہ قضیہ فلسطین مسلم امہ کا مرکزی مسئلہ ہے: ماہر صلاح

share with us

یکم جون2020(فکروخبر/ذرائع)اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے بیرون ملک امور کیانچارج ماہر صلاح نے غزہ کا معاشی محاصرہ توڑنے کے لیے "مرمرہ" امدادی مشن بھیجنے اور اپنے دس امدادی کارکنوں کی فلسطینی قوم کے لیے قربانی دینے کے جذبے کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "مرمرہ" بحری جہاز کے ذریعے غزہ کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش ترکی کی فلسطینی قوم، القدس، مسجد اقصیٰ اور فلسطین کے لیے عملی میدان میں کی جانے والی قابل قدر مساعی کی حالیہ برسوں کی بہترین کاوش ہے جس نے عالمی برادری کی توجہ ایک بار پھر فلسطینی قوم کی مشکلات اور ان کے حقوق کی طرف مبذول کرا دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مرمرہ جہاز کا ہزاروں میل سفر طے کرکے غزہ کی طرف بڑھنا اور ہزاروں امدادی اور سیاسی کارکنوں کے ذریعے غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش نے قضیہ فلسطین کی عالمی اہمیت میں اضافہ اور اس کی مرکزی حیثیت کو مزید بڑھا دیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم ترک رضاکاروں کے دفاع فلسطین کے اپنے جانوں کے نذرانوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ ترکی کے بہادر امدادی کارکنوں نے اپنی جانوں پر کھیل کرکے غزہ کے محصورین کی مدد اور نصرت کی۔

ماہر صلاح کا کہنا تھا کہ ترکی کی موجودہ حکومت اور قوم نے دفاع فلسطین کے لیے قربانیاں دے کر عظیم الشان خلافت عثمانیہ کی سیرت کو تازہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ 31مئی 2010ء کو عالمی مدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا میں شامل ترکی کے امدادی جہاز پر اسرائیلی فوج نیاس وقت شب خون مارکر 10 ترک رضاکاروں کو شہید کردیا تھا جب وہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کے لیے سمندر میں سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ اس ظالمانہ آپریشن میں 56 ترک اور عالمی امدادی کارکن زخمی ہوئے جب کہ قابض فوج نے 37  ملکوں کے 750 رضاکاروں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہزاروں ٹن امدادی سامان لوٹ لیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا