English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک : مساجد کو دوبارہ کھولنے سے قبل مختلف ملی تنظیموں کے رہنماؤں نے جاری کئے رہنما اصول

share with us

بنگلورو: 30 مئی 2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع) یکم جون سے ریاستی حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کے منصوبوں کے تناظر میں متعدد اسلامی تنظیموں اور مسلم گروپوں نے سرکاری قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے مسجد کمیٹیوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔

مشترکہ پریس ریلیز میں تنظیموں نے مساجد کمیٹیوں کو 11 رہنما خطوط ارسال کیے ہیں جن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس ہدایت نامے پر عمل کریں اور صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں، مہلک وائرس کے پھیلاؤ کے بعد حفاظتی معیارات کو برقرار رکھیں۔

“کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کا جلد  خاتمہ  کا امکان نہیں ہے، لہذا حکومت نے روزمرہ کی زندگی کو معمول پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس صورتحال میں یہ مسجد کمیٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتی ضابطوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں، صحت کی ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حفاظتی معیارات کو برقرار رکھیں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ مسجد میں آنے والے لوگ اس پر عمل پیرا ہوں۔

رہنما خطوط میں کمیٹیوں سے مسجد قالین اور وضو خانوں کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر قالینوں کو ہٹانا ممکن نہیں تو مناسب صفائی اور حفظان صحت پر عمل کیا جائے۔ اس نے کمیٹیوں کو مساجد میں تولیوں اور ٹوپیوں کے استعمال پرپابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔

 رہنما خطوط کے تحت کمیٹیوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مساجد کے فرش کو فینیل، ڈیٹال یا دیگر جراثیم کش دواؤوں سے باقاعدگی سے صاف کیا جائے۔ اس میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ مسجد کے بیت الخلاء کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے اور اس کو فینیل، ڈیٹال اور دیگر جراثیم کش استعمال کرکے صاف کرنا چاہئے۔

اس میں لوگوں سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ گھر میں وضو کریں اور نماز کے لئے جائے نماز ساتھ لے کر چلیں۔

"مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو سینیٹائزریا صابن سے صاف کریں۔ مسجد میں داخل ہونے اور جانے کے دوران معاشرتی دوری کو یقینی بنائیں اور مسجد میں آتے وقت ماسک پہنیں۔ "بیان میں مزید کہا گیا کہ لوگوں کو بھی مسجد میں گلے ملنے اور مصافحہ سے گریز کرنا چاہئے۔

اس میں لوگوں کو مسجد میں کم سے کم وقت گزارنے کی بھی تاکید کی گئی اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ مساجد میں فرض نمازیں ادا کریں اور سنن ونوافل کا اہتمام گھروں پر ادا کرنے کی کو ترجیح دیں۔ 

 بیان میں کہا گیا ہے کہ ائمہ اور خطیبوں سے فرض نماز اور جمعہ خطبہ کو مختصر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔"

فرض نمازوں کے دوران معاشرتی دوری کو برقرار رکھیں۔ ہر شخص کے درمیان کم از کم 3 فٹ کی دوری رکھیں۔ اس سے پہلے مسجد کی قطار میں نشان لگائیں۔ ان دنوں کے دوران اگر ضرورت ہو تو مختلف وقتوں میں جمعہ نماز کے لئے ایک سے زیادہ جماعت کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔  بوڑھے مرد، بچے، اور جن لوگوں کو کھانسی، نزلہ، یا بخار ہو رہا ہے، انہیں مسجد نہیں آنا چاہئے۔ کھانسی یا چھینکنے کے وقت محتاط رہیں اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ نیز، کھانسی، چھینکنے، یا عوامی مقامات پر تھوکنے سے گریز کریں۔

پریس ریلیز مولانا صغیر احمد خان رشادی، ڈاکٹر کے رحمان خان، مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی، مولانا مفتی اسلم رشادی، مولانا محمد مقصود عمران رشادی، ڈاکٹر محمد سعد بیلگامی، مولانا سید شبیر احمد ندوی، مولانا قاری محمد ذوالفقار رضا نوری، مولانا اعجاز احمد ندوی، مولانا زین العابدین رشدی، مفتی شمس الدین بجلی قاسمی، مولانا عبد الرحیم راشدی، مولانا عبد القادر شاہ واجد نے مشترکہ طور پر جاری کیا۔

ذرائع : وارتا بھارتی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا