English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی کی من کی بات :جانیں کیا رہی خاص باتیں

share with us

:31 مئی 2020(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کر نے کے بعد عوام سے ’من کی بات‘ کی۔ کورونا بحران کے دوران یہ تیسرا موقع ہے جب وزیر اعظم مودی اس پروگرام کے ذریعے ملک کے عوام سے خطاب کر رہے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کے خلاف پوری طاقت سے لڑائی لڑی جارہی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سماجی فاصلہ کو برقرار رکھیں ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کورونا بحران کے اس دور میں آج یوگا بہت اہم ہے کیونکہ یہ وائرس ہماری سانس کے نظام کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے۔ یوگا میں بہت سے ایسے پرانیم ہیں جو سانس کے نظام کو مضبوط کرتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر جگہ لوگ یوگا اور آیور وید کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں ۔ آج بیشتر لوگ، جنہوں نے کبھی یوگا نہیں کیا ،آن لائن یوگا کلاسیز میں شامل ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم وبا سے لڑ رہے ہیں تو دوسری طرف ہم نے حال ہی میں مشرقی ہندوستان کے کچھ حصوں میں قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے۔ میں اس صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ادیشہ اور مغربی بنگال بھی گیا۔ بحران کی اس گھڑی میں ، ملک عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
مودی نے کہا ہمارے ملک میں کروڑوں غریب کئی دہائیوں سے بڑی پریشانی میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ اگر وہ بیمار ہوجائیں تو کیا ہوگا؟ اس تشویش کو دور کرنے کیلئے ’آیوشمان بھارت‘ا سکیم تقریباً ڈیڑھ سال قبل شروع کی گئی تھی۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی اس اسکیم سے مستفید افراد کی تعداد ایک کروڑ کو عبور کر چکی ہے۔انہوں نے کہا ہمارے ریلوے کے ساتھی دن رات مصروف ہیں ۔

مرکز ہو ، ریاست ہو یا مقامی ادارے، ہر کوئی دن رات محنت کر رہا ہے۔ آج ریلوے کے اہلکار جس طرح سے کام کررہے ہیں ، وہ بھی اگلی صف میں کھڑے کورونا جنگجو ہیں ۔کورونا کے خلاف جنگ کا یہ راستہ لمبا ہے۔ ایک ایسی تباہی جس کا پوری دنیا میں کوئی علاج نہیں ہے۔ جس کا سابقہ تجربہ نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں ، ہم اس کی وجہ سے نئے چیلنجوں اور پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمارے ملک میں کوئی طبقہ ایسا نہیں ہے جو مشکل اور پریشانی میں نہیں ہے ، اور اگر اس بحران کا سب سے زیادہ شکار کوئی ہوا ہے تو وہ ہمارے غریب اور مزدور ہیں ۔ اس درد کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
 وزیر اعظم مودی نے ہمارے ڈاکٹر ، نرسنگ عملہ ، جھاڑو دینے والے ، پولیس اہلکار ، میڈیا کے ساتھی جو خدمات انجام دے رہے ہیں ان کے بارے میں بیشتر بار تبادلۂ خیال کیا ہے۔ انہوں نے اس کا ذکر من کی بات میں بھی کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ ، ہوائی جہازوں نے اڑنا شروع کردیا ہے ، آہستہ آہستہ صنعتیں بھی شروع ہوگئی ہیں ، یعنی اب معیشت کا ایک بڑا حصہ چل رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمیں زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ سماجی فاصلے اور ماسک کے استعمال میں کوئی سستی نہیں کرنی ہے۔

خیال رہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے یکم جون سے لاک ڈاؤن کے اگلے مرحلے کے حصے کے طور پر کنٹینٹمنٹ زون کے باہر تمام سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کی نئی ہدایات جاری کی ہیں جن میں تین مرحلوں میں پابندیوں کو ختم کرنے کیلئے روڈ میپ متعارف کروایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ۸ جون سے مذہبی مقامات، ہوٹل، ریستوراں اور مالز شروع ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں اسکول ، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے شروع کئے جائیں گے۔ تیسرے مرحلے میں ، بین الاقوامی ہوائی سفر شروع ہوگا نیز میٹرو ، سنیما ہال ، جم اور سوئمنگ پول بھی کھول دیئے جائیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا